جاسم محمد
محفلین
یہ تو ہے! یہ تو ہوگا!نیب کی کیا مجال! عدلیہ کی کیا اوقات!
یہ تو ہے! یہ تو ہوگا!نیب کی کیا مجال! عدلیہ کی کیا اوقات!
جس طرح عمران نیازی نے اپنے وزیر قانون کے ساتھ مل کر عدلیہ کے معزز ججوں کے خلاف پلاننگ کی و راز اب طشت از بام ہوچکا۔یہ تو ہے! یہ تو ہوگا!
وزیر قانون فروغ نسیم عمران خان کا نہیں اسٹیبلشمنٹ کا بندہ ہے۔ ماضی میں مشرف کا وکیل بھی رہ چکا ہے۔جس طرح عمران نیازی نے اپنے وزیر قانون کے ساتھ مل کر عدلیہ کے معزز ججوں کے خلاف پلاننگ کی و راز اب طشت از بام ہوچکا۔
قدیم ترین ہوگا، معتبر ترین تو ہرگز نہیں ہے۔ کچھ عرصہ قبل ڈان اخبار نے محض ایک صحافی کی ٹویٹ پر خبر بنا کر چھاپ دی۔ بعد میں اس صحافی نے اپنی ٹویٹ کی تردید کر دی لیکن ڈان اخبار نے یہ گمراہ کن خبر لگانے پر عوام یا حکومت سے کوئی معافی نہیں مانگی۔ڈان اخبار تو بلاشبہ پاکستان کا قدیم ترین اور معتبر ترین معیاری انگریزی اخبار ہے۔ مجھے تو تعجب ہے کہ اس پارٹی اور اس کے ٹرولز کی اتنی قابلیت کہ ڈان اخبار کا بغور مطالعہ کرتے ہوں۔
سر ان کی میڈیا ٹیم نے ہر مخالف کے خلاف میمز، کارٹون مخالفانہ مٹیریل تیار کیا ہوا ہوتا ہے۔ جہاں کسی جج نے ان کے خلاف فیصلہ دے دیا، ہر پارٹی ورکر کو اس کے خلاف تیار کیا ہوا مٹیریل فوری فوری دستیاب ہوتا ہے۔ انہوں نے تو بس اسے استعمال کرنا ہے۔ڈان اخبار تو بلاشبہ پاکستان کا قدیم ترین اور معتبر ترین معیاری انگریزی اخبار ہے۔ مجھے تو تعجب ہے کہ اس پارٹی اور اس کے ٹرولز کی اتنی قابلیت کہ ڈان اخبار کا بغور مطالعہ کرتے ہوں۔
چلیں تنقید کرتے کرتے ہی آپ کم از کم تحریک انصاف کے انتہائی متحرک سوشل میڈیا سپورٹرز کی تعریف تو کر گئے۔ انصافین کبھی بھی اپنی حکومت کے پروں پر پانی پڑنے نہیں دیتے بیشک میڈیا و مخالفین جتنا مرضی پراپگنڈہ کر لیں۔ اسی لئے تحریک کو صرف اس کے اپنے نالاں سپورٹر ہی شکست دے سکتے ہیں دیگر جماعتیں نہیںسر ان کی میڈیا ٹیم نے ہر مخالف کے خلاف میمز، کارٹون مخالفانہ مٹیریل تیار کیا ہوا ہوتا ہے۔ جہاں کسی جج نے ان کے خلاف فیصلہ دے دیا، ہر پارٹی ورکر کو اس کے خلاف تیار کیا ہوا مٹیریل فوری فوری دستیاب ہوتا ہے۔ انہوں نے تو بس اسے استعمال کرنا ہے۔
تحریک انصاف نے سب سے پہلے اپنی میڈیا ٹیم بنائی جن کا کام مخالفوں کو گالیاں دینا ہے۔ باقی یوتھیوں کا کام اس مٹیریل کو استعمال کرنا ہوتا ہے بس!چلیں تنقید کرتے کرتے ہی آپ کم از کم تحریک انصاف کے انتہائی متحرک سوشل میڈیا سپورٹرز کی تعریف تو کر گئے۔ انصافین کبھی بھی اپنی حکومت کے پروں پر پانی پڑنے نہیں دیتے بیشک میڈیا و مخالفین جتنا مرضی پراپگنڈہ کر لیں۔ اسی لئے تحریک کو صرف اس کے اپنے نالاں سپورٹر ہی شکست دے سکتے ہیں دیگر جماعتیں نہیں
حیرت انگیز طور پر لفافہ صحافیوں کو سیاسی مخالفین سے زیادہ گالیاں پڑتے جبکہ نجی محفلوں میں خود تحریکی وزرا کے ہاتھوں باقاعدہ تھپڑ کھاتے دیکھا گیا ہے۔ اس شدید بد تہذیبی اور بد اخلاقی کے مظاہرہ کے بعد اب واضح ہے کہ یہ حکومت براہ راست عوام کے ووٹ سے نہیں آئی اور نہ ہی جائے گی۔تحریک انصاف نے سب سے پہلے اپنی میڈیا ٹیم بنائی جن کا کام مخالفوں کو گالیاں دینا ہے۔ باقی ہاتھیوں کا کام اس مٹیریل کو استعمال کرنا ہوتا ہے بس!
اس میں کوئی شک نہیں کہ ڈان، ہیرالڈ وغیرہ انگریزی معیار کے حساب سے پاکستان کا سب سے زیادہ پڑھے جانا والا اخبار ہے۔ حکومت کو اگر فیک نیوز سے مسئلہ تھا تو وہ ڈان انتظامیہ سے بات کرکے حل کیا جا سکتا تھا۔دھر ڈان بے شک پاکستان کا قدیم ترین، سنجیدہ ترین اور قابل اعتماد اخبار ہے جس نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ آج اسے اپنا خوبصورت اور معیاری رسالہ ہیرلڈ بند کرنا پڑگیا ہے۔ آج کا دور ان مارشل لائی دوروں کی یاد دلادیا ہے بج فری پریس کو جینے کے حق سے محروم رکھا گیا ہے۔
تعجب انگیز خبر۔۔۔آج اسے اپنا خوبصورت اور معیاری رسالہ ہیرلڈ بند کرنا پڑگیا ہے۔
کچھ تفصیل بیان فرمائیے!تعجب انگیز خبر۔۔۔
ایک زمانہ میں ہیرالڈ اور ہمارا چولی دامن کا ساتھ تھا!!!
کافی عرصہ قبل ایک دوست نے میگزین کا اجرا کیا۔۔۔کچھ تفصیل بیان فرمائیے!