آبادی والے علاقوں میں سبز مقامات کی حوصلہ افزائی
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم وہ پہلی شخصیت ہیں جنہوں نے ماحول کے ایسے محفوظ مقامات قائم فرمائے جن میں پودوں کے کاٹنے اور جانوروں کو قتل کرنے کی ممانعت کی گئی
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مدینہ کے ہر علاقے سے ایک ایک برید یعنی تقریبا 20 کلومیٹر کو محفوظ علاقہ قرار دیتے ہوئے اس کے درختوں کے پتے جھاڑنے اور درخت کاٹنے سے منع کر دیا مگر جتنا اونٹ کو ہانکنے کے لیے مطلوب ہو۔ (سنن ابی داود)
نیز آپ نے فرمایا کہ :-
میں مدینے کو حرم ٹھہراتا ہوں ۔ مکہ کی طرح اس کے دونوں پہاڑوں کے درمیانی علاقے بھی محفوظ ہوں گے: اس کے درخت نہ کاٹے جائیں ، مگر جتنا اونٹ کو ہانکنے کے لیے مطلوب ہو (مسند احمد)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تعلیمات کا یہ پہلو بطور خاص و عین پیش کرنے کی ضرورت ہے کہ آپ نے کسی قوم کے ساتھ حالت جنگ کے دوران بھی ان کے درخت اور فصلوں کو بلاضرورت تباہ کرنے سے منع فرمایا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جب کبھی مسلمانوں کا لشکر مشرکوں کی طرف روانہ فرماتے تو ان سے کہتے :-
اللہ کا نام لے کر چلو ، کسی بچے ، عورت اور بوڑھے کو قتل نہ کرو ، نہ کوئی آنکھ پھوڑو اور نہ کوئی درخت کاٹو ، مگر وہ درخت جو تمہاری لڑائی میں مانع ہو یا پھر تمہارے اور مشرکین کے درمیان حائل ہو رہا ہو ، کسی انسان یا جانور کا مثلہ نہ کرو ، نہ فریب دو اور نہ مال غنیمت میں خیانت کرو۔
ماخوذ از
تحفظ ماحول اور اسلام
شائع کردہ
شعبہ ماحولیاتی تعلیم
عالمی تنظیم برائے تحفظ ماحول
IUCN
wwf-Pakistan
آج اسی تصور کو لے کر ہر ملک میں محفوظ مقامات نیشنل پارک بنائے گئے ہیں۔
پاکستان کے چند نیشنل پارکس مندرجہ ذیل ہیں:-
- ہزار گنجی چلتن نیشنل پارک کوئٹہ کے مغرب میں واقع ہے جہاں چلتن مارخور پایا جاتا ہے۔
- ہنگول نیشنل پارک - لسبیلہ
- چترال نیشنل پارک - چترال
- لال سوہانرا نیشنل پارک -
- مری نیشنل پارک
- کیر تھر نیشنل پارک
- خنجراب نیشنل پارک
- مارگلہ ہلز نیشنل پارک
- ایوبیہ نیشنل پارک
- دیوسائی نیشنل پارک