سر عام میں پانی سے چلنے والی گاڑی کا براہ راست مظاہرہ!

فاتح

لائبریرین
یہ قوم استاد کی عزت نہیں کرسکتی، عجیب جہالت کا عالم ہے۔ یہ تو چلیں ایک "موجد" کے اوپر سارا ڈرامہ چل رہا ہے، جن دنوں ایچ ای سی پر لوگوں کی تان ٹوٹتی تھی تب بھی عطاء الرحمٰن صاحب کو فنڈز کھانے والا اور نہ جانے کیا کیا کہا جاتا تھا، اور اب بھی یہی صورتحال ہے۔
جن دنوں ڈاکٹر عطا الرحمان صاحب ایچ ای سی کے سربراہ تھے اس دور میں جتنی تعداد میں پاکستانی طلبا و طالبات کو بین الاقوامی سکالرشپس پر اعلیٰ تعلیم کے لیے باہر بھیجا گیا وہ پاکستان بننے سے لے کر آج تک کی کل تعداد سے بھی کہیں زیادہ ہیں۔ یاد رہے کہ سکالر شپس پر باہر بھیجے جانے والے ان طلبا و طالبات میں سے جنھوں نے اپنی ڈگریاں مکمل کر لی ہیں ان میں سے پچانوے فیصد واپس پاکستان آ کر یہیں اسی ملک کو اپنی اعلیٰ تعلیم سے مستفیض کر رہے ہیں۔
 

محمد امین

لائبریرین
جن دنوں ڈاکٹر عطا الرحمان صاحب ایچ ای سی کے سربراہ تھے اس دور میں جتنی تعداد میں پاکستانی طلبا و طالبات کو بین الاقوامی سکالرشپس پر اعلیٰ تعلیم کے لیے باہر بھیجا گیا وہ پاکستان بننے سے لے کر آج تک کی کل تعداد سے بھی کہیں زیادہ ہیں۔ یاد رہے کہ سکالر شپس پر باہر بھیجے جانے والے ان طلبا و طالبات میں سے جنھوں نے اپنی ڈگریاں مکمل کر لی ہیں ان میں سے پچانوے فیصد واپس پاکستان آ کر یہیں اسی ملک کو اپنی اعلیٰ تعلیم سے مستفیض کر رہے ہیں۔

بالکل۔۔اور میں ایسے بہت سارے اساتذہ سے مستفید ہوا ہوں جو عطاء الرحمٰن صاحب کے دور میں بیرونِ ملک سے پی ایچ ڈی کر کے آج پاکستان میں پڑھا رہے ہیں۔۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ڈاکٹر عطا الرحمان صاحب کے بارے میں آغا وقار نے جو کچھ کہا ہے، اس پہ اور کیا کہا جا سکتا ہے سوائے اس کے کہ​
آسمان کا تھوکا منہ پر آتا ہے​
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین

فاتح

لائبریرین
بالکل۔۔اور میں ایسے بہت سارے اساتذہ سے مستفید ہوا ہوں جو عطاء الرحمٰن صاحب کے دور میں بیرونِ ملک سے پی ایچ ڈی کر کے آج پاکستان میں پڑھا رہے ہیں۔۔
دکھ ہوتا ہے اپنی قوم کی جہالت دیکھ کر۔۔۔
کہاں گنگو تیلی کہاں راجا بھوج۔۔۔ اس ڈکیت وقار نے شاید کسی تھرڈ کلاس یونیورسٹی سے ڈپلوما کیا ہے جب کہ ڈاکٹر عطا الرحمان نے بین الاقوامی شہرت کی حامل پانچ مختلف یونیورسٹیوں سے پانچ ڈاکٹریٹس کی ہیں جب کہ بے شمار اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں اس تعداد میں شامل نہیں۔ تفصیل ملاحظہ ہو:
  1. پی ایچ ڈی از کنگز کالج، کیمبرج، یو کے ۔ 1968
  2. ڈی ایس سی (ڈاکٹریٹ آف سائنس) از کیمبرج یونیورسٹی، یو کے ۔ 1987
  3. ڈی ایڈ (ڈاکٹریٹ آف ایجوکیشن) از کوینٹری یونیورسٹی، یو کے ۔ 2007
  4. ڈی ایس سی (ڈاکٹریٹ آف سائنس) از بریڈ فورڈ یونیورسٹی، یو کے ۔ 2010
  5. پی ایچ ڈی از ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، تھاْئی لینڈ ۔ 2010
آپ کی انٹرنیشنل پبلی کیشنز کی تعداد 864 سے زائد ہے جن میں سے 674 ریسرچ پبلی کیشنز، 20 پیٹنٹس، 115 کتابیں جب کہ امریکا اور یورپ میں شائع ہونے والی کئی کتابوں کے کل 59 ابواب شامل ہیں۔
براہ راست آپ کی زیرِ نگرانی 76 طلبا ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں مکمل کر چکے ہیں۔
امریکا میں ہونے والی ہارپ HAARP تحقیق، جس کے نتیجے میں آب و ہوا کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، کے موضوع پر سب سے پہلا پبلک پیپر بھی ڈاکٹر عطا الرحمان نے لکھا تھا اور دنیا کو بتایا تھا کہ امریکا کیا کر رہا ہے۔
بشکریہ وکی پیڈیا۔ ڈاکٹر عطا الرحمان کے متعلق مزید پڑھنے کے لیے وکی پیڈیا پر ڈاکٹر عطا الرحمان کا صفحہ

اور اس ڈکیت وقار کو یہ نہیں معلوم ڈاکٹر عطا الرحمان نے ملک کو کیا دیا ہے۔
 

عسکری

معطل
یہ قوم شارٹ کٹ مانگتی ہے آغا وقار نے ان کو بتایا کہ نلکا گھیڑو تے ٹینکی فل کرو ۔وہ ایسے سائنسدان کو کیوں منہ لگائیں جو کہہ محنت کرو علم حاصل کرو جاب ملے گی اچھی تب اپنی ہائی سیلیری سے پٹرول خرید کر ٹینک بھرو :grin:
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
دکھ ہوتا ہے اپنی قوم کی جہالت دیکھ کر۔۔۔
کہاں گنگو تیلی کہاں راجا بھوج۔۔۔ اس ڈکیت وقار نے شاید کسی تھرڈ کلاس یونیورسٹی سے ڈپلوما کیا ہے جب کہ ڈاکٹر عطا الرحمان نے بین الاقوامی شہرت کی حامل پانچ مختلف یونیورسٹیوں سے پانچ ڈاکٹریٹس کی ہیں جب کہ بے شمار اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں اس تعداد میں شامل نہیں۔ تفصیل ملاحظہ ہو:
  1. پی ایچ ڈی از کنگز کالج، کیمبرج، یو کے ۔ 1968
  2. ڈی ایس سی (ڈاکٹریٹ آف سائنس) از کیمبرج یونیورسٹی، یو کے ۔ 1987
  3. ڈی ایڈ (ڈاکٹریٹ آف ایجوکیشن) از کوینٹری یونیورسٹی، یو کے ۔ 2007
  4. ڈی ایس سی (ڈاکٹریٹ آف سائنس) از بریڈ فورڈ یونیورسٹی، یو کے ۔ 2010
  5. پی ایچ ڈی از ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، تھاْئی لینڈ ۔ 2010
آپ کی انٹرنیشنل پبلی کیشنز کی تعداد 864 سے زائد ہے جن میں سے 674 ریسرچ پبلی کیشنز، 20 پیٹنٹس، 115 کتابیں جب کہ امریکا اور یورپ میں شائع ہونے والی کئی کتابوں کے کل 59 ابوابشامل ہیں۔

براہ راست آپ کی زیرِ نگرانی 76 طلبا ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں مکمل کر چکے ہیں۔
امریکا میں ہونے والی ہارپ HAARP تحقیق، جس کے نتیجے میں آب و ہوا کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، کے موضوع پر سب سے پہلا پبلک پیپر بھی ڈاکٹر عطا الرحمان نے لکھا تھا اور دنیا کو بتایا تھا کہ امریکا کیا کر رہا ہے۔
بشکریہ وکی پیڈیا۔ ڈاکٹر عطا الرحمان کے متعلق مزید پڑھنے کے لیے وکی پیڈیا پر ڈاکٹر عطا الرحمان کا صفحہ

اور اس ڈکیت وقار کو یہ نہیں معلوم ڈاکٹر عطا الرحمان نے ملک کو کیا دیا ہے۔
آغا وقار کے لئے
ایسی الزام تراشی سے تو اچھا ہوتا
"اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے"

فاتح بھائی شعر بحر میں ہے نا۔
 

سید ذیشان

محفلین
امریکا میں ہونے والی ہارپ HAARP تحقیق، جس کے نتیجے میں آب و ہوا کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، کے موضوع پر سب سے پہلا پبلک پیپر بھی ڈاکٹر عطا الرحمان نے لکھا تھا اور دنیا کو بتایا تھا کہ امریکا کیا کر رہا ہے۔

باقی کیمسٹری میں تو ڈاکٹر صاحب مانے ہوئے سائنسدان ہیں لیکن HAARP پر ان کا مضمون پڑھ کر مجھے سخت افسوس ہوا تھا۔ ان کو چائیے کہ اپنے آپ کو کیمسٹری تک ہی محدود رکھیں اور فزکس اور انجینئرنگ پر مضامین نہ لکھیں کیونکہ اس مضمون سے آغا وقار پنا چھلک رہا تھا۔ ;)
 

فاتح

لائبریرین
باقی کیمسٹری میں تو ڈاکٹر صاحب مانے ہوئے سائنسدان ہیں لیکن HAARP پر ان کا مضمون پڑھ کر مجھے سخت افسوس ہوا تھا۔ ان کو چائیے کہ اپنے آپ کو کیمسٹری تک ہی محدود رکھیں اور فزکس اور انجینئرنگ پر مضامین نہ لکھیں کیونکہ اس مضمون سے آغا وقار پنا چھلک رہا تھا۔ ;)
اچھا؟ میں نے وہ مضمون نہیں پڑھا۔۔۔ اب آپ کی بات پڑھ کر سوچ رہا ہوں کہ پڑھ لیا جائے
 

سید ذیشان

محفلین
اچھا؟ میں نے وہ مضمون نہیں پڑھا۔۔۔ اب آپ کی بات پڑھ کر سوچ رہا ہوں کہ پڑھ لیا جائے
اس کے علاوہ بھی کچھ باتیں ایسی کی تھیں کہ میں حیران رہ گیا تھا۔ مثلاً قرآن کی آیت "رب المشرقین و رب الغربین " کے بارے میں کہا کہ یہاں پر دو مشرق اور دو مغرب کا ذکر ہے اور سائنس ہمیں بتاتی ہے کہ زمین کی مقناطیسی فیلڈ الٹ ہو رہی ہے۔ اس طرح مشق اور مغرب بھی الٹ ہو جائیں گے۔
جب کہ سیدھی سی بات ہے کہ مشرق اور مغرب الٹ ہونے کا تعلق سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے ہے نہ کہ شمال اور جنوب کی سمتوں سے۔ اور قرآن میں جو دو مشرق اور دو مغرب کا ذکر ہے تو winter اور summer solstice میں سورج کے نکلنے کی سمتیوں کی انتہائیں ہیں جو کہ موسم کے مطابق بدلتی ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ڈاکٹر عطا الرحمان صاحب کے بارے میں آغا وقار نے جو کچھ کہا ہے، اس پہ اور کیا کہا جا سکتا ہے سوائے اس کے کہ​
آسمان کا تھوکا منہ پر آتا ہے​
بدقسمتی سے بے چارے آغا وقار کا منہ اتنا بڑا ہے کہ بہت سارے دوسروں کا تھوکا ہوا بھی اس کے منہ پر پڑنا ہے :biggrin:
 
Top