دکھ ہوتا ہے اپنی قوم کی جہالت دیکھ کر۔۔۔
کہاں گنگو تیلی کہاں راجا بھوج۔۔۔ اس ڈکیت وقار نے شاید کسی تھرڈ کلاس یونیورسٹی سے ڈپلوما کیا ہے جب کہ ڈاکٹر عطا الرحمان نے بین الاقوامی شہرت کی حامل پانچ مختلف یونیورسٹیوں سے پانچ ڈاکٹریٹس کی ہیں جب کہ بے شمار اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں اس تعداد میں شامل نہیں۔ تفصیل ملاحظہ ہو:
- پی ایچ ڈی از کنگز کالج، کیمبرج، یو کے ۔ 1968
- ڈی ایس سی (ڈاکٹریٹ آف سائنس) از کیمبرج یونیورسٹی، یو کے ۔ 1987
- ڈی ایڈ (ڈاکٹریٹ آف ایجوکیشن) از کوینٹری یونیورسٹی، یو کے ۔ 2007
- ڈی ایس سی (ڈاکٹریٹ آف سائنس) از بریڈ فورڈ یونیورسٹی، یو کے ۔ 2010
- پی ایچ ڈی از ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، تھاْئی لینڈ ۔ 2010
آپ کی
انٹرنیشنل پبلی کیشنز کی تعداد 864 سے زائد ہے جن میں سے
674 ریسرچ پبلی کیشنز،
20 پیٹنٹس،
115 کتابیں جب کہ امریکا اور یورپ میں شائع ہونے والی کئی کتابوں کے کل
59 ابوابشامل ہیں۔
براہ راست آپ کی زیرِ نگرانی
76 طلبا ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں مکمل کر چکے ہیں۔
امریکا میں ہونے والی ہارپ HAARP تحقیق، جس کے نتیجے میں آب و ہوا کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، کے موضوع پر سب سے پہلا پبلک پیپر بھی ڈاکٹر عطا الرحمان نے لکھا تھا اور دنیا کو بتایا تھا کہ امریکا کیا کر رہا ہے۔
بشکریہ وکی پیڈیا۔ ڈاکٹر عطا الرحمان کے متعلق مزید پڑھنے کے لیے
وکی پیڈیا پر ڈاکٹر عطا الرحمان کا صفحہ
اور اس ڈکیت وقار کو یہ نہیں معلوم ڈاکٹر عطا الرحمان نے ملک کو کیا دیا ہے۔