شزہ مغل
محفلین
بھائی جیل کو بہت بری جگہ تصور کیا جاتا ہے مگر مجھے لگتا ہے کہ اپنی زات کی حقیقت جاننے کے لیے اور اپنے تمام چھوٹے بڑے گناہوں اور غلطیوں کا احساس بیدار کرنے کے لیے جیل میں قید کیا جاتا ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ تمام قیدی اس قید کو مثبت تبدیلی لانے کے لیے نہیں گزارتے مگر کیا کسی نے کبھی سوچا کہ یہ قید ہمیں گناہوں کی کتنی جیلوں سے رہائی دلوا سکتی ہے؟؟؟وہ تو ٹھیک ہے مگر جیل میں کیسے گزرے گی زندگی۔ کیا اچھا نہ تھا کہ اللہ اللہ کرتا
انسان تنہائی ہی میں تو اپنا اصل چہرا دیکھ پاتا ہے اور تنہائی ہی میں تو اپنے رب کو جیسے چاہے پکار سکتا ہے۔