قیصرانی
لائبریرین
گاڑی خراب ہو یا نہ ہو، سفر تو ہو چکا ۔ انشاء اللہ آج یا کل اگلی قسط منظر عام پر آتی ہےزکریا نے کہا:لگتا ہے سفر شروع ہونے سے پہلے ہی آپ کی گاڑی خراب ہو گئی۔
گاڑی خراب ہو یا نہ ہو، سفر تو ہو چکا ۔ انشاء اللہ آج یا کل اگلی قسط منظر عام پر آتی ہےزکریا نے کہا:لگتا ہے سفر شروع ہونے سے پہلے ہی آپ کی گاڑی خراب ہو گئی۔
قیصرانی نے کہا:اللہ کا شکر ہے باجو، ٹیسٹ اچھا ہوگیا۔ لیکن چونکہ یہ ٹیسٹ سال میں ایک بار پورے ملک میں ہوتا ہے، تو اس کا نتیجہ کوئی دو ماہ بعد ملے گابوچھی نے کہا:کیسا ہوا ٹیسٹ چھوٹے بھیا ؟ کتنے مارکس لے کر آئے ہیں آج ؟
یہ ٹیسٹ یونیورسٹی کی طرف سے لیا جانے والا ہوتا ہے۔ یہاں پورے ملک میں مختلف زون ہوتے ہیں۔ ہر زون میں صرف ایک یونیورسٹی یہ ٹیسٹ لیتی ہے اور اس میں بہت سے مختلف مراحل ہوتے ہیں۔ ہر ایک مرحلہ ایک الگ پروفسیر کے حوالے ہوتا ہے۔ تو یہ ٹیسٹ مختلف اوقات میںہوتا ہے۔ ان سب کو اکٹھا کرنا اور پھر ہر طالبعلم کے سکول سے اس کا بائیو ڈیٹا لینا، اس کا تعلیمی ریکارڈ دیکھنا، اس کے کلاس ٹیسٹ، کس لیول کے لیے اس نے اپلائی کیا تھا اور اس کے سکول ریکارڈ کس لیول کا ظاہر کرتے ہیں، اس کی مدت قیام اور وغیرہ وغیرہدوست نے کہا:قیصرانی یہ کس قسم کا ٹیسٹہوتا ہے جو سال میں ایک بارے پورے ملک میں ہوتا ہے۔
سندباد نے کہا:قیصرانی صاحب یہ سفرنامہ ہے یا رپورٹ تاژ۔ تاہم آغاز اچھا ہے۔ امید ہے آگے اس میں دل چسپ موڑ آئیں گے۔
جیہ نے کہا:قیصرانی مے پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ اس سفر میں ان کا صنف نازک سے واسطہ نہیں پڑا اور جب صنف نازک ہی نہ ہو تو دلچسپ موڑ کیسے؟
وعلیکم السلام جناب، ابھی تک تو دوسری قسط نہیںجاری کی، بس علی پور کا ایلی کی ایک نئی اپ ڈیٹ دی ہے۔ اسے دیکھ کر اپنی رائے دیںjavediqbal26 نے کہا:ہم انتظارکررہے ہیں کہ شایداس میں کوئی بنگالن دیوی بھی آپ کی ہمسفرہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
والسلام
جاویداقبال
شششششششش۔۔۔ باس صاحبہ کی ڈانٹ سے بچنے کے لیے ایسے لکھاماہ وش نے کہا:شکر ہے سمجھ آئی گئی ان کو
شکریہ استاد محترماعجاز اختر نے کہا:جاری رکھو منصور۔