میں نےیہ پوسٹ ابھی پڑھی ہے۔ عجیب بات ہے کہ لوگ زید حامد کی حمایت میں یوں جذباتی ہو جاتے ہیں جیسے اس جیسا سچا آدمی پیدا نہ ہوا ہو۔ زید حامد کے ماضی میں یوسف کذاب کے قریبی ساتھی ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔ لیکن یہ بات شاید اتنی سیریس نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص ماضی میں فاسد عقیدے پر رہا ہو اور اب اس سے تائب ہو جائے تو اللہ تعالی ہدایت کا رستہ دکھانے والا ہے۔ لیکن زید حامد کی جانب سے مسلسل اس بات کا انکار کیا جاتا رہا ہے کہ وہ کبھی یوسف کذاب کا ساتھی رہا ہے۔ اور زید حامد کے لیکچرز کے بارے میں یہ حقیقت سامنے آ چکی ہے کہ وہ اپنی مرضی کے واقعات اور حقائق کو یکطرفہ رنگ دے کر بیان کرتا ہے اور اس کے بیان میں دوسرے مذاہب کے خلاف نفرت پھیلائی جاتی ہے۔
یہ بات بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ موجودہ دور میں تاریخی حقائق کو مسخ کرکے اور قرانی آیات اور احادیث نبوی کو توڑ مروڑ کر پیش کرکے ناپختہ ذہنوں کو کیسے گمراہ کیا جاتا ہے۔ ہماری قوم بھی ذہنی طور پر اس قدر معذور ہو چکی ہے کہ جنازوں پر خود کش حملے کرنے والوں اور قبروں سے لاشیں کھود کر انہیں سرعام لٹکانے والوں کو اسلام کے مجاہد سمجھتے ہیں۔
اگر آپ محض تنقیدی گفتگو کی بجائے کوئی ثبوت وغیرہ پیش کریں (سوائے پروپیگنڈا تحریروں کے) تو کچھ بات بنے۔ اور اگر زید حامد کے لیکچرز میں غلط باتیں ہیں تو یقیناً اسکے جواب میںصحیح باتیں بھی موجود ہونگی نا، تو وہ کسی مستند حوالے کے ساتھ پیش کر دیں، بات واضح ہو جائے گی۔
اور جہاں تک لاشیںکھود کر سر عام لٹکانے کا تعلق ہے، تو اس بات کا زید حامد سے کیا تعلق جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں آپ؟
بھائی، میںزید کی اندھی حمائیت نہیںکرتا، مگر کوئی مستند حوالہ جات یا دلیل بھی تو ہو نا۔ محض الزام تراشی اور آرٹیکلز لکھ کر کسی کو بدنام کر دینا کہاںکا انصاف ہے۔ اگر وہ واقعی یوسف کذاب کا ساتھی رہا ہے، تو کوئی ثبوت تو موجود ہونگے، وہ پیش کریں
ورنہ اسکی موجودہ لیکچرز وغیرہ میںتو کافی اچھے دلائل موجود ہوتے ہیں۔
میںذاتی طورپر زید سے کچھ باتوں پر اختلاف رکھتا ہوں، جو وہ کسی طرح سے مشرف کے حق میںکرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن جو باتیںآپ کہ رہے ہیں وہ ابھی تک صرف سنی سنائی ہیں، کسی مستند ذریعےیا حوالے، یا ثبوت کے ساتھ سامنے نہیںآئیں۔
اگر آپ وہ ناقابل تردید ثبوت پیش کرسکیں تو ہم سب کابھی بھلا ہوگا کہ تصویر کا دوسرا رُخ دیکھنے کو ملے گا۔
ورنہ اگر کیڑے نکال کر بدنام کرنا ہے، تو یہ کام تو کسی کے بارے میںبھی کیا جاسکتا ہے، جیسے ہر کسی عالم و داعی کا کوئی نہ کوئی سکینڈل بنا کر اُچھالا جاتاہے اور آجکل تو یہ فیشن بن چُکا ہے۔۔۔