امین میاں آپ سے ملاقات کا احوال بھی لکھ ماروں کیا ؟؟
اہاہاہاہا زہے نصیب۔۔۔ ہم بھی تو دیکھیں آپکی یادداشت کس قدر کمال کی ہے؟؟؟
محمود بھائی۔۔۔ اتنی سی عمر میں اتنے کمال کے شاعر، ادیب، خطاط اور نہ جانے کیا کیا کیسے بن گئے آپ؟؟
میرے کونسے راز؟؟؟اور امین بھیا کے ان نہاں رازوں کا کیا جن کے امین مغل بھیا ہیں؟
ہم تو ویسے ہی حسد سے بنے جا رہے تھے۔ ایک آپ اور آ گئے ان پر عش عش کرنے والوں کی قطار میں۔ ارے حضور دل کے پھپھولے پھوڑنے کو کہیں تو سادہ سی بات یہ ہے کہ ادب ان کی رگوں میں لہو بن کر دوڑتا ہے۔ آخر کو خاندانی مغل ہیں۔
ساجد بھائی آپ نے تو ماشاءاللہ مطالب و مفاہیم کی منازل طے کرلیں۔۔۔اور ہمارے تو پر ہی جلتے رہے اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔۔
جناب اردو فہمی کے سلسلہ میں اگر آپ کراچی والوں کے پر جلنے لگیں گے تو ہم لاہوریوں کا تو اللہ ہی حافظ ہوا نا!ساجد بھائی آپ نے تو ماشاءاللہ مطالب و مفاہیم کی منازل طے کرلیں۔۔۔اور ہمارے تو پر ہی جلتے رہے اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔۔
ساجد بھائی آپ نے تو ماشاءاللہ مطالب و مفاہیم کی منازل طے کرلیں۔۔۔اور ہمارے تو پر ہی جلتے رہے اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔۔
بچپن میں ہماری کچھ کزنز ہونٹوں پر بھر کر لپ اسٹک لگا لیتی تھیں تو ہم کہتے تھے کہ یہ کیا رنگ لتھڑ لئے ہونٹوں پہ؟سو یوں ملاقات کا اشتیاق ہوا کے دو ش پر گوش گزاری کا شرف حاصل کر چکا تو مخاطب و مطلوب و مقصود کی مسکراہٹ سے لتھڑی اور شفقت سے آمیز و لبریزآواز نے کچھ مہلت طلبی کے بعد حاضر ہونے کی نوید سنائی ۔۔
تو فٹ اونچی ایڑھی والی جوتی پہن لو۔
آپکی اس بات سے مشتاق احمد یوسفی کی یہ تحریر یاد آگئی۔۔۔۔دو ڈکشنریاں تو پاس ہیں مگر کم لگ رہی ہیں ، تیسری آنے والی ہے۔ آنے کے بعد ایک ماہ کا وقت لے کر سمجھ لوں گی مغل بھائی کی یہ تحریر۔
فی الوقت اتنے ثقیل الفاظ ہضم کرنا مشکل ہے کہ کل یہاں بقر عید ہے اور یہاں کے سعودی بکروں کا گوشت بھی ثقیل ہی ہوتا ہے۔ شمشاد بھائی سے تصدیق کروا لیجئے
بچپن میں ہماری کچھ کزنز ہونٹوں پر بھر کر لپ اسٹک لگا لیتی تھیں تو ہم کہتے تھے کہ یہ کیا رنگ لتھڑ لئے ہونٹوں پہ؟
اب معلوم ہوا کہ مسکراہٹ سے آواز بھی "لتھڑی" جا سکتی ہے۔
بہت خوب جی
اتنے غور سے تو آفاقی صاحب نے خود بھی اپنے آپ کو نہیں دیکھا ہوگا، جتنے غور سے آپ نے دیکھ ڈالا ہے
بہت مزہ آیا پڑھ کے
بہت شکریہ محمود بھائی یہ احوال لکھنے کا۔ اب یہ بھی لکھ دیں کہ اردو محفل کے حوالے سے کیا کیا باتیں ہوئیں اور کس کس کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کی گئی اور کس کس کی خدمات کو سراہا گیا۔
تحریر پر کیا تبصرہ کریں کہ ہم نے احباب کے تبصرے تحریر سے پہلے پڑھ لیئے تھے اور تحریر پڑھتے ہوئے جائزہ لے رہے تھے کہ تبصروں میں کہاں تک انصاف برتا گیا ہے۔
ویسے قابل غور بات یہ ہے کہ مغل بھیا نے "با قاعدہ" دعوت کو کسی اور شام پر اٹھا رکھا (تا کہ اہتمام ہو سکے)۔