سنبھالنے سے طبیعت کہاں سنبھلتی ہے
وہ بے کَسی ہے کہ دُنیا رگوں میں چلتی ہے
یہ سرد مِہر اُجالا ' یہ جیتی جاگتی رات
تِرے خیال سے تصویر ِ ماہ جَلتی ہے
وہ چال ہو کہ بدن ہو ' کمان جیسی کشِش
قدم سے گھات ' ادا سے ادا نکلتی ہے
تمہیں خیال نہیں ' کس طرح بتائیں تمہیں
کہ سانس چلتی ہے ' لیکِن اُداس چلتی ہے
تمہارے شہر کا اِنصاف ہے' عجب انصاف
اِدھر نگاہ ' اُدھر زندگی بدلتی ہے
کبھی کہا کہ یہاں جان جلتی ہے اپنی
تو پُوچھتے ہیں ، بَھلا جان کیسے جَلتی ہے ؟
بکھر گئے مجھے سانچے میں ڈھالنے والے
یہاں تو ذات بھی سانچے سمیت ڈھلتی ہے
خزاں ہے حاصِل ِ ہنگامہ ء بہار و خزاں
بہار پُھولتی ہے ' کائنات پَھلتی ہے
محبوب خزاں
وہ بے کَسی ہے کہ دُنیا رگوں میں چلتی ہے
یہ سرد مِہر اُجالا ' یہ جیتی جاگتی رات
تِرے خیال سے تصویر ِ ماہ جَلتی ہے
وہ چال ہو کہ بدن ہو ' کمان جیسی کشِش
قدم سے گھات ' ادا سے ادا نکلتی ہے
تمہیں خیال نہیں ' کس طرح بتائیں تمہیں
کہ سانس چلتی ہے ' لیکِن اُداس چلتی ہے
تمہارے شہر کا اِنصاف ہے' عجب انصاف
اِدھر نگاہ ' اُدھر زندگی بدلتی ہے
کبھی کہا کہ یہاں جان جلتی ہے اپنی
تو پُوچھتے ہیں ، بَھلا جان کیسے جَلتی ہے ؟
بکھر گئے مجھے سانچے میں ڈھالنے والے
یہاں تو ذات بھی سانچے سمیت ڈھلتی ہے
خزاں ہے حاصِل ِ ہنگامہ ء بہار و خزاں
بہار پُھولتی ہے ' کائنات پَھلتی ہے
محبوب خزاں