سندھ اسمبلی کے نتائج اور حکومت سازی

13_11.gif
 

سعود الحسن

محفلین
ابھی تک پیپلز پارٹی کی سیٹس 65 ہیں۔ 58 باقی سب ہیں ۔ کراچی کی 3 سیٹوں پر پولنگ یا ری پولنگ ہوگی، لیکن پیپلز پارٹی کو کوئی سیٹ نہیں ملے گی یعنی باقی سب 61۔ اندرون سندھ پانچ سیٹوں کے کچھ پولنگ اسٹیشنز پر بھی ری پولنگ ہورہی ہے، دس جماعتی اتحاد نے ہڑتال کی کال بھی دے دی ہے ۔ مجھے تو دال میں کچھ کا لا لگ رہا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو پیپلز پارٹی کے ساتھ زیادتی ہوگی۔
 
ابھی تک پیپلز پارٹی کی سیٹس 65 ہیں۔ 58 باقی سب ہیں ۔ کراچی کی 3 سیٹوں پر پولنگ یا ری پولنگ ہوگی، لیکن پیپلز پارٹی کو کوئی سیٹ نہیں ملے گی یعنی باقی سب 61۔ اندرون سندھ پانچ سیٹوں کے کچھ پولنگ اسٹیشنز پر بھی ری پولنگ ہورہی ہے، دس جماعتی اتحاد نے ہڑتال کی کال بھی دے دی ہے ۔ مجھے تو دال میں کچھ کا لا لگ رہا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو پیپلز پارٹی کے ساتھ زیادتی ہوگی۔
اویس مظفر ٹپی ایک متنازع شخصیت ہے، جو یقیناً اس صورتحال میں سندھ پیپلز پارٹی کی بڑی شخصیات اور خانوادوں جیسے مخدوم آف ہالا، تالپوروں اور مہروں کے خانوادوں کے لئے مزید ہزیمت کا سبب بنے گا! وزارت اعلیٰ کے لئے قائم علی شاہ، سراج درانی ، علی نواز یا علی احمد خان مہر، نثار کھوڑو اور مخدوم جمیل الزماں بھی اُمید سے ہیں۔۔۔ اویس مظفر ٹپی جیسے بندے کی نامزدگی سے اندرون سندھ پی پی پی کے اندر بحران کا سبب بنے گی۔۔۔ اگر ممتاز بھٹو جیسا آدمی گورنر بن جاتا ہے تو پی پی پی کے لئے مشکلات میں بہت اضافہ ہوجائے گا۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
اویس مظفر ٹپی ایک متنازع شخصیت ہے، جو یقیناً اس صورتحال میں سندھ پیپلز پارٹی کی بڑی شخصیات اور خانوادوں جیسے مخدوم آف ہالا، تالپوروں اور مہروں کے خانوادوں کے لئے مزید ہزیمت کا سبب بنے گا! وزارت اعلیٰ کے لئے قائم علی شاہ، سراج درانی ، علی نواز یا علی احمد خان مہر، نثار کھوڑو اور مخدوم جمیل الزماں بھی اُمید سے ہیں۔۔۔ اویس مظفر ٹپی جیسے بندے کی نامزدگی سے اندرون سندھ پی پی پی کے اندر بحران کا سبب بنے گی۔۔۔ اگر ممتاز بھٹو جیسا آدمی گورنر بن جاتا ہے تو پی پی پی کے لئے مشکلات میں بہت اضافہ ہوجائے گا۔۔۔
انسان کو تہذیب کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے۔۔یہاں اُمید سے ہیں کے بجائے اُمید لگائے ہوئے ہیں لکھنا مناسب تھا۔۔
 
انسان کو تہذیب کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے۔۔یہاں اُمید سے ہیں کے بجائے اُمید لگائے ہوئے ہیں لکھنا مناسب تھا۔۔
اس میں اتنا برا منانے والی کیا بات تھی۔۔۔ میرے لکھنے کا مطلب یہی تھا جو آپ نے سمجھا، نا میری نیت الحمد للہ ایسی "بیہودہ بات" لکھنے کی تھی۔۔۔ آپ نے غلط مطلب لیا یہ آپکا اپنا ذہنی خلجان ہوسکتا ہے۔۔۔ میری یہ نیت نہیں تھی۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
اس میں اتنا برا منانے والی کیا بات تھی۔۔۔ میرے لکھنے کا مطلب یہی تھا جو آپ نے سمجھا، نا میری نیت الحمد للہ ایسی "بیہودہ بات" لکھنے کی تھی۔۔۔ آپ نے غلط مطلب لیا یہ آپکا اپنا ذہنی خلجان ہوسکتا ہے۔۔۔ میری یہ نیت نہیں تھی۔۔۔
اچھا اب سمجھا یہ میرا ذہنی خلجان تھا ۔۔۔شکریہ۔
 
کراچی( سالک مجید) سندھ کی وزارت اعلیٰ کے لئے پیپلزپارٹی کی جانب سے اویس مظفر ٹپی، آغا سراج درانی او رمنظور وسان سر کردہ امیدوار ہوں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق سید قائم علی شاہ کو وزارت اعلیٰ کے امیدوار وں میں شامل نہیں ہوگا ۔ پارٹی کے اندر الیکشن سے قبل ٹکٹوں کی تقسیم کے موقع پر ہی کافی گروپنگ ہوچکی ہے اور سکھر میں اسلام الدین شیخ اور خورشید شاہ کے درمیان جاری سرد جنگ اب اوپن ہوگئی ہے۔ خورشید شاہ خود وزارت اعلیٰ پر نظرجمائے بیٹھے ہیں لیکن پارٹی قیادت نے ان کو وفاق کی طرف توجہ دینے کی ہدایت کی تھی او رسندھ کے معاملات واضح طورپر اویس مظفر ٹپی کے حوالے کر رکھے تھے۔ اب سندھ اسمبلی کے فاتحین کا نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے کا انتظار کیا جارہا ہے جس کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلا س بلایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سید قائم علی شاہ کو متوقع طور پر سپیکر سندھ اسمبلی نامز دکیا جائے گا۔ ادھر الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ اسمبلی کے نتائج کے اعلان میں سست روی کے باعث امیدواروںا ور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما اور کارکن کافی پریشان ہیں۔ کئی انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان ابھی تک نہیں ہوسکا ہے۔
 
Top