ثناءاللہ
محفلین
پرنام سنگھ بڑا نامي گرامي پائلٹ تھا ايک دفعہ اسے جہاز کو لندن سے امريکہ لے جانا تھا آٹھ گھنٹے کي اس طويل پرواز ميں جہاز سمندر پر اڑتا ھے۔ جھاز کو پرواز کئے چار گھنٹے گزر چکے تھے کچھ مسافر سو رھے تھے کچھ جاگ رھے تھے۔ اچانک سپيکر پر کپتان کي آواز ابھري "خواتين و حضرات ۔۔۔۔۔۔۔۔ جہاز کا کپتان پرنام آپ سے مخاطب ھے۔ نيويارک جانے والي پرواز پر ھم چار گھنٹے کا سفر کر چکے ہيں، ٣٥ فٹ کي بلندي پر سفر کرتے ھوئے ھم اس وقت بحراوقيانوس کے عين درميان ميں ھيں"
"اگر آپ دائيں بائيں کي کھڑکيوں سے باھر جھانک کر ديکھيں تو آپ کو نظر آئے گا کہ جہاز کے چاروں انجنوں ميں آگ لگي ھوئي ھے"
"اگرآپ جہاز کے پچہلے حصے ميں جاکر ديکھيں تو پتا چلے گا کہ جھاز کي دم چند لمحوں بعد ٹوٹ کر عليحدہ ھو جائے گي"
“اگر آپ جہاز کي کھڑکي سے نيچے سمندر ميں ديکھيں تو آپ کو پيلے رنگ کي چھوٹي سي لائف بوٹ نظرآئے گي، جس ميں سوار تين آدمي آپ کي طرف ديکھ کر ہاتھ ھلا رھے ھيں"
“يہ تين آدمي، ميں پرنام سنگھ، ميرا معاون پائلٹ کورنام سنگھ اور نيوي گيٹر بنتاسنگھ ھيں۔ سپيکر پر جو آواز آپ سن رھے ھيں وہ پہلے سے ريکارڈ شدہ ھے، واہِ گرو آپ کو اپني پناہ ميں کہے، اجازت چاھتا ھوں ست سري اکال"
"اگر آپ دائيں بائيں کي کھڑکيوں سے باھر جھانک کر ديکھيں تو آپ کو نظر آئے گا کہ جہاز کے چاروں انجنوں ميں آگ لگي ھوئي ھے"
"اگرآپ جہاز کے پچہلے حصے ميں جاکر ديکھيں تو پتا چلے گا کہ جھاز کي دم چند لمحوں بعد ٹوٹ کر عليحدہ ھو جائے گي"
“اگر آپ جہاز کي کھڑکي سے نيچے سمندر ميں ديکھيں تو آپ کو پيلے رنگ کي چھوٹي سي لائف بوٹ نظرآئے گي، جس ميں سوار تين آدمي آپ کي طرف ديکھ کر ہاتھ ھلا رھے ھيں"
“يہ تين آدمي، ميں پرنام سنگھ، ميرا معاون پائلٹ کورنام سنگھ اور نيوي گيٹر بنتاسنگھ ھيں۔ سپيکر پر جو آواز آپ سن رھے ھيں وہ پہلے سے ريکارڈ شدہ ھے، واہِ گرو آپ کو اپني پناہ ميں کہے، اجازت چاھتا ھوں ست سري اکال"