سوات ڈیل مبارک ہو

مہوش علی

لائبریرین
یہاں‌بالکل اسی طرح تردید بھی موجود ہے، جسطرح ایم کیوایم اپنے تمام تر مظالم اور بدیانتی کے باوجود تردید کر دیتی ہے۔

کیا ایم کیو ایم کا غیر ضروری اور موضوع سے غیر متعلق ذکر کرنے سے جو پولیس والے اور رضاکار بونیر میں آپکے ان امن پسند طالبان کے ہاتھوں شہید ہوئے ہیں انکی شہادت کو آپ چھپانے میں‌کامیاب ہو جائیں گے؟
تو اگر ایسا ہے تو لگے رہیں اور کرتے رہیں ہر طالبانی فتنے و ظلم کو متحدہ کا ذکر کر کے چھپانے کی کوشش۔
 

فرخ

محفلین
کیا ایم کیو ایم کا غیر ضروری اور موضوع سے غیر متعلق ذکر کرنے سے جو پولیس والے اور رضاکار بونیر میں آپکے ان امن پسند طالبان کے ہاتھوں شہید ہوئے ہیں انکی شہادت کو آپ چھپانے میں‌کامیاب ہو جائیں گے؟
تو اگر ایسا ہے تو لگے رہیں اور کرتے رہیں ہر طالبانی فتنے و ظلم کو متحدہ کا ذکر کر کے چھپانے کی کوشش۔
میں نے تو صرف مماثلت تلاش کی تھی، کہ ہمارے ملک میں اور کون کون ایسا کرتا ہے۔
شائید آپ اسی طرح کراچی میں ڈھیروں کے حساب سے معصوم اور نہتے لوگوں کے قتل عام کو چھُپانے کی کوشش کر رہی ہوں؟

اگر ایسا ہی ہے، تو لگی رہیں ایم کیو ایم جیسے فتنے کی حمائیت طالبانی فتنی کی اوٹ لے کر
 

مہوش علی

لائبریرین
ذیل کی تازہ خبر آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے،مگر افسوس کہ اب بھی احباب اپنی پرانی روش پر برقرار رہتے ہوئے اندھے بنے بیٹھے رہیں گے اور طالبانی فتنے کا سدباب کرنے کی بجائے انکے لیے کافی ہے کہ میری ضد و مخالفت اور ہر معاملے میں میرے دلائل کا جواب دلیل سے دینے کی بجائے میری کریڈیبلیٹی ختم کرنے کے لیے متحدہ کو بیچ میں گھسیٹتے رہیں۔

up42.gif
 

فرخ

محفلین
ذیل کی تازہ خبر آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے،مگر افسوس کہ اب بھی احباب اپنی پرانی روش پر برقرار رہتے ہوئے اندھے بنے بیٹھے رہیں گے اور طالبانی فتنے کا سدباب کرنے کی بجائے انکے لیے کافی ہے کہ میری ضد و مخالفت اور ہر معاملے میں میرے دلائل کا جواب دلیل سے دینے کی بجائے میری کریڈیبلیٹی ختم کرنے کے لیے متحدہ کو بیچ میں گھسیٹتے رہیں۔

up42.gif

آپ کی کریڈیبلٹی تو اپ کی نکالی ہوئی بھڑاس صاف ظاہر ہے، گویا آپ نےٹھیکا لے رکھا ہے طالبان کے متعلق شور مچانے کا اور باقی معاملات پر آنکھیں بند کرنے کا اور دبے الفاظ میں متحدہ جیسی حکومتی دھشت گرد تنظیم کی حمائیت کا، جو اسی پوسٹ کے کچھ تھریڈز میں آپ کے الفاظ سے ظاہر ہے۔اور اسی قول کے تضاد کی وجہ سے آپ کی کریڈیبلٹی پہلے ہی مشکوک ہے۔

طالبانی فتنہ کوئی ایسا ڈھکا چُھپا نہیں ہے کہ جن کے متعلق آپ زور زور سے شور مچا کر اور خبریں پوسٹ کرکے کوئی کارنامہ سرانجام دے رہی ہیں۔ اور اس کا نتیجہ سوائے پڑھنے والوں کے ذھنوں میں الجھاؤ پیدا کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ اور آپ کی متحدہ جیسی دھشت گرد جماعت کے طرف حمائیت کے بعد آپ کے اسطرح طالبانی فتنے پر شور مچانے سے یونہی لگتا ہے، گویا کوئی اپنے پر ہی تنقید کر رہا ہو۔
 

مہوش علی

لائبریرین
انسان موضوع کو چھوڑ کر دوسرے کی ذاتیات کو نشانہ ہی اسی وقت بنانا شروع کرتا ہے جب جواب میں اسکے پاس کوئی دلیل باقی نہیں رہ جاتی۔
اور میں اتنی نادان نہیں کہ طالبان کے متعلق اس احتجاج کو چھوڑ کر آپ کی موضوع سے غیر متعلق ذاتی حملوں کے جواب دینے میں الجھ جاؤں۔
تو معذرت کہ میں تو طالبان کے خلاف آواز اٹھاتی ہی رہوں گی اور علم احتجاج بلند ہی رکھوں گی اور اپنی رائے کا اظہار کرنا میرا حق ہے۔ اب اگر کسی کے پیٹ میں اس سے درد ہوتا ہے تو معذرت، مگر میں اپنا احتجاج ترک نہیں کر سکتی۔

اور طالبان کا فتنہ بہت پہلے سے واضح ہے،مگر یہی رائٹ ونگ کے لوگ تھے جو طالبان سے ڈیل کا شور مچاتے تھے مگر حقیقت بات یہ ہی ہے کہ جب بھی طالبان سے معاہدہ ہوا ہے، انکا فتنہ بڑھا ہی ہے، اور انہوں نے دوبارہ سے منظم ہو کر آس پاس کے علاقوں میں بھی اپنا فتنہ پھیلانے کے لیے تازہ دم حملے کیے ہیں۔

اور جو سب سے بڑی مصیبت نظر آتی ہے وہ یہ کہ جب بونیر پر طالبان اپنی خصلت کے مطابق امن معاہدہ کر کے اور پھر اسے پامال کرتے ہوئے آ رہے تھے تو ان شہریوں کی حفاظت کرنے کے لیے نہ تو ایف سی موجود تھی اور نہ فوج۔

نتیجہ

اور نتیجہ یہ ہے کہ اس وقت ہزاروں کی تعداد میں غریب عوام طالبانی مظالم سے بچنے کے لیے اپنے گھر اور اموال کو چھوڑ کر نقل مکانی کر رہے ہیں۔
آج یہ بونیر کے غریب لوگوں کو اپنے گھر چھوڑ کر جانا پڑ رہا ہے۔
کل یہ وقت ہمارے پر آیا ہو گا جب ہم سے ہمارا گھر بار چھوٹ رہا ہو گا۔ مگر شاید کل گھر چھوڑنے کے بعد ہمارے پاس کوئی جگہ ہی نہ ہوجہاں پناہ لی جا سکے۔

اس صورتحال کا ذمہ دار کون؟
طالبان اور حکومت سے زیادہ ذمہ دار مذہبی انتہا پسندوں کے یہ حمایتی ہیں جو ہر ہر جگہ طالبان کے جرائم اور ظلم کو چھپا رہے ہوتے ہیں اور اس پر پردے ڈال رہے ہوتے ہیں، اور جو اس طالبانی ظلم کے خلاف احتجاج کرے تو طالبان کو چھوڑ کر اسی کی ذات کے پیچھے پڑ جاتے ہیں۔
 

فرخ

محفلین
انسان موضوع کو چھوڑ کر دوسرے کی ذاتیات کو نشانہ ہی اسی وقت بنانا شروع کرتا ہے جب جواب میں اسکے پاس کوئی دلیل باقی نہیں رہ جاتی۔
اور میں اتنی نادان نہیں کہ طالبان کے متعلق اس احتجاج کو چھوڑ کر آپ کی موضوع سے غیر متعلق ذاتی حملوں کے جواب دینے میں الجھ جاؤں۔
تو معذرت کہ میں تو طالبان کے خلاف آواز اٹھاتی ہی رہوں گی اور علم احتجاج بلند ہی رکھوں گی اور اپنی رائے کا اظہار کرنا میرا حق ہے۔ اب اگر کسی کے پیٹ میں اس سے درد ہوتا ہے تو معذرت، مگر میں اپنا احتجاج ترک نہیں کر سکتی۔

اور طالبان کا فتنہ بہت پہلے سے واضح ہے،مگر یہی رائٹ ونگ کے لوگ تھے جو طالبان سے ڈیل کا شور مچاتے تھے مگر حقیقت بات یہ ہی ہے کہ جب بھی طالبان سے معاہدہ ہوا ہے، انکا فتنہ بڑھا ہی ہے، اور انہوں نے دوبارہ سے منظم ہو کر آس پاس کے علاقوں میں بھی اپنا فتنہ پھیلانے کے لیے تازہ دم حملے کیے ہیں۔

اور جو سب سے بڑی مصیبت نظر آتی ہے وہ یہ کہ جب بونیر پر طالبان اپنی خصلت کے مطابق امن معاہدہ کر کے اور پھر اسے پامال کرتے ہوئے آ رہے تھے تو ان شہریوں کی حفاظت کرنے کے لیے نہ تو ایف سی موجود تھی اور نہ فوج۔

نتیجہ

اور نتیجہ یہ ہے کہ اس وقت ہزاروں کی تعداد میں غریب عوام طالبانی مظالم سے بچنے کے لیے اپنے گھر اور اموال کو چھوڑ کر نقل مکانی کر رہے ہیں۔
آج یہ بونیر کے غریب لوگوں کو اپنے گھر چھوڑ کر جانا پڑ رہا ہے۔
کل یہ وقت ہمارے پر آیا ہو گا جب ہم سے ہمارا گھر بار چھوٹ رہا ہو گا۔ مگر شاید کل گھر چھوڑنے کے بعد ہمارے پاس کوئی جگہ ہی نہ ہوجہاں پناہ لی جا سکے۔

اس صورتحال کا ذمہ دار کون؟
طالبان اور حکومت سے زیادہ ذمہ دار مذہبی انتہا پسندوں کے یہ حمایتی ہیں جو ہر ہر جگہ طالبان کے جرائم اور ظلم کو چھپا رہے ہوتے ہیں اور اس پر پردے ڈال رہے ہوتے ہیں، اور جو اس طالبانی ظلم کے خلاف احتجاج کرے تو طالبان کو چھوڑ کر اسی کی ذات کے پیچھے پڑ جاتے ہیں۔

مجھے آپ کی ذات کو نشانہ بنانے کی ضرورت ہے بھی نہیں، کیونکہ ایک دھشت گرد قوم پرست جماعت جس کی سیاست کی بنیاد اپنوں کے خون میں‌ڈوبی ہو اور جس کا لیڈر ملک کے قیام کو بلنڈر کہتا ہو، کے حق میں نکات دینے والے جب طالبان پر شور مچاتے نظر آئیں گے، تو پہلی بات دل سے یہی نکلتی ہے:
":پہلے اپنے گریبان میں تو جھانکو" دوسروں کی بات بعد میں‌کرنا۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

فواد اگر آپ امریکی حکومت کے ملازم نہ ہوتے تو یقینا شکریہ کے حقدار تھے ۔ لیکن میرے خیال میں یہ موضوع امریکی حکومت کے نقطہ نظر کی وضاحت کے لیئے مناسب نہیں ہے ۔


آپ نے بالکل درست نشاندہی کی ہے۔ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ کے ممبر کی حيثيت سے ميں انھی تجزيوں اور سوالات کا جواب ديتا ہوں جن کا تعلق امريکی پاليسی يا کسی ايشو پر امريکی نقطہ نظر کی وضاحت سے ہو۔ سوات ويڈيو کے حوالے سے ميری پوسٹ بھی اسی زمرے ميں آتی ہے۔

جيسا کہ آپ جانتے ہيں کہ ميں بہت سے مختلف فورمز پر بے شمار افراد سے رابطے ميں رہتا ہوں۔ اس حوالے سے ميری کوشش ہوتی ہے کہ ان سوالوں کے جواب دوں جو ايک سے زائد فورمز پر پوچھا جا رہا ہے۔ سوات ويڈيو کے حوالے سے ميری پوسٹ ان سوالات اور تجزيوں کے جواب ميں تھی جس کا محرک اپريل 4 کو جيو ٹی وی کے پروگرام "ميرے مطابق" ميں آئ – ايس – آئ کے سابق چيف جرنل حميد گل کا ايک انٹرويو تھا۔ اس انٹرويو ميں جرنل صاحب نے جذبات کی رو ميں بہہ کر نہ صرف اس ويڈيو کو جعلی قرار ديا بلکہ افغانستان ميں طالبان حکومت خاتمے کے بعد منظر عام پر آنے والی ايک مشہور ويڈيو پر بھی اپنے شکوک کا اظہار کيا اور اسے "ہالی وڈ" کی تخليق قرار ديا ( جس کا ظاہری مطلب يہی ہے کہ ان کے نزديک امريکہ نے يہ ويڈيو تيار کی تھی)۔ جرنل حميد گل باآسانی يہ حقيقت بھی نظر انداز کر گئے کہ اس ويڈيو ميں دکھائ جانے والی خاتون ذرمينہ (جو کہ 7 بچوں کی ماں تھی) کو کابل کے اولمپک اسٹيڈيم ميں 30 ہزار افراد کی موجودگی ميں قتل کيا گيآ تھا۔

يہ وہ پس منظر تھا جس کے جواب ميں سوات ويڈيو کے حوالے سے ميں نے اس فورم پر اپنی رائے پوسٹ کی تھی۔ چونکہ اس تھريڈ کا موضوع بھی سوات ويڈيو ہی تھا لہذا ميں نے موضوع کی مناسبت سے يہاں بھی وہی رائے پوسٹ کر دی۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

مہوش علی

لائبریرین
اس لیے کہ وہ اپنے شوہر کی قاتلہ تھی؟
میرے خیال میں فواد یہاں جنرل حمید گل اور طالبان کے دیگر حامیان کے عومی رویے کا ذکر کر رہے ہیں کہ ہر وہ چیز جو طالبان کے خلاف جا رہی ہو اسے بغیر تحقیق کیے آنکھیں بند کر کے جھوٹ اور جعلی قرار دے دو، جیسا کہ اس موجودہ لڑکی کو کوڑے مارے جانے والی ویڈیو کے ساتھ کیا گیا ہے اور یوں حقائق کے اردگرد شکوک کا ایسا بادل کھڑا کر دو کہ جس سے عوام ذہنی انتشار میں مبتلا ہو کر کوئی بھی صحیح فیصلہ نہ کر پائیں۔
بلکہ الٹا اثر ہوا ہے اور رائیٹ ونگ میڈیا میں اتنا مضبوط ہے کہ انہوں نے میڈیا پر اس کے جعلی ہونے کا ایسا ادھم مچایا کہ عوام کی اکثریت اب اسے جعلی ہی سمجھتی ہے اور اسکا بھی سارا گناہ اُس بے چارے لبرل فاسسٹ نامی گروہ کے کھاتے میں ڈال دیا گیا ہے۔
 

زیک

مسافر
واہ کیا بات ہے!!!

تحریک نفاذ شریعت محمدی کے مرکزی ترجمان امیر عزت خان اور مسلم خان نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں شریعت محمدی کے نظام عدل کی مخالفت کی گئی تو مخالفت کرنے والے اراکین اسمبلی کو غیر مسلم تصور کریں گے،

ادھر تحریک طالبان سوات کے ترجمان حاجی مسلم خان نے بھی کہا کہ اگر کسی نے اسمبلی میں نظام عدل کے مسودے کی مخالفت کی تو وہ آئندہ کیلئے الیکشن اقلیت کی سیٹ سے لڑیں گے،

سوات آپ کو مبارک ہو۔ پاکستان آپ کو مبارک ہو۔ جہالت آپ کو مبارک ہو۔
 
مجھے آپ کی ذات کو نشانہ بنانے کی ضرورت ہے بھی نہیں، کیونکہ ایک دھشت گرد قوم پرست جماعت جس کی سیاست کی بنیاد اپنوں کے خون میں‌ڈوبی ہو اور جس کا لیڈر ملک کے قیام کو بلنڈر کہتا ہو، کے حق میں نکات دینے والے جب طالبان پر شور مچاتے نظر آئیں گے، تو پہلی بات دل سے یہی نکلتی ہے:
":پہلے اپنے گریبان میں تو جھانکو" دوسروں کی بات بعد میں‌کرنا۔

افسوس مقلدین یہ نہیں جانتے کہ وہ کن کی حمایت میں غلط اور درست کا فرق بھول رہے ہیں ۔ اگر بات گریبان میں دیکھنے کی ہو تو یاد رکھئیے کہ یہ ظالمان پوری قوم کو بھیڑ بکری کی طرح ہانکیں گے اور پھر نہ یہ حمائتی کچھ بول پائیں گے اور نہ کوئی اور ۔ دکھنا یہ چاہیئے کہ کیا کہا جا رہا ہے آیا غلط کہا جا رہا ہے یا درست مگر یہاں یہ دیکھا جا رہا ہے کہ کون کہ رہا ہے ۔ میں ایم کیو ایم کے کتنا قریب ہوں میں اچھی طرح جانتا ہوں میری نظر میں ایم کیو ایم ایک غلط نظرئیے کی بنیاد پر بنی ہوئی ایسی جماعت ہے جس نے دہشت گردی سے بہت مقاصد حاصل کئیے مگر ظالمان نے موضوع پر مجھے ان سے کوئی اختلاف نہیں کیونکہ یہ مسئلہ ایم کیو ایم کا نہیں ہے بلکہ پوری قوم کا ہے ۔ میاں صاحب سے میرے تعلقات کیسے ہیں شاید حسین نواز یا کلثوم نواز آپ کو بہتر بتا سکیں لیکن ان کی خاموشی بھی میرے نقطہ نظر سے مجرمانہ ہے ۔ وقت ہے ایشوز پر بات کرنے کا نہ کہ گریبان گریبان کھیلنے کا ۔ یہی وہ فرق ہے جو ہماری قوم کو ترقی نہ کرنےدیتا ہے اور جب تک ہم یہ دیکھنا بند نہیں کریں گے کہ کون کہ رہا ہے بلکہ یہ دیکھنا شروع نہیں کریں گے کہ کیا کہ رہا ہے تب تک ہم نہ اس فتنے کا مقابلہ کر سکیں گے اور نہ ہی کسی اور مسئلے پر قابو پا سکیں گے ۔

ایک کافر اگر یہ کہے کہ اللہ ایک ہے تو آپ اسے یہ کہیں گے کہ اوئے اپنے گریبان میں جھانک تو تو خود کافر ہے اللہ کے ایک ہونے کی بات کرنے کا تجھے کوئی حق نہیں ۔۔؟


ہائے یہ سوچ تری اور وضاحت تیری
کان ہیں بند ترے اور نظر اعمیٰ ہے
 

arifkarim

معطل
جب تک ہم یہ دیکھنا بند نہیں کریں گے کہ کون کہ رہا ہے بلکہ یہ دیکھنا شروع نہیں کریں گے کہ کیا کہ رہا ہے تب تک ہم نہ اس فتنے کا مقابلہ کر سکیں گے اور نہ ہی کسی اور مسئلے پر قابو پا سکیں گے ۔

زبردست، یہی چیز یورپ کی ترقی کاراز ہے!
 

تیشہ

محفلین
انقلاب کی نشانیاں؟:)

ویسے اوپر والے آرٹیکل میں جو لکھا گیا ہے کہ اب عوام نے رائیٹ ونگ میڈیا کے اثر سے نکل کے طالبانی مظالم کے خلاف احتجاج کرنا شروع کر دیا ہے، یہ بات بالکل سچ نظر آتی ہے۔

اور اسکا ثبوت یہ ہے کہ میں اب سسٹر زونی، سسٹر ملائکہ، سسٹر بوچھی کو بھی سیاست کے اس سیکشن میں ایکٹیو حصہ لیتے ہوئے دیکھ رہی ہوں :) :) اور یہ ایک نئے انقلاب کی نشانی ہے :)

ویلکم سسٹرز۔




جی مہوش ،، :happy: مجھے سیاست سے اتنی ہی شدید چڑِ ہے جتنی اپنے سسرالیوں سے :battingeyelashes: یا ایک ساس سے ۔۔۔ اسلئے مجھے تو ایک آنکھ نہیں بھاتی سیاست ۔۔وہ بھی پاکستانی :noxxx: کبھی نہیں ۔۔ نا دلچسپی تھی ۔۔نہ ہے کیونکہ ایک تو مجھے اسکی سمجھ نہیں ہے ۔۔ دوسری مجھے زہر لگتی ہے پاکستانی سیاست دان اور سیاست :party:
میں نیوز تو سنتی ہوں پر ضروری ضروری ۔۔ تو اسلئے کبھی کبھی آکر یہاں آپ سب سے کچھ پوچھ پاچھ لیتی ہوں یا تانک جھانک کرجاتی ہوں :chatterbox: ورنہ سیاست ۔۔اور سسرالیوں سے مجھے الرجی ہے :battingeyelashes:
 
سوات ڈیل مبارک ہو
31.gif


لوگ خوشیاں منارہے ہیں۔
سب جانتے ہیں‌کہ اصل مسئلہ کیا ہے؟ یہ غیر ملکی افواج کی موجودگی ہے۔ باقی سب ضمنی ہیں اور اصل کی پیداوار ہیں۔
 

فرخ

محفلین
افسوس مقلدین یہ نہیں جانتے کہ وہ کن کی حمایت میں غلط اور درست کا فرق بھول رہے ہیں ۔ اگر بات گریبان میں دیکھنے کی ہو تو یاد رکھئیے کہ یہ ظالمان پوری قوم کو بھیڑ بکری کی طرح ہانکیں گے اور پھر نہ یہ حمائتی کچھ بول پائیں گے اور نہ کوئی اور ۔ دکھنا یہ چاہیئے کہ کیا کہا جا رہا ہے آیا غلط کہا جا رہا ہے یا درست مگر یہاں یہ دیکھا جا رہا ہے کہ کون کہ رہا ہے ۔ میں ایم کیو ایم کے کتنا قریب ہوں میں اچھی طرح جانتا ہوں میری نظر میں ایم کیو ایم ایک غلط نظرئیے کی بنیاد پر بنی ہوئی ایسی جماعت ہے جس نے دہشت گردی سے بہت مقاصد حاصل کئیے مگر ظالمان نے موضوع پر مجھے ان سے کوئی اختلاف نہیں کیونکہ یہ مسئلہ ایم کیو ایم کا نہیں ہے بلکہ پوری قوم کا ہے ۔ میاں صاحب سے میرے تعلقات کیسے ہیں شاید حسین نواز یا کلثوم نواز آپ کو بہتر بتا سکیں لیکن ان کی خاموشی بھی میرے نقطہ نظر سے مجرمانہ ہے ۔ وقت ہے ایشوز پر بات کرنے کا نہ کہ گریبان گریبان کھیلنے کا ۔ یہی وہ فرق ہے جو ہماری قوم کو ترقی نہ کرنےدیتا ہے اور جب تک ہم یہ دیکھنا بند نہیں کریں گے کہ کون کہ رہا ہے بلکہ یہ دیکھنا شروع نہیں کریں گے کہ کیا کہ رہا ہے تب تک ہم نہ اس فتنے کا مقابلہ کر سکیں گے اور نہ ہی کسی اور مسئلے پر قابو پا سکیں گے ۔

ایک کافر اگر یہ کہے کہ اللہ ایک ہے تو آپ اسے یہ کہیں گے کہ اوئے اپنے گریبان میں جھانک تو تو خود کافر ہے اللہ کے ایک ہونے کی بات کرنے کا تجھے کوئی حق نہیں ۔۔؟


ہائے یہ سوچ تری اور وضاحت تیری
کان ہیں بند ترے اور نظر اعمیٰ ہے


ہائے یہ سوچ تری اور وضاحت تیری
کان ہیں بند ترے اور نظر اعمیٰ ہے
یہ شعر آپ کے اپنے اوپر خوب چجتا نظر آتا ہے، کیونکہ شائید آپ کو علم نہیں ہے، کہ کافر اللہ کو پہچانتا بھی ہے اور ایک بھی مانتا ہے۔ اسکا کفر وہاں سے شروع ہوتا ہے، جہاں‌وہ اللہ کے ساتھ دوسرے شریک بناتا ہے اور اللہ کے نبی کو ماننے سے انکار کرتا ہے۔ اور جو اللہ کے وجود کو مانتا ہی نہیں‌وہ یہ تو نہیں کہے گا کہ اللہ ایک ہے۔

مسئلہ صرف یہ ہے، کہ ایک ملک کے اندر موجود دھشت گرد جماعت جو ملک کو توڑنے کےدرپے ہے، کے ماننے والے جب کسی دوسری جماعت کی دھشت گردی جو کسی اور علاقے میں ہو رہی ہے، پر شور مچاتے نظر آتے ہیں تو منافقانہ وش صاف ظاہر ہے، کہ اپنے منہ کی کالک کو کسی اور کالک کی اوٹ میں چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
طالبان کی مسائل پر جس قسم کی نفرت کا اظہار اور بھڑاس یہ محترمہ نکالتی نظر آتی ہیں اس سے یوں لگتا ہے، گویا ایم کیو ایم (منحوس قومی مومنٹ) کے حمائیتی کو شائید باقی ملک والے اور طالبان جوابدہ ہیں اور اب یہ یہاں‌اپنی سیاست جمانے کے چکر میں ہیں، بالکل ایسے جیسے غدار اور منحوس الطاف حسین پاکستان کے قیام کو ایک طرف بلنڈر کہتا ہے اور بھارت سے اس پر معافی مانگتا اور پناہ مانگتا نظر آتا ہے، تو دوسری طرف کراچی کی سڑکوں‌اور گلیوں میں‌خون کی ہولی کھیلتا نظر آتا ہے، اور اسکے چاہنے والے یہاں سوات کے اوپر اپنی سیاست جماتے نظر آتے ہیں ۔

میں نے ایک جگہ پر ایک محاورہ پڑھا تھا "چور بھی کہے چور چور" اور اسکو تبدیل کرکے یہ بنتا ہے "دھشت گرد بھی کہے دھشت گرد "
کراچی میں‌روز مرہ ہونے والی وارداتیں او ر قتل انکو نظر نہیں‌آتے کیا؟ میں‌نے انہیں کبھی اس سے متعلق روز کی خبریں تو یہاں شائع کرتے نہیں دیکھا مگر سوات اور طالبان کے نام پر شور مچانے میں‌سب سے آگے نظر آتیں ہیں یہ۔
 
تو کیا اس بقول آپ کے روش کی وجہ سے انکی درست بات بھی غلط ہو جاتی ہے ۔۔؟
یہی بات میں آپ کو سمجھانا چاہتا ہوں کہ برادر یہ مت دیکھئیے کہ کون کہ رہا ہے بلکہ یہ دیکھئیے کہ کیا کہ رہا ہے ۔۔؟
ہدایت کسی کے گھر کی لونڈی نہیں ہے کہ کسی خاص گھرانے یا نقطہ نظر رکھنے والوں کو ہی مل سکتی ہے ۔ ایم کیو ایم اس تھریڈ کا موضوع نہیں تھا مگر آپ بار بار ایم کیو ایم کو کھینچنے اور اس دھاگے میں لانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں ۔ بات ہو رہی ہے ظالمان کے موضوع پر تو یہاں ایم کیو ایم کا موضوع چھیڑنا چہ معنی دارد ۔۔؟ تو اصل میں جو کہ اپنے منہ کی کالک کو کسی اور کالک کی اوٹ میں چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تو یہ کوشش کون کر رہا ہے ۔ وہ جو موضوع پر رہتے ہوئے اس پر بات کر رہے ہیں یا وہ جو شخصیات اور سیاست کو بار بار اس موضوع میں گھسیٹ کر اس کا رخ تبدیل کرنا چاہتے ہیں ۔۔؟

آپ سمجھدار آدمی ہیں اشارہ سمجھ گئے ہونگے ۔ اگر نہیں سمجھے تو مزید واضح کر دیتا ہوں ۔ یہ دھاگہ ایم کیو ایم کے جرائم پر نہیں بلکہ ظالمان کی حرکتوں کو موضوع بحث لانے کے لیئے بنا ہے ۔ ایم کیو ایم کے موضوع پر آپ ایک چھوڑ دس اور دھاگے کھول لیجئے ۔ اور کھل کر بات کیجئے ۔ یہاں بات کا رخ تبدیل کرنے کی کوشش نہ کیجئے عنایت ہوگی ۔
 
اس پوری خبر کی باقاعدہ ثبوت کے ساتھ رپورٹ شائع کی جائے تو بہت سوں کا بھلا ہوگا۔ کسی انسان پر بغیر تحقیق کے سزا جاری کر دینا ظلم جب تک کہ اس کی تحقیق نہ ہو۔
 

فرخ

محفلین
لیں جناب، حکومتی ڈیل کے نتیجے میں بدلتے حالات کا ایک رُخ۔

logo.jpg

1100602530-1.gif

اب دیکھنا یہ ہے کہ طالبان اس معاہدے کی کتنی پاسداری کرتے ہیں۔ اور اب میرا خیال ہے، کہ حکومت نے اپنا وعدہ پورا کیا، اب اگر طالبان غیر مسلح نہیں ہوتے اور اپنی کاروائیاں نہیں‌روکتے، تو حکومت کو پورا اختیار ہے، ان پر چڑھائی کر دینے کا۔

اور ایک رُخ یہ بھی پیدا ہوسکتا ہے، کہ اس ڈیل کو ناکام کرنے کے لئے اب وہ عناصر بھی سرگرم عمل ہو جائیں‌گے جو اس ڈیل کے خلاف تھے، جن میں‌ایک غدار لسانی تنظیم سب سےآگے ہے جس نے قومی اسمبلی میں اسکا بائیکاٹ بھی کیا۔حالانکہ انکے اپنے علاقوں میں حالات اتنے کشیدہ ہیں‌کہ روز لوگوں‌کو سڑکوں‌پر لوٹا جاتا ہے اور کئی معصوموں کو انکی محنت کی کمائیوں سے محروم کردیا جاتا ہے، کئی کو راہ چلتے گولی مار دینا روز مرہ کا معمول ہے
 
فرخ جہاں اتنی کوشش کی ہے کہ اس خبر کو شائع کردیا وہاں یہ کوشش کر کے نظام عدل ریگولیشن کی تفصیلات بھی محفل کے لیے پیش کر دیں۔
 
Top