محمد تابش صدیقی
منتظم
بچپن کی مشہورنظم یاد آ گئی۔اچھا دیو بھائی!!!
چلو رہنے دو۔
بچپن کی مشہورنظم یاد آ گئی۔اچھا دیو بھائی!!!
جب ہم پہلی مرتبہ سوات گئے تو مری اور کشمیر پہلے دیکھ لیے۔۔۔سید عمران اتنی مبالغہ آرائی کر کے شاید ہمیں ڈرانا چاہ رہے ہیں کہ وہاں جا کر ہماری خوشی دگنی ہو جائے۔
چلیں ہو ہی جائے!!!بچپن کی مشہورنظم یاد آ گئی۔
چلو رہنے دو۔
عنوان تو اچھا ہے ،،چلو رہنے دو ،،بچپن کی مشہورنظم یاد آ گئی۔
چلو رہنے دو۔
آج کل تو کمراٹ ویلی کا کافی تذکرہ ہے۔ اب ہر بندہ ادھر جا رہا ہے۔ ابھی چلیں جائیں، ورنہ پانچ سال بعد پھر یہی تاثرات ہوں گے۔جب ہم پہلی مرتبہ سوات گئے تو مری اور کشمیر پہلے دیکھ لیے۔۔۔
اتنے سرسبز علاقوں کے بعد جو سوات دیکھا تو نہایت مایوسی ہوئی۔۔۔
ٹمبر مافیا نے پہاڑوں کے پہاڑ سبزے سے خالی کردئیے۔۔۔
گنجے پہاڑوں پر گھاس کا قالین بھی نہیں تھا۔۔۔
مٹی اور پتھر دیکھ دیکھ کر آنکھیں پتھرا گئیں۔۔۔
بحرین سے کالام تک اور کالام سے مہوڈنڈ جھیل تک سڑک کے دھکوں نے سارے کس بل نکال دئیے۔۔۔
اور مہوڈنڈ جھیل پر تو جھیل ہونے کا محض الزام ہے۔۔۔
یہاں دراصل دریائے سوات کا پاٹ تھوڑا چوڑا ہوگیا ہے۔۔۔
اسے کسی طور جھیل کے زمرے میں شمار نہیں کیا جاسکتا۔۔۔
سوات کی تصاویر میں عیاں ہے کہ پہاڑوں پر کہیں کہیں بھولے بھٹکے کسی درخت نے سر اٹھانے کی زحمت گوارا کی ہے۔۔۔
پھر اس سے پہلے شیطان کی آنت جتنا طویل بٹ خیلہ کا دھول مٹی والا راستہ جو کسی صورت ختم ہونے کا نام نہیں لیتا۔۔۔
ہم تو جب کھڑکی سے جھانکتے گھنٹوں بٹ خیلہ ہی بٹ خیلہ نظر آتا رہا۔۔۔
اب سنا ہی ڈالیںبچپن کی مشہورنظم یاد آ گئی۔
چلو رہنے دو۔
چلیں ہو ہی جائے!!!
عنوان تو اچھا ہے ،،چلو رہنے دو ،،
کھودا پہاڑ، نکلا چوہا والا معاملہ ہے۔اب سنا ہی ڈالیں
پیو؟؟کھودا پہاڑ، نکلا چوہا والا معاملہ ہے۔
وہ بھی کیا دن تھے
جب ہم جن تھے
ایک پری تھی
ہم پہ مری تھی
اب ہم دیو ہیں
جنّوں کے پیو ہیں
پنجابی لفظ ہے۔ معنی : باپ
چند دن پہلے یہ مشورہ دیتے تو گللگت کی بجائے یہیں چلے جاتے۔۔۔آج کل تو کمراٹ ویلی کا کافی تذکرہ ہے۔ اب ہر بندہ ادھر جا رہا ہے۔ ابھی چلیں جائیں، ورنہ پانچ سال بعد پھر یہی تاثرات ہوں گے۔