جس گائے کی ہلتی ہوئی سینگ پر زمین کے ٹکے ہونے کی بات کی جاتی تھی یا تو اس کا نام امید رہا ہوگا یا وہ خود امید سے ہوگی اسطرح یہ فقرہ وجود پذیر ہوا ہوگا۔
اتنی سنجیدگی سے مطلب پوچھنا تھا تو پی ایم کر دیتیں اپیا۔ یہاں دھاگے کو کیوں ڈسٹرب کر دیا۔ ارے یہاں تو جو کچھ سوجھے سامنے والے کے منہ میں چنے ڈال کے چلتا کیجئے۔