بندے کو چاہیئے کہ پہلے منظور سے کنفرم کر لے کہ بھائی آپ مذاق تو نہیں کر رہے نا اور آپ اصلی منظور ہی ہو نا؟
اب ظاہر سی بات ہے، خدا منظور کو یہ تو نہیں کہے گا کہ تم شکور ہو ۔ سو خدا کے لیے بھی وہی منظور ہوتا ہے جو بندے کے لیے
میں نے اتنی تفصیل سے جواب ماوراء کو سمجھانے کے لیے لکھا ہے یا میں باتیں گھسیٹنے کا عادی ہوں؟