جنابِ من اب ایسی بھی بات نہیں. دراصل ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم مغربی طرز پر لکڑی کا گھر بنا کر اس میں مشرقی طرز کی شعلہ آرائی کر کے خواہاں ہیں کہ گھر نہ جلے. سود کے خاتمے کی سب سے بڑی رکاوٹ کاغذی کرنسی ہے . اسلامی بینکاری میں بینک دیگر روایتی بینکوں کی طرح من مانی نہیں کر سکتا. شریعہ کی بےشمار پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے.بات اتنی سادہ بھی نہیں کہ دو جملوں میں نمٹا دی جائے۔۔۔ نام نہاد اسلامی بینکنگ اور روایتی بینکنگ میں بھی صرف اصطلاحات کے کا فرق ہے اور کم و بیش اسی سسٹم کو اسلامی بینکنگ کا خوشنما نام دیکر "گونگلوؤں" سے مٹی جھاڑی جارہی ہے۔۔۔ ۔
یہاں آپ خود تسلیم کر رہے ہیں کہ اسلامی بینک بھی سود سے پاک نہیں ہیں۔۔۔کیونکہ کاغذی کرنسی تو وہ بھی استعمال کرتے ہیں ۔(اگر کاغذی کرنسی سود کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے تو). سود کے خاتمے کی سب سے بڑی رکاوٹ کاغذی کرنسی ہے .
اسلامی بینک بھی من مانی ہی کرتے ہیں دوسرے بینکوں کی طرح۔ جب آپ نے ٹرمز اینڈ کنڈیشن کو قبول کرلیا تو دونوں قسموں کے بینکوں کی بات ماننی پڑتی ہے۔. اسلامی بینکاری میں بینک دیگر روایتی بینکوں کی طرح من مانی نہیں کر سکتا. شریعہ کی بےشمار پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے.
اور بعینہ یہی کام اسلامی بینک بھی کرتے ہیں۔۔۔۔"بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ بینک کم شرح سود کے عوض ایک سے روپیہ مستعار لیتے ہیں اور دوسرے کو زیادہ شرح سود کے عوض مستعار دے کر فائدہ اٹھاتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ بینک کبھی روپیہ قرض نہیں دیتا بلکہ ساکھ کے بل پر اپنی موجود زرِ نقد کی مقدار سے زیادہ کے اوراق جاری کر کے یا اعتبار کی اور صورتیں پیدا کر کے فائدہ اٹھاتا ہے" (علامہ اقبال)
Overview of fractional reserve banking
براہ کرم تفصیل فراہم کیجیے۔اور بعینہ یہی کام اسلامی بینک بھی کرتے ہیں۔۔۔ ۔
دیکھئیے، جس نظام میں کنونشنل بینک کام کر رہے ہیں (کاغذی کرنسی اور فریکشنل ریزرو بینکنگ کا)، اسی میں اسلامی بینک بھی آپریٹ کرتے ہیں۔ عام بینک سے ہم جو قرض لیتے ہیں )جسے سودی قرض کہا جاتا ہے)، بعینہ وہی قرض اسلامی بینک بھی ردیتا ہےلیکن نام بدل کر۔ کاریگری یہ کی جاتی ہے کہ اس ٹرانزیکشن کو قرض نہیں بلکہ بیع کا نام دے دیا جاتا ہے۔ اور اس حیلے کو حیلہ شرعی سمجھتے ہوئے سارا کام مشرف باسلام کرلیا جاتا ہے۔براہ کرم تفصیل فراہم کیجیے۔