سورج نے اونگھنا شروع کر دیا۔۔۔!!!

آپ abiogenesis کے عمل کو بھی ارتقا کی تعریف میں شامل کر رہے ہیں، جو ایک عام غلط فہمی ہے۔

میں اے بائیو جینیسس میں ارتقا کو "شامل" نہیں کر رہا بلکہ صرف اتنا کہہ رہا ہوں کہ دونوں صورتوں میں ارتقا نہیں ہوگا۔ تفصیل میرے دوسرے مراسلات میں موجود ہے :)

ابھی تک کے hypotheses کے مطابق زندگی کی ابتدا ایک کیمیائی عمل تھا، یا جیسا قیصرانی نے بتایا، ایک hypothesis یہ بھی ہے کہ زمین پر زندگی کی آمد کسی شہابِ ثاقب کے ذریعے ہوئی۔ (ان کے علاوہ بھی کئی hypotheses موجود ہیں، اور جیسا میں نے پہلے عرض کیا، ابھی تک کسی hypothesis پر سائنسی اتفاق نہیں کیا جا سکا؛ تحقیق البتہ جاری ہے۔) بہرحال، زمین پر زندگی کی ابتدا جیسے بھی ہوئی اور جن حالات میں بھی ہوئی، اس کا حیاتیاتی ارتقا سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی اسے ارتقا میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
بات وہی ہے۔ ہمارا موضوع ارتقا ہے۔ ارتقا کے لیے ہمارے پاس زندگی کہیں سے بھی آئے۔ شہاب ثاقب سے یا کہیں کسی اور جگہ سے۔ میری بحث یہ نہیں ہے۔ یہیں محفل میں کہیں میں نے کہا تھا کہ سائنس ابھی اس قابل نہیں ہوئی کہ بتا سکے کہ زندگی کی ابتدا کہاں سے ہوئی۔ خیر وہ ایک علحدہ بحث ہے۔ اس سے بھی ارتقا کا کوئی ثبوت نہیں ملتا۔


جینیٹک میوٹیشن ارتقا کے میکنزمز میں سے ایک میکنزم ہے۔

اس کا جواب اوپر دے چکا ہوں۔



جینیٹک (یا جین) ڈپلیکیشن اس صورتحال کو کہتے ہیں جب ایک ڈی این اے کی ریپلیکیشن یا مرمت کے دوران ڈی این اے کے کسی ایسے ریجن کی دوسری کاپی بن جائے جس میں کوئی جین موجود ہو۔ نتیجتاً ایک ہی کام کرنے والی دو جینز موجود ہوتی ہیں، جن میں سے ایک تو اپنا کام کرتی رہتی ہے اور یوں جاندار کی ضرورت پوری ہوتی رہتی ہے، جبکہ دوسری جین میوٹیٹ ہونے میں بالکل آزاد ہوتی ہے۔ اور جب وہ دوسری جین میوٹیشن کے عمل سے گزرتی ہے، تو جاندار کے جینوم میں ایک ”نئی“ جین کا اضافہ ہوجاتا ہے۔

اس پر بھی گو کہ بات ہوچکی ہے۔ لیکن پھر وضاحت کردوں کہ جین ڈپلکیشن کسی نئی جین کا اضافہ نہیں ہوتا بلکہ ہو بہو ایک جیسی دو جین کا وقوع پذیر ہونا ہے۔ اور ایسا لاکھوں کیسوں میں ایک بھی ممکن نہیں۔ کبھی لاکھوں کروڑوں سال میں ایسا ممکن بھی ہو تو میوٹیشن کے ذریعے کوئی نیا عضو بننا ثابت نہیں ہوتا۔ زیادہ سے زیادہ آنکھوں کے ایک جوڑے کی جگہ دو جوڑے یا ایک ناک کی جگہ دو ناکیں ممکن ہیں۔ ایسا ممکن نہیں کہ کسی ڈائنو سار سے آرکائیوپٹیریکس بن جائے۔ :)

معذرت کے ساتھ کہ میں اس سے آگے بحث کو آگے جاری نہ رکھ سکوں گا کہ محفل سے کچھ دنوں غیر حاضر رہوں گا۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
[...]
اس پر بھی گو کہ بات ہوچکی ہے۔ لیکن پھر وضاحت کردوں کہ جین ڈپلکیشن کسی نئی جین کا اضافہ نہیں ہوتا بلکہ ہو بہو ایک جیسی دو جین کا وقوع پذیر ہونا ہے۔ اور ایسا لاکھوں کیسوں میں ایک بھی ممکن نہیں۔ کبھی لاکھوں کروڑوں سال میں ایسا ممکن بھی ہو تو میوٹیشن کے ذریعے کوئی نیا عضو بننا ثابت نہیں ہوتا۔ زیادہ سے زیادہ آنکھوں کے ایک جوڑے کی جگہ دو جوڑے یا ایک ناک کی جگہ دو ناکیں ممکن ہیں۔ ایسا ممکن نہیں کہ کسی ڈائنو سار سے آرکائیوپٹیریکس بن جائے۔ :)
[...]

اگر وقت ملے تو یہ لیکچر دیکھیے گا: Wings, Legs, and Fins: How Do New Organs Arise in Evolution? with Neil Shubin :)

باقی میں یہ ضرور جاننا چاہوں گا کہ جینیٹکس، ارتقا، اور متعلقہ موضوعات پر آپ کی معلومات کے ماخذات کیا ہیں، کیونکہ میں آپ کی بیان کردہ باتوں کو خود تلاش کرنے میں ناکام ہو رہا ہوں۔

[...]
معذرت کے ساتھ کہ میں اس سے آگے بحث کو آگے جاری نہ رکھ سکوں گا کہ محفل سے کچھ دنوں غیر حاضر رہوں گا۔

جی بہتر۔ :)
 

عثمان

محفلین
یہ حساب کائنات کی وسعت سے غیر متعلق ہے۔ کیونکہ یہ حساب لسٹنگ پر تو اپلائی ہوسکتا ہے لیکن کسی خاص نمبر پر نہیں۔
مثلاً میں یہ تو کہہ سکتا ہوں کہ کائنات میں ایک سیارے پر 10 افراد رہتے ہیں۔ اس طرح
1۔ 10
2۔ 10
3۔ 10
4۔ 10
5۔ 10
6۔ 10
آپ اس کو بڑھا کر لا محدود کردیں۔ اور اس پر وہ جفت و طاق والا حساب اپلائی کرکے اسے تفریق بھی کردیں۔ لیکن جب تمام سیاروں کو ملایا جائے گا تو وہ ایک ہی نمبر بنے گا۔
اس کے باوجود اس کو محض قیاس تو کیا جاسکتا ہے لیکن اس کی مثال حقیقی خارجی شعور کے تحت ممکن کہاں ہے؟
اگر یہ ہائپوتھیسس سچ ہو تو ہمیں بگ بینگ تھیوری کو خیر باد کہنا پڑے گا۔ اور ظاہر ہے کہ بگ بینگ تھیوری کو خیر باد کہنا نا ممکن نہیں تو اتنا آسان بھی بہر حال نہیں۔
کیونکہ کائنات کا پھیلاؤ جس اسراع کے تحت ہے اس کے پیچھے جو فورس اور انرجی ہے اس کا ادراک بھی ضروری ہے۔ اور ایک وقت ایسا بھی آجائے گا کہ یہ اسراع ختم ہوجائے گا۔ اس صورت میں کائنات میں موجود تمام قوت ختم ہوچکی ہوگی۔ اس صورت میں کائنات کا پھیلنا بھی رک جائے گا۔

ریاضی ریاضی ہوتا ہے۔ ریاضی کے اصول کسی ایک مسئلے کے لیے اور ، کسی دوسری مسئلے کے لیے اور نہیں ہوتے۔ آپ نے سوال پوچھا کہ لامحدود منفی لامحدود کیا ہوتا ہے۔ میں نے وہی اصول ایک سادہ سی مثال سے آپ کو سمجھانے کی کوشش کی۔ آپ کی جوابی "مثال" اور اس میں کیا گیا "حساب" میری سمجھ سے بالاتر ہے۔
میری دی گئی مثال ہو، ہو یا جدید فلکیات کے قوانین۔۔۔ ریاضی کے قوانین بدلتے نہیں۔ لامحدود میں لامحدود شامل کریں، لامحدود ہی حاصل ہوگا۔

جسے آپ حقیقی خارجی شعور کہہ رہے ہیں وہ محض پرسیپشن ہے۔ سائنس میں بار ہا ایسے فینومینہ سے واسطہ پڑتا ہے جب آپ کی "حقیقی خارجی شعور" ساتھ نہیں دیتی۔ روشنی کی رفتار اور اس لحاظ سے وقت کی کمی بیشی ہی لے لیجیے۔ کہیے تو اور بہت سی مثالیں گنوا دوں۔
بگ بینگ خلا اور وقت (ہماری) کائنات کے ماخذ کی تھیوری ہے۔ کل تخلیق کے بارے میں آخری لفظ ابھی نہیں کہا گیا۔ ویکیوم انرجی کے بارے میں بہت تحقیق موجود ہے۔
تمام ہفتہ sail پر تھا۔ ابھی ہی آن لائن ہونا ممکن ہوسکا ہے۔ وقت ملنے پر تفصیلی جوابات اور باقی دھاگہ پڑھنے کی کوشش کرتا ہوں۔
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
پہلے ہی ڈر تھا کہ تین چار دن بعد حاضری دی تو یہ دھاگہ اصل موضوع کو چھوڑ کر مذہب اور مذہبی ذہن کی نذر ہوچکا ہوگا۔ وہی ہوا۔
 
آخری تدوین:
لاوارث تو نہیں رہ گیا۔
بلکہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے متعلقہ موضوع کا مطالعہ کیا ہے اور آپ کی فکر میں کافی تبدیلی آئی ہے۔ :)

فکر میں تبدیلی تو ایک علیحدہ چیز ہے۔ ہاں البتہ اب بحث و مباحث میں زیادہ دل نہیں لگتا۔ اور وقت بھی اتنا زیادہ نہیں مل پاتا۔
ورنہ ہم تو آج بھی کائنات کے محدود ہونے کا مقدمہ رکھتے ہیں۔
ویسے یہ دھاگہ مجھے آج گوگل کے سرچ رزلٹ میں نظر آگیا۔ ورنہ تو میرے ذہن میں بھی نہیں تھا۔
 

عثمان

محفلین
فکر میں تبدیلی تو ایک علیحدہ چیز ہے۔ ہاں البتہ اب بحث و مباحث میں زیادہ دل نہیں لگتا۔ اور وقت بھی اتنا زیادہ نہیں مل پاتا۔
ورنہ ہم تو آج بھی کائنات کے محدود ہونے کا مقدمہ رکھتے ہیں۔
ویسے یہ دھاگہ مجھے آج گوگل کے سرچ رزلٹ میں نظر آگیا۔ ورنہ تو میرے ذہن میں بھی نہیں تھا۔
میرا اشارہ میں حیاتیاتی ارتقاء کی طرف تھا۔ :)
 
میرا اشارہ میں حیاتیاتی ارتقاء کی طرف تھا۔ :)

ارتقا پر بھی میں اپنے تحفظات رکھتا ہوں۔ البتہ میرے سوچنے کا زاویہ دوسرے معترضینِ نظریہ سے تھوڑا مختلف ہے۔ اور اس کی وجہ شاید یہ کہ میں خود ہی حیاتیات کا طالبِ علم ہوں اور حیاتیاتی ارتقا کو مستقل پڑھتا رہا ہوں۔ اس نظریے سے مذہب پر بمبارڈمنٹ کا میں قائل نہیں۔ اس لیے مذہبیوں سے اس کے خلاف شدت پسندی کو ختم کرکے علمی فضا کا قیام میرا موقف ہے۔ :) اور لامذہبوں سے بھی یہی امید رکھتا ہوں۔ :) اس صورت میں نظریۂ ارتقا میرے لیے جینے اور مرنے کا فیصلہ کرنے والی اہمیت نہیں رکھتا۔ :) اس کا اثبات و رد صرف ایک علمی حیثیت رکھتا ہے میرے نزدیک۔ عین اسی طرح جس طرح سائنس کے دوسرے نظریات ہیں۔ :)
 
Top