خدائے رب العزت آپ کو بھی خوش رکھے آمین، آپ یقیناً خلوص سے ہی بات کر رہی ہیں۔ ہمیں آپ کی نیت پر ذرہ برابر بھی شک نہیں ہے۔
میں نے وہ مراسلہ پڑھا ہے۔ محترم بھائی صاحب نے "ویڈیوز" کو بطور پیمانہ رد کیا ہے کہ "ویڈیوز" کوئی ایسا قابل اعتبار ثبوت نہیں ہیں کیونکہ ویڈیوز تو کسی بھی شے کے حق میں بھی مل جاتی ہیں اور کسی کے خلاف بھی اور اس کے لئے انھوں نے دوسرے مذہب کے ایک اعتقاد کی مثال پیش کی ہے کہ ویڈیوز تو اس پر بھی مل جائیں گی۔
چند سال پہلے ایک مارننگ شو میں ایک شخص آیا تھا جس کے ماتھے پر اللہ لکھا ہوا تھا اور غیب سے اسے کھانے پینے کی چیزیں ملتی تھیں۔ سوشل میڈیا پر بہت تنقید ہوئی تھی۔ اب ہم اس شخص کی باتوں پر اس وجہ سے تو ایمان نہیں لاسکتے تھے کہ اس کی ویڈیو موجود ہے یا وہ کسی مارننگ شو میں آیا تھا۔ پاکستانی میڈیا ہو یا کسی اور ملک کا، ہر جگہ جھوٹ بھی بولا جاتا ہے اور سچ بھی اور اس معاملے میں مذہب کو بھی نہیں بخشا جاتا ہے۔ صرف ٹی آر پیز دیکھے جاتے ہیں۔ وہ بیچا جاتا ہے جو بکتا ہے۔
غیر فطری چیزیں وقوع پذیر ہوتی ہیں اور ان کی کوئی واضح توجیہ بھی پیش نہیں کی جاسکتی ہے۔ لیکن یہاں آپ جو ویڈیوز کو بطور ثبوت پیش کر رہی ہیں اس پر شاید ہی کوئی یقین کرے اور اس کی وجہ میں اوپر بیان کر چکا ہوں اور وہ ہے میڈیا کے گندے کھیل۔
ہو سکتا ہے ان ویڈیوز میں اگر سچ کہا گیا ہے تو فائدہ ہوا ہو لیکن میں اپنے تجربے سے آپ کو بتا سکتا ہوں کہ میں نے بہت افراد کو یہ کرتے دیکھا ہے۔ کچھ عرصے بعد خود ہی چھوڑ دیتے ہیں۔ جن خاتون کا میں نے اپنے پہلے مراسلے میں ذکر کیا تھا وہ خود بھی اپنی معدے کی تیزابیت کا اس طرح علاج کر رہی تھیں لیکن آج تک ان کا وہی حال ہے۔ اور ان خاتون کے بارے یہ بھی بتا دوں کہ وہ انتہائی سخت پردہ کرتی ہیں، پانچ وقت کی نمازی، روزانہ تلاوت قرآن پاک کرنا ان کے معمول کا حصہ ہے۔ اور اللہ پر ایسا اندھا اعتماد ہے کہ جس کام کے لئے اللہ پر بھروسہ کر لیں اس سے پیچھے نہیں ہٹتی ہیں۔ اب خود تین چار سال بعد چھوڑ پر بیٹھ گئی ہیں۔ حکیمی علاج کر رہی ہیں۔
ما شاء اللہ۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ آپ کو ہمیشہ صحت مند رکھیں آمین
آپ دوا کے خلاف نہیں ہیں۔ میرا آپ سے اختلاف بیماری کی وجہ پر تھا اور میں اس سلسلے میں اسی لئے قرآنی آیات اور احادیث نقل کرتا رہا کہ کہیں کوئی یہ سمجھ نہ بیٹھے کہ جب بیماری ہوتی ہی کسی برائی کی وجہ سے ہے تو پھر علاج کی کیا ضرورت ہے؟
باقی سب کے موقف پڑھے ہیں اور مجھے محسوس ہوا ہے کہ زیادہ افراد اس لئے مخالفت کر رہے ہیں کہ کئی بار بیماری میں وقت کی بہت اہمیت ہوتی ہے۔ اگر بروقت دوا نہ ملے تو انسان کی جان بھی جاسکتی ہے۔ وقت ضائع نہیں کرنا چاہئے اور ڈاکٹر سے فوری رجوع کرنا چاہئے۔ بے شک آپ ساتھ ساتھ تلاوت سنیں، خود بھی کریں اور دعا کرنا تو سب سے ضروری ہے تو دعا کریں اور دوسروں سے بھی دعا کے لئے کہیں۔
لیکن اگر کوئی یہ سمجھ لے کہ چونکہ مجھے اس طریقہ علاج سے شفاء مل سکتی ہے تو میں کیوں ڈاکٹر کے پاس جاؤں اور اپنا قیمی وقت جب دوا بہتر طریقے سے اثر کر سکتی تھی، نکال دے تو پھر کیا ہوگا؟ یہ life threatening situation بن سکتی ہے۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ معزز شرکاء محفل اس وجہ سے بھی اس طریقہ علاج کے حق میں نہیں ہیں۔ اور اسی لئے دوا کے استعمال پر زور دے رہے ہیں۔
اللہ رب العزت آپ کی دعا کو سب کے حق میں قبول فرمائیں آمین۔ اور ایک بار پھر آپ سے کہوں گا کہ آپ پریشان نہ ہوں۔ آپ سے میرا نہیں خیال کہ کسی کو ذاتی مسئلہ ہے۔
مجھے علم ہے یہاں مجھ سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں رکھتا ہے، یہ سب مجھ سے بہت عزت و احترام سے بات کرتے ہیں. میں تو بذات خود بحث سے بھاگتی ہوں، مجھے یا مری فطرت سمجھیں کہ میں بحث نہیں کرتی. دل چاہتا بس سب کا آپس میں پیار ہو
وڈیوز کے حوالے سے مسترد کرنا حق ہے مگر مسترد اپنی عقلی و شعوری بنا پر کیا جانا چاہیے نا کہ اسطرح کا کمپیریزن
میں چار سال سے رابطے میں سید فواد بخاری سے. میری ان سے بات لکھنے، لکھانے کے سلسلے میں ہوتی رہی ہے. انہوں نے چند ماہ قبل مجھے بتایا ہے ۲۰۱۷ میں جب وہ پی ایچ ڈی پر تھیسز کر رہے تھے ان کا ریٹینا ڈیمج ہوگیا. ڈاکٹرز نے انکار کردیا کہ، کہہ دیا آپ کلی طور پر اندھے ہو جائیں گے. آپ کی پی ایچ ڈی بھی رہ جائے گی. پھر ان کا رابطہ کسی طریقے سے ڈاکٹر جاوید سے ہوَا. انہوں نے دعا کروائی اور بینائی لوٹ آئی. وہ دیکھ نہیں سکتے تھے، بینائی سے محروم.تھے. چاہیں تو آپ خود رابطہ کرلیں ان سے
ان وڈیوز میں لوگ اپنے تجربات بیان کر رہے. یہ چینل ایڈ فری ہے یعنی اس سے ارننگ نہیں ہو رہی تو جھوٹ پھیلانے کا مقصد سمجھ نہیں آتا. ہم سارا جہاں، دیکھیے آسٹریلیا، ہندوستان، امریکہ، جرمنی سے جھوٹ سنانے والے خرید نہیں سکتے، نہ پاکستان کے لوگ جن کی اکثریت پڑھے لکھے لوگ ہیں جو یہاں آتے ہیں .. مثال کےطور پر لوگوں کو اگر پیسے دے کے اکٹھے کیا جاتا ہو تو اتنا پیسا یا نقصان کون بھرے گا؟
ہمایوں کا واقعہ سنا ہوگا، کیسے بابر نے اللہ سے دعا مانگی کہ اس کے گرد چکر لگا کے، اسکی زندگی ہمایوں کو دیدے ..واقعہ مکمل سے یاد نہیں ... جس کو درست یاد ہو وہ شئیر کردے
مقصد اتنا ہے جب میڈیکل فیلڈ سے جواب مل جائے تب تو کوئ چارہ نہیں ہوتا دعا کا؟ تب دعا ہی ہوتی. یہ کسی درد مند دل کی دعا ہو سکتی ہے. ماں کی بچے کے لیے، استاد کی شاگرد کے لیے. یعنی سچے دل سے مانگی گئی دعا