کاش محفل میں پسندیدہ "ترین" کلام کا کوئی زمرہ ہوتا۔
سوزشِ دل تو کہاں اس حال میں
جان و تن ہیں سوزنِ جنجال میں
کسی نے کیا خوب کہا ہے
"اپنی اپنی پسند ہوتی ہے
اپنا اپنا مزاج ہوتا ہے""
مجھے نہیں معلوم کہ کون مجھ سے بڑا ہے اور کون مجھ سے چھوٹا۔
لیکن یہ غزل اس غالب کی تو نہیں جسے ہم جانتے ہیں۔ ادھر کسی دیہات میں کوئی غالبِ ثانی پیدا ہو گیا ہو تو کیا کہنے ہیں۔
لیکن
سوزنِ جنجال
جیسی بیہودہ ترکیب کسی غالبِ ثانی کا کام ہے، غالبِ اول کا تو نہیں۔
اگر یہ غالب کی کسی بیاض میں شامل بھی ہے تب بھی اس کی حیثیت اس حدیث جیسی ہے " علم حاصل کرو، خواہ تمہیں چین جانا پڑے"
کہ یہ حدیث حضرت امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے زمانہ میں گھڑی گئی تھی۔ اور امام صاحب نے اس کی تردید بھی کی تھی۔
باقی ایک دوسرے کے علم کا امتحان لے کر ہمیں کیا ملے گا۔
کنفوشش کہتا ہے
Ability will never catch up with the demand for it"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If I am walking with two other men, each of them will serve as my teacher. I will pick out the good points of the one and imitate them, and the bad points of the other and correct them in myself
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو میرے بھائیو!!
جھگڑا کاہے کا۔