حسن محمود جماعتی
محفلین
حیرت سے نہ دیکھ مرے چہرے کی دراڑیں
میں وقت کے ہاتھوں میں کھلونے کی طرح تھا
میں وقت کے ہاتھوں میں کھلونے کی طرح تھا
شخص تھا یا گلوکوز کی بوتل
شاعر کے خیالات واہ جی واہپانی تڑپ کے چیخ اۤٹھے ، ایسے جال کھینچ
مچھلی اگر نہ آئے ، سمندر کی کھال کھینچ
رشتے داروں نے لا جوتی لینے اےرشتوں کے ساتھ __ بچوں کے جیسا سُلوک کر
غصے سے کان کھینچ ، محبت سے گال کھینچ