شمشاد نے کہا:میرے خیال میں تو سنیچر ہونا چاہیے اگر نہیں تو “ پیر “ بہتر ہے۔
راج حیدر آباد میں بھی سنیچر کو ہفتہ کہتے ہیں اور کنفیوز کرتے ہیں ہم کو۔ سوموار محض مشرقی یو پی میں میں نے مسلمانوں کو بھی بولتے سنا ہے اگر چہ پڑھے لکھے مسلم دو شنبہ کہتے ہیں۔ بطور خاص اودھ میں ۔ بدھ کو بھی یہاں حیدر آباد میں چہار شنبہ زیادہ تر کہا جاتا ہے۔ اردو اخبارات سارے ہندوستان میں پیر ہی لکھتے ہیں لیکن فرق بدھ اور سنیچر میں ہے کہ یہاں کے اخبارات بھی چہار شنبہ اور ہفتہ لکھتے ہیں۔راج نے کہا:جہاں تک میری معلومات ہے سوموار سنسکرت کا لفظ ہے اور اردو میں دور دور تک سوموار کا استعمال نہیں ہوتا- پاکستان میں تو پتا نہیں مگر ہندوستان میں سوموار اردو ڈکشنرمیں موجود نہیں ہے- اس لئے اس کو استعمال کیا جائے یا نہیں سوچنا بھی فضول ہے-
ویسے پیر منگل بدھ یہ خود سنسکرت کے لفظ ہیں- مگر اردو میں رائج ہو چکے ہیں اور روز مرہ کے استعمال میں ہیں- مگر سوموار رائج نہیں ہوا ہے اور نہ ہی روز مرہ کے استعمال میں ہے- کم سے کم ہندوستان میں تو نہیں-
آپ کی معلومات کے لئے دنوں کے نام اور ان نام کے مطلب یہاں درج ہیں- "وار" کا مطلب دن ہوتا ہے- ہندووں نے بھگوان کے نام کے ساتھ وار لگا دیا-
سوموار= شنکر بھگوان کے لئے ہے-
منگل وار = گنیش بھگوان کے لئے-
بدھ وار= برہما کے لئے
گرو وار= وشنو بھگوان کے لئے-
شُکروار= دیوی درگا کے لئے -
شنی وار= شنی مہاراج کے لئے=
اب ان سے تو ہم نے منگل وار کی جگہ منگل اور بدھ وار کی جگہ بدھ لیا تو اب یا تو سوم وار کی جگہ سوم لیا جائے یا روی وار کی طرح اتور میں بدل دیا جائے یعنی سوم وار کی جگہ پیر ہی کہا جائے-
ہم نے اب تک اردو میں سنسکرت کے لفظ پورے نہیں لئے- تو سوموار کو بھی پوری طرح لینے کا تُک نہیں بنتا-
اور رہی بات سنیچر اور ہفتہ کی تو ہندوستان میں ہفتہ استعمال نہیں ہوتا - ہاں میرے جو پاکستانی دوست ہیں ان سے ہی میں نے پہلی بار ہفتہ لفظ سنیچر کے لئے سنا - اور یہ کیوں کہا جاتا ہے نہیں معلوم-
اعجاز صاحب ، ہم تو چونکہ حیدرآباد ہی میں پلے بڑھے ہیں لہذا ہمارے کنفیوز ہونے کی تو بات ہی نہیں ہے۔ حالانکہ جب ہم اسکول میں پڑھتے تھے تب بھی ہمارے تمام ہندو دوست ساٹرڈے کو ہفتہ ہی کہتے تھے ، سنیچر کہتے ہوئے ہم نے تو نہیں سنا۔اعجاز اختر نے کہا:راج حیدر آباد میں بھی سنیچر کو ہفتہ کہتے ہیں اور کنفیوز کرتے ہیں ہم کو۔ سوموار محض مشرقی یو پی میں میں نے مسلمانوں کو بھی بولتے سنا ہے اگر چہ پڑھے لکھے مسلم دو شنبہ کہتے ہیں۔ بطور خاص اودھ میں ۔ بدھ کو بھی یہاں حیدر آباد میں چہار شنبہ زیادہ تر کہا جاتا ہے۔ اردو اخبارات سارے ہندوستان میں پیر ہی لکھتے ہیں لیکن فرق بدھ اور سنیچر میں ہے کہ یہاں کے اخبارات بھی چہار شنبہ اور ہفتہ لکھتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سوموار کے حق میں اب تک ایک ووٹ بھی نہیں پڑا۔
یہاں لفظ سوموار زیادہ مناسب ہے۔
سوموار زیادہ بہتر اور موزوں لفظ ہے۔
میں نے دیکھا کہ اکثر ادبی تحریروں میں سوموار کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔
اتوار کا بھگوان کون ہے ۔ہندووں نے بھگوان کے نام کے ساتھ وار لگا دیا-
سوموار= شنکر بھگوان کے لئے ہے-
منگل وار = گنیش بھگوان کے لئے-
بدھ وار= برہما کے لئے
گرو وار= وشنو بھگوان کے لئے-
شُکروار= دیوی درگا کے لئے -
شنی وار= شنی مہاراج کے لئے=
رسول(اللہم صل علیہ ) کا اردو و ہندی زبان سے بھلا کیا واسطہ جو ان کو زیادہ علم ہو اس لفظ کا ؟واللہ ورسولہ اعلم