سُنی عسکریت پسندوں کا بس اور ہسپتال پر حملے کا دعوی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
گو کہ دھاگے کی کانٹ چھانٹ کی گئی تاہم یکسر پروپیگنڈہ ابھی بھی اس دھاگے میں موجود ہے۔ اگر واقعی میں کوئی فرقہ وارائیت سے اوپر اٹھ کر انصاف کی بات کر نا چاہتا ہے تو اس کو لشکر جھنگوی اور ٹی ٹی پی کے ساتھ لشکر مہدی اور وحدت المسلمین جیسی دہشت گرد اور فرقہ ورائیت میں ملوث تنظیموں کی بھی مذمت کرنی چاہی جس طرح لشکر جھنگوی اور ٹی ٹی پی کا ہاتھ بے گناہوں کے قتل میں ملوث ہے اسی طرح اہل تشیع کی عسکریت پسند تنظمیوں کے ہاتھ بھی بے گناہوں کے قتل میں لوث ہیں۔ بڑے بڑے بھاشن دینے والے اس پر بھی ذرا روشنی ڈالیں کہ اہل تشیع کیوں کھل کر ایسی تنظیموں کی مذمت نہیں کرتے؟
 
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

يہ الزام کہ امريکہ اسلام کے خلاف حالت جنگ ميں ہے اور اس دليل پر مبنی سوچ جس کا ذکر اس تھريڈ ميں کيا جا رہا ہے اس کی بنياد قريب 10 برس قبل سابق صدر بش کی جانب سے استعمال ہونے والے ايک لفظ "کروسيڈ" کی ايک مخصوص انداز میں اختراح کی گئ تشريح ہے۔ ميں پہلے ہی اس تناظر اور حالات کی وضاحت کر چکا ہوں جن ميں سابق صدر نے ان عناصر کے خلاف اجتماعی سطح پر مشترکہ جدوجہد کی اہميت کو اجاگر کرنے کی کوشش کی تھی جنھوں نے 911 کو امريکہ پر حملے کيے تھے۔

ليکن چونکہ امريکی صدر کی جانب سے ادا کيے جانے والے الفاظ کو رائے دہندگان "ناقابل ترديد" ثبوت کی حيثيت سے قابل قبول معيار اور پيمانہ تسليم کرتے ہيں تو پھر اسی صدر کے يہ واضح الفاظ اس غلط سوچ کو رد کرنے کے لیے کافی ہونے چاہیے کہ امريکی حکومت اسلام پر جنگ مسلط کرنے کے درپے ہے۔


اسی ضمن میں چاہوں گا کہ صدر اوبامہ کے نقطہ نظر کو بھی سنيں جنھوں نے متعدد بار بيانات اور تقارير ميں موجودہ امريکی انتظاميہ کی سرکاری پوزيشن واضح کی ہے۔





فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu

zindagi_anmol_hai.jpg



revised_Ziarat_banner.jpg



تمہاری اس پوسٹ کا جواب اسی فورم پر ایک صاحب بڑی تفصیل سے دے چکے ہیں جس کے بعد تم وہاں سے رفو چکر ہو گئے تھے


پوسٹ نمبر ۴۷
 

ساجد

محفلین
حسیب بھائی ، اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے واقفیت اور تاریخ سے شغف رکھتے ہیں تو میری بات کو بہتر سمجھ سکتے ہیں کہ صدیوں سے اس برصغیر میں مذہب کے نام پر کیا ہو رہا ہے۔ اور ویسے بھی میں نے دونوں اطراف کے انتہا پسندوں کی بات کہی ہے یک طرفہ کسی پر الزام نہیں لگایا ۔ اگر آپ جاننا ہی چاہتے ہیں تو طالبان کے قیام اور ان کی فنڈنگ میں بعض عرب حکومتوں کا کردار دیکھئے اور پاکستان میں کھمبیوں کی طرح سے اگنے والے ان مدارس کا جائزہ لیجئے جن کی فنڈنگ مخصوص نظریات کے پرچار کے لئے مختلف ممالک کی طرف سےکی جا رہی ہے ۔
بہرحال وہ ایک ضمنی بات تھی یہاں موضوع ہے ان اقبالی قاتلوں کا جو خود کش حملوں کا دعوی کر رہے ہیں اگر ہم بات وہیں تک رکھیں تو بہتر رہیں گے۔ گو کہ تاریخ ہم سب کے سامنے کھلی ہے لیکن بات پھر وہی ہو جائے گی کہ ہر کوئی ایک دوسرے پر الزام دھرنے لگے گا لیکن تاریخ سے سبق سیکھنے کے لئے کوئی بھی تیار نہیں ملے گا۔
 

میر انیس

لائبریرین
گو کہ دھاگے کی کانٹ چھانٹ کی گئی تاہم یکسر پروپیگنڈہ ابھی بھی اس دھاگے میں موجود ہے۔ اگر واقعی میں کوئی فرقہ وارائیت سے اوپر اٹھ کر انصاف کی بات کر نا چاہتا ہے تو اس کو لشکر جھنگوی اور ٹی ٹی پی کے ساتھ لشکر مہدی اور وحدت المسلمین جیسی دہشت گرد اور فرقہ ورائیت میں ملوث تنظیموں کی بھی مذمت کرنی چاہی جس طرح لشکر جھنگوی اور ٹی ٹی پی کا ہاتھ بے گناہوں کے قتل میں ملوث ہے اسی طرح اہل تشیع کی عسکریت پسند تنظمیوں کے ہاتھ بھی بے گناہوں کے قتل میں لوث ہیں۔ بڑے بڑے بھاشن دینے والے اس پر بھی ذرا روشنی ڈالیں کہ اہل تشیع کیوں کھل کر ایسی تنظیموں کی مذمت نہیں کرتے؟
انعام صاحب معذرت کے ساتھ آپ یا تو ان تنظیموں سے یکسر لا علم ہیں یا پھر وہی فرقہ پرستانہ کدورت آپ کے ذہن مین موجود ہے۔لشکر مہدی کس بم دھماکے یا قتل میں آپ کے نزدیک شریک ہے اگر آپ کے پاس کوئی پکا ثبوت ہے تو پیش کریں میں بالکل مانوں گا ۔ اگر اس تنظیم کی طرف سے کھل کر اپنے مخالف گروہ کو قتل کرنے کے عزم کی وڈیوز یا قتل پر اکسانے کی وڈیوز یا کسی مسلمان کو کافر کہ کر واجب القتل گرداننے کی وڈیوز آپ کے پاس موجود ہیں تو یہاں شئیر کریں آپ کے ساتھ میں خود انکے خلاف آواز بلند کروں گا پر صرف اسلئے الزام لگانا کہ آپ ہی کے مسلک کے چند مٹھی بھر لوگوں نے کچھ ایسی تنظیمیں بنالی ہیں جو خود ہم مسلکوں کیلئے باعث شرم بن رہی ہیں انکی حمایت کی وجہ سے دوسروں پر الزام لگانا جائز نہیں ۔ میں پہلے بھی کہ چکا ہوں کہ یہاں کوئی دودھ کا دھلا نہیں ہے او رکوئی بھی پورا کا پورا مسلک بھی شر پسند نہیں ہے یقیناَ َ اہل تشیع میں بھی ایسے شر پسند موجود ہوں گے جنہوں نے اپنے طور پر گروپ بنا کر ٹارگیٹ کلنگ کی ہوگی لیکن میں آپ کو یقین سے کہ سکتا ہوں کہ ان کو کسی شیعہ عالم دین کی سرپرستی حاصل نہیں ہے اور انکی کوئی ایسی عالمی تنظیم بھی نہیں ہے۔ جو پے در پے بے گناہوں کا خون بہا رہی ہو اور اسکی ذمہ داری بھی قبول کر رہی ہو۔ ورنہ جیسا شیعوں کے ساتھ ہوتا رہا ہے کہ باقاعدہ بسوں سے اتار اتار کر شناختی کارڈ دیکھ کر بڑی ہی بے رحمی سے شہید کیا گیا ہو ایسا کسی شیعہ تنظیم کی طرف سے تو کبھی نہیں ہوا۔ آپ اگر ذرا ٹھنڈے دل سے سوچیں تو آپ کے مسلک کا سب سے بڑا اجتماع رائے ونڈ میں ہوتا ہے جو گئے ہوں گے انہوں نے دیکھا ہوگا کہ وہاں کہیں بھی چیکنگ یا سیکیوریٹی کا انتظام نہیں ہوتا ہے اگر شر پسند کارووائی کرنا چاہیں تو کتنی آسانی سے لاکھوں جانوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں اسکے علاوہ کراچی کے اورنگی ٹاؤن میں اور مکی مسجد عائشہ منزل میں ہر جمعرات کو بہت بڑے بڑے اجتماعات ہوتے ہیں جو بغیر کسی ڈر و خوف کے انجام پزیر ہوتے ہیں اگر شیعہ خود کش دھماکے یا مسجدوں پر فائرنگ کرنے یا کرانے والے ہوتے تو انکے پاس بہت آسان مواقع میسر ہوتے جبکہ اسکے برعکس اہل تشیع کے چھوٹے چھوٹے اجتماعات بھی بھرپور رینجرز اور پولیس کی تعداد کے اور اسکاؤٹس کی جامع تلاشی کے بغیر منعقد اب ہوہی نہیں سکتے۔ آج کا پشاور کی مسجد اور مدرسہ کا دھماکہ اسکا ثبوت ہے۔
اب آئیں وحدت المسلمین کی طرف اول تو وحدت المسلمین نے ہزاروں شیعہ نوجوانوں کی لاشیں اٹھانے کے باوجود جس اتحاد بین المسلمین کا مظاہرہ کیا ہے وہ کسی اور تنظیم سے توقع رکھنا بہت مشکل ہے۔ اگر یہ دہشت گرد تنظیم ہوتی تو اسکے جلسوں اور دھرنوں میں جماعت اسلامی کے ہر بڑے لیڈر سنی تحریک کے سب بڑے لیڈر جمیعت علمائے پاکستان کے لیڈر تقریر کرنے نہیں آتے ۔ آپ وحدت المسلمین کے کسی بھی لیڈر کا فرقہ پرستانہ بیان یہاں پیش کردیں ۔سنیوں کے سارے بڑے لیڈر منور حسن اور اعجاز قادری سمیت آئے دن وحدت المسلمین کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں جبکہ جن تنظیموں کو ہم دہشت گرد کہتے ہیں وہ شیعوں کو تو چھوڑیں سنی لیڈرز تک کو نہیں مانتیں ۔ پچھلے دنوں جب محترم مولانا طارق جمیل کی تقریر جو انہوں نے ایک شیعہ جلسے میں کی تھی اس پر فیس بُک پر انکو کافر تک کہا گیا کہ وہ کافروں کے جلسے میں گئے اور وہاں امام حسین کی تعریف کی اور یزید پر بالکل شیعوں کے انداز میں لعنت بھجوائی تو جو کافروں کے جلسے میں جائے چاہے کتنا بھی بڑا مذہبی اسکالر ہو وہ کافر کہلائے گا۔
 
انعام صاحب معذرت کے ساتھ آپ یا تو ان تنظیموں سے یکسر لا علم ہیں یا پھر وہی فرقہ پرستانہ کدورت آپ کے ذہن مین موجود ہے۔لشکر مہدی کس بم دھماکے یا قتل میں آپ کے نزدیک شریک ہے اگر آپ کے پاس کوئی پکا ثبوت ہے تو پیش کریں میں بالکل مانوں گا ۔ اگر اس تنظیم کی طرف سے کھل کر اپنے مخالف گروہ کو قتل کرنے کے عزم کی وڈیوز یا قتل پر اکسانے کی وڈیوز یا کسی مسلمان کو کافر کہ کر واجب القتل گرداننے کی وڈیوز آپ کے پاس موجود ہیں تو یہاں شئیر کریں آپ کے ساتھ میں خود انکے خلاف آواز بلند کروں گا پر صرف اسلئے الزام لگانا کہ آپ ہی کے مسلک کے چند مٹھی بھر لوگوں نے کچھ ایسی تنظیمیں بنالی ہیں جو خود ہم مسلکوں کیلئے باعث شرم بن رہی ہیں انکی حمایت کی وجہ سے دوسروں پر الزام لگانا جائز نہیں ۔ میں پہلے بھی کہ چکا ہوں کہ یہاں کوئی دودھ کا دھلا نہیں ہے او رکوئی بھی پورا کا پورا مسلک بھی شر پسند نہیں ہے یقیناَ َ اہل تشیع میں بھی ایسے شر پسند موجود ہوں گے جنہوں نے اپنے طور پر گروپ بنا کر ٹارگیٹ کلنگ کی ہوگی لیکن میں آپ کو یقین سے کہ سکتا ہوں کہ ان کو کسی شیعہ عالم دین کی سرپرستی حاصل نہیں ہے اور انکی کوئی ایسی عالمی تنظیم بھی نہیں ہے۔ جو پے در پے بے گناہوں کا خون بہا رہی ہو اور اسکی ذمہ داری بھی قبول کر رہی ہو۔ ورنہ جیسا شیعوں کے ساتھ ہوتا رہا ہے کہ باقاعدہ بسوں سے اتار اتار کر شناختی کارڈ دیکھ کر بڑی ہی بے رحمی سے شہید کیا گیا ہو ایسا کسی شیعہ تنظیم کی طرف سے تو کبھی نہیں ہوا۔ آپ اگر ذرا ٹھنڈے دل سے سوچیں تو آپ کے مسلک کا سب سے بڑا اجتماع رائے ونڈ میں ہوتا ہے جو گئے ہوں گے انہوں نے دیکھا ہوگا کہ وہاں کہیں بھی چیکنگ یا سیکیوریٹی کا انتظام نہیں ہوتا ہے اگر شر پسند کارووائی کرنا چاہیں تو کتنی آسانی سے لاکھوں جانوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں اسکے علاوہ کراچی کے اورنگی ٹاؤن میں اور مکی مسجد عائشہ منزل میں ہر جمعرات کو بہت بڑے بڑے اجتماعات ہوتے ہیں جو بغیر کسی ڈر و خوف کے انجام پزیر ہوتے ہیں اگر شیعہ خود کش دھماکے یا مسجدوں پر فائرنگ کرنے یا کرانے والے ہوتے تو انکے پاس بہت آسان مواقع میسر ہوتے جبکہ اسکے برعکس اہل تشیع کے چھوٹے چھوٹے اجتماعات بھی بھرپور رینجرز اور پولیس کی تعداد کے اور اسکاؤٹس کی جامع تلاشی کے بغیر منعقد اب ہوہی نہیں سکتے۔ آج کا پشاور کی مسجد اور مدرسہ کا دھماکہ اسکا ثبوت ہے۔
اب آئیں وحدت المسلمین کی طرف اول تو وحدت المسلمین نے ہزاروں شیعہ نوجوانوں کی لاشیں اٹھانے کے باوجود جس اتحاد بین المسلمین کا مظاہرہ کیا ہے وہ کسی اور تنظیم سے توقع رکھنا بہت مشکل ہے۔ اگر یہ دہشت گرد تنظیم ہوتی تو اسکے جلسوں اور دھرنوں میں جماعت اسلامی کے ہر بڑے لیڈر سنی تحریک کے سب بڑے لیڈر جمیعت علمائے پاکستان کے لیڈر تقریر کرنے نہیں آتے ۔ آپ وحدت المسلمین کے کسی بھی لیڈر کا فرقہ پرستانہ بیان یہاں پیش کردیں ۔سنیوں کے سارے بڑے لیڈر منور حسن اور اعجاز قادری سمیت آئے دن وحدت المسلمین کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں جبکہ جن تنظیموں کو ہم دہشت گرد کہتے ہیں وہ شیعوں کو تو چھوڑیں سنی لیڈرز تک کو نہیں مانتیں ۔ پچھلے دنوں جب محترم مولانا طارق جمیل کی تقریر جو انہوں نے ایک شیعہ جلسے میں کی تھی اس پر فیس بُک پر انکو کافر تک کہا گیا کہ وہ کافروں کے جلسے میں گئے اور وہاں امام حسین کی تعریف کی اور یزید پر بالکل شیعوں کے انداز میں لعنت بھجوائی تو جو کافروں کے جلسے میں جائے چاہے کتنا بھی بڑا مذہبی اسکالر ہو وہ کافر کہلائے گا۔


سب سے پہلے عرض کروں گا کہ لگتا ہے کہ علم جفر آپ کے خون میں دوڑ رہا ہے جبھی آپ کو فاصلے پر بیٹھا ہونے کے باوجود اور مجھے سے بالکل اجنبیت کے باوجود میرے مسلک کا علم ہو گیا۔ اسی فورم پر ٹی ٹی پی اور لشکر جھنگوی ٹائپ گرہوں کی میں کھل کر مذمت کر چکا ہوں، لیکن تعصب کی جو عینک آپ نے اپنی آنکھوں پر چڑھا رکھی کی اس کی سیاسی آپ کے تمام مضمون پر پھیلی صاف نظر آرہی ہے جبھی جناب نے جھٹ نتیجے پر چھلانگ لگا کر میرا مسلک متعین کر دیا۔
دوسری بات یہ کہ اسی فورم پر میں پروف کر چکا ہوں کہ لشکر مہدی اور وحدت المسلمین دونوں ہی دہشت گرد اور فرقہ ورانہ تنظیمیں ہیں اور یہ ضروری نہیں کہ ٹی ٹی پی کی طرح سارے ہی دہشت گردی کی سینگیں اپنے سروں پر لگا کر قتل و غارت گری کا اعلان کرتے پھریں ،نہیں بعض تقیہ کے بھی قائل ہوتے ہیں کام سارے وہی ٹی ٹی پی والے کرتے ہیں لیکں ذرا چھپ چھپا کر۔ بہر کیف سب سے پہلے اپنے ممدوحین لشکر مہدی اور وحدت المنافقین کے کرتوت ملاحظہ فرمائیے

لشکر مہدی کے بارے میں ٹریبون کی رپورٹ


They have been accused of being involved in at least a dozen sectarian target killings, including the murder of three doctors. The group targeted sympathisers and members of the banned Sipah-e-Sahaba, Lashkar-e-Jhangvi and Jaish-e-Mohammad, because of which a strong backlash would occur and the attacked groups would retaliate against the Shia community more violently.
Also, a clear link between the Mehdi force and Majlise Wahdat-e-Muslimeen (MWM), a local religious organisation has also been uncovered.
The MWM’s Karachi leadership is being led by Hasan Zafar and Punjab chapter by Raja Nasir. Both are under police surveillanc

http://tribune.com.pk/story/98230/target-killings-doctor-killing-mehdi-force-busted/

ساتھ ہی ساتھ وحدت والوں کا رویہ ملاحظہ کیجے کہ جب ان کے ٹارگٹ کلرز پکڑے جاتے ہیں تو یہ کیا کرتے ہیں

1101771365-1.gif


1101771367-1.gif


اور جناب کو رائے ونڈ کا اجتماع تو خؤب یاد رہا لیکن یہاں کراچی میں مکتب دیوبند کے دسیوں علما کو اہل تشیع نے جو خاک و خون میں لوٹا دیا ان کے بارے میں بھی جناب کچھ علم رکھتے ہیں سب کو چھوڑئیے کیا مولانا یوسف لدھیانوی کا نام جناب کی سماعت سے کبھی ٹکرایا ہے کچھ یاد ہے کہ ان کے قتل کا مجرم کون تھا اور بھاگ کر کہا چلا گیا تھا؟؟؟ جہاں تک اہل تشیع حضرات سے ملنے ملانے پر ان علما کے خلاف فتویٰ وغیرہ کی بات ہے تو مجھے کسی سے کوئی سروکار نہیں کہ کون سی تنظیم شیعوں کے بارے میں کیا رائے رکھتی ہے یا ان علما کے بارے میں کیا رائے رکھتی ہے جو اہل تشیع کے جلسے میں جاتے ہیں۔ ان فضول باتوں کے لیے فرصت نام کی کوئی شہ میری زنبیل میں موجود نہیں ہے۔ ان تنظیموں کا نہ میں ہمدرد ہو نہ سپورٹر لیکن ہاں وہ تنظیمیں جو صحابہ و اہل بیت عظام کی عظمت کی قائل ہیں اور اس سلسلے میں جد و جہد کرتی ہیں تو میری تمام ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں۔ ماسوائے لشکر جھنگوی اور ٹی ٹی پی ٹائپ تنظیموں کے
آخری بات یہ کہ اہل تشیع جو بڑے مظلومیت کا نقاب منہ پر ڈالے پھرتے ہیں درحقیت اتنے مظلوم ہیں نہیں۔ مجھے اچھی طرح معلوم ہے کہ اہل تشیع اہل تسنن کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں یہاں میں اہل تشیع کی مستند کتابوں کے حولاجات مہیا کر سکتا ہوں کہ اہل تشیع کے اکابرین علما نے کبھی اہل سنت کو مسلم گردانا ہی نہیں اور تاریخ اسلام میں بدترین تعصب کا ثبوت دیا ہے۔ اگر کسی کو بات پھیلانے کا شوق ہے تو ہوجائے شروع واقعہ کربلا سے لے کر تاریخ اسلام کے تمام اوراق میں اہل تشیع کے کرتوت عیاں کرنے کا ذمہ میرا۔مقابل چاہے میر انیس ہوں یا مرزا دبیر۔
 

حسان خان

لائبریرین
آخری بات یہ کہ اہل تشیع جو بڑے مظلومیت کا نقاب منہ پر ڈالے پھرتے ہیں درحقیت اتنے مظلوم ہیں نہیں۔ مجھے اچھی طرح معلوم ہے کہ اہل تشیع اہل تسنن کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں یہاں میں اہل تشیع کی مستند کتابوں کے حولاجات مہیا کر سکتا ہوں کہ اہل تشیع کے اکابرین علما نے کبھی اہل سنت کو مسلم گردانا ہی نہیں اور تاریخ اسلام میں بدترین تعصب کا ثبوت دیا ہے۔ اگر کسی کو بات پھیلانے کا شوق ہے تو ہوجائے شروع واقعہ کربلا سے لے کر تاریخ اسلام کے تمام اوراق میں اہل تشیع کے کرتوت عیاں کرنے کا ذمہ میرا۔مقابل چاہے میر انیس ہوں یا مرزا دبیر۔

اس سے یہ تو بخوبی عیاں ہو گیا کہ آپ کو اصل مسئلہ بطورِ کُل شیعوں سے ہے نہ کہ شیعہ فرقہ پرست دہشت گرد تنظیموں سے۔۔

کبھی مذہبی بغض کی عینک اتار بھی دینی چاہیے۔ یوں ہر وقت مذہب کی بنیاد پر کسی گروہ کو نفرت کا ہدف بنائے رکھنا متمدن دنیا میں اچھی بات نہیں سمجھی جاتی۔
 
اس سے یہ تو بخوبی عیاں ہو گیا کہ آپ کو اصل مسئلہ بطورِ کُل شیعوں سے ہے نہ کہ شیعہ فرقہ پرست دہشت گرد تنظیموں سے۔۔

کبھی مذہبی بغض کی عینک اتار بھی دینی چاہیے۔ یوں ہر وقت مذہب کی بنیاد پر کسی گروہ کو نفرت کا ہدف بنائے رکھنا متمدن دنیا میں اچھی بات نہیں سمجھی جاتی۔


دیکھو مسٹر حسان خان آپ بھی تقیے سے کام لیے بغیر صداقت پر مبنی بات کرو تو آپ پر واضح ہو گا کہ اسی چیز پر میں احتجاج کر رہا ہوں۔ یوں ہر وقت ایک ہی فرقے کے پیچھے لاٹھی لے کر پڑے رہنا درست نہیں۔ لشکر جھنگوی اور طالبان کل دیوبند کی نمائندگی نہیں کرتے لیکن اوپر مسٹر میر انیس نے اس جھگڑے میں بلا وجہ تبلیغی جماعت کو گھسیٹ لیا۔ اب اگر تبلیغی جماعت پر حملے نہیں ہوتے تو متعدد بار انہی ہی ٹی ٹی پی کے ہاتھوں دیوبندی مارے بھی جا چکے ہیں کیا مولانا حسن جان یاد نہیں جو ان کا شکار ہوئے باوجود دیوبندی ہونے کےِ یا مولوی فضل رحمن پر بھی قاتلانہ نہیں ہوا ان ہی ٹی ٹی پی کے ہاتھوں؟ تو ایسے کچھ عناصر کی وجہ سے تمام مکتبہ فکر کو مورد الزام اگر ٹھرایا جائے پھر یہ بات پروپیگنڈے کی طرح پھلائی جاے تو کیا یہ درست ہے؟ کیا آپ کے علم میں ہے کہ 150 سے زیادہ دیوبندی علما خودکش حملوں کو ناجائز قرار دے چکے ہیں؟ پھر سب سے بڑھ کر یہ میں کسی دیوبندی بریلوی فرقہ کو نہیں مانتا جو مجھے ٹھیک معلوم ہوتا ہے اس کی طرف داری کرتا ہوں۔ ہاں شیعت و قادیانیت کا میں قائل نہیں۔ تو مسٹر آپ یا انیس و دبیر ہوتے کون ہیں مجھے کسی ایک فرقے سے نتھی کرنے والے؟

مگر مسٹر حسان خان آپ دوسروں کی عینک کی بات تو کرتے ہو لیکن جو ویلڈنگ والا چشمہ آپ نے اپنی آنکھوں پر چڑھایا ہوا ہے اس سے آپ کی بینائی و بصارت و بصیرت کا جو حال ہے اس کی کچھ خبر ہے آپ کو یاد ہے گزشتہ ایک تھریڈ میں باوجود دہشت گردی کے پروف ہونے کے آپ نے وحدت المسلمین کی مذمت سے انکار کر دیا تھا کہ وہ اہل تشیع کی جماعت ہے ہر وقت آپ اہل تشیع کو سپورٹ کرتے ہو اور ایک مکتبہ فکر کو بر بھلا کہتے ہو تو میاں جو معیارات دوسروں پر سیٹ کرتے ہو کبھی خؤد بھی ان پر پورا اتر کر دیکھو۔ میں ببانگ دہل کہتا ہو کہ اہل تشیع، اہل تسنن کو مسلمان نہیں مانتے اور محض تقیہ سے کام لیتے ہیں جو اہل تسنن کو بظاہر مسلمان کہتے ہیں۔ کسی کو شک ہے تو کر لے اس پر بات۔
 

سید ذیشان

محفلین
معلوم نہیں اس وطن عزیز کا کیا بنے گا۔ یہ تو ان لوگوں کا حال ہے جو کہ ظاہری بات ہے کہ پڑھے لکھے ہیں اور انٹرنیٹ استعمال کر سکتے ہیں، کچھ تو ان میں روحانیات کے بھی دعویدار ہیں۔ ذرا سوچیں کہ 50 فی صد جاہل عوام کا کیا حال ہو گا۔ کبھی کبھی تو دل کرتا ہے کہ اس ملک کے قریب بھی نہ جاوں لیکن پھر خیال آتا ہے کہ اپنا ملک تو اپنا ملک ہوتا ہے۔ فیض صاحب بھی جلا وطنی میں شائد اسی کشمکش کا شکار تھے جو انہوں نے کہا: (مکمل نظم کا ربط)

یہ جامۂ روز و شب گزیدہ
مجھے یہ پیراہن دریدہ
عزیز بھی، ناپسند بھی ہے
کبھی یہ فرمانِ جوشِ وحشت
کہ نوچ کر اس کو پھینک ڈالو
کبھی یہ حرفِ اصرارِ الفت
کہ چوم کر پھر گلے لگا لو
 
انتخابات کے دوران اردو محفل پر مختلف سیاسی جماعتوں کی حمایت و مخالفت کے حوالے سے خاصی گرمی رہی ۔ لیکن یہ کسی نے نہیں دیکھا کہ ن لیگ ، پی ٹی آئی اور جمعیت علمائے اسلام ان مذہبی شدت پسندوں کے بارے میں ہمدردی کا یکساں رویہ رکھتے ہیں اور ن لیگ نے تو ان کے بڑے سپورٹر کو پنجاب کا وزیر قانون بنا رکھا تھا ادھر عمران ان کی حمایت میں بڑھ چڑھ کر دلائل پیش کر رہا تھا مولانا فضل الرحمن کے مؤقف کو ہم پہلے ہی سے جانتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ نسل در نسل مسلم لیگی ہونے کے باوجود اس بار میں نے ن لیگ سے کنارہ کر کے تحریکِ انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن جب عمران بھی انہی شدت پسندوں کے لئے نرمی دکھانے لگا تو اسے بھی خدا حافظ کہہ دیا۔ یوں کوئی بھی پارٹی مجھے ایسی نظر نہیں آتی تھی جو پاکستان کو بھنور سے نکالنے کے لئے متوازن پالیسی کی حامل ہوتی اس لئے میں نے کسی کو ووٹ نہ دیا۔ اب جنہوں نے ان کو ووٹ دیا ہے وہ بالغ نظری کا ثبوت دیں ،ان کا گریبان پکڑیں اور انہیں مجبور کریں کہ اس شدت پسندی کی حمایت سے خود کو الگ کر لیں ورنہ ملک کو مزید نقصان پہنچے گا۔
ساجد کم سے کم ریکارڈ کی درستگی کر لیں اور انصاف سے کام لیں۔

عمران نے ریکارڈ پر لشکر جھنگوی کا نام لے کر مذمت کی ہے باقی کسی اور جماعت کا بتائیں جو نام لے کر مذمت کرتی ہو اور کبھی بھی فرقہ واریت کے لیے نرم گوشہ نہیں رکھا۔
 

ساجد

محفلین
ساجد کم سے کم ریکارڈ کی درستگی کر لیں اور انصاف سے کام لیں۔

عمران نے ریکارڈ پر لشکر جھنگوی کا نام لے کر مذمت کی ہے باقی کسی اور جماعت کا بتائیں جو نام لے کر مذمت کرتی ہو اور کبھی بھی فرقہ واریت کے لیے نرم گوشہ نہیں رکھا۔
محب ، میرے لکھے الفاظ پر دوبارہ غور کریں اور یہ بھی سمجھیں کہ صرف لشکر جھنگوی ہی شدت پسند نہین ، طالبان جو ان سب سے زیادہ خونخوار ہیں ان کی حمایت کے بعد لشکر جھنگوی کی مخالفت کیا معنی رکھتی ہے۔ اور مجھے یہ بھی یقین ہے کہ اب آپ طالبان کی حمایت پر بھی کوئی دلیل عمران کی کسی تقریر سے لائیں گے لیکن انہی طالبان نے کے پی کے میں پی ٹی آئی کی حکومت بننے کے باوجود اپنی دہشت گردی جاری رکھی ہے تو ان کی حمایت کا کوئی جواز وقعت نہیں رکھتا۔
 
محب ، میرے لکھے الفاظ پر دوبارہ غور کریں اور یہ بھی سمجھیں کہ صرف لشکر جھنگوی ہی شدت پسند نہین ، طالبان جو ان سب سے زیادہ خونخوار ہیں ان کی حمایت کے بعد لشکر جھنگوی کی مخالفت کیا معنی رکھتی ہے۔ اور مجھے یہ بھی یقین ہے کہ اب آپ طالبان کی حمایت پر بھی کوئی دلیل عمران کی کسی تقریر سے لائیں گے لیکن انہی طالبان نے کے پی کے میں پی ٹی آئی کی حکومت بننے کے باوجود اپنی دہشت گردی جاری رکھی ہے تو ان کی حمایت کا کوئی جواز وقعت نہیں رکھتا۔

طالبان کا فلسفہ آپ بہت آسان سمجھتے ہیں جبکہ وہ ہے نہیں ۔ کہیں زیادہ طاقت اور وسائل اور لڑائی کے بعد امریکہ اور اتحادی بھی مذاکرات کر رہے ہیں اور پاکستان کے کردار کو دوبارہ تسلیم کر رہے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ طالبان کے چند گروہوں کے ساتھ بات چیت کرنی لازمی ہو گی اور اس کے بغیر آپ پاکستان میں امن نہیں لا سکیں گے ۔ طالبان بھی ایک گروپ نہیں ہے اگر پاکستان نے امن لانا ہے تو افغانستان میں طالبان کے ساتھ بات چیت لازمی ہو گی اور ان سے بات چیت اور پھر دباؤ سے پاکستان میں ان کے حمایت یافتہ طالبان سے بات چیت کا دباؤ آئے گا۔ ابھی بھی کچھ گروپ تحریک طالبان پاکستان میں اپنی ایک علیحدہ پالیسی لیے ہوئے ہیں اور انہوں نے صرف پاکستان کے خلاف ہی جنگ جاری رکھی ہوئی ہے ایسے لوگوں سے بالآخر فیصلہ کن لڑائی ہوگی مگر کچھ گروپ پاکستان سے براہ راست ٹکراؤ میں نہیں ہیں اور وہ جس وقت پاکستان حکومت کے ساتھ ہو جائیں گے تو تحریک طالبان پاکستان کی عسکریت بہت زیادہ کم ہو جائے گی۔ امریکہ کے جانے تک بہت سے گروپ کئی دہشت گردی کی کاروائیاں کریں گے اور اپنا زور دکھائیں گے مگر ان کی اصل حمایت جب افغانستان میں کم ہو گی تو پھر وہ پاکستان فوج اور حکومتی اداروں کے مقابل موثر کاروائیاں نہیں کر پائیں گے۔

کسی بھی دہشت گرد کی حمایت کا تو کبھی بھی جواز نہیں ہوتا ، بات ہوتی رہی ہے بات چیت سے لوگوں اور گروہوں کو امن کی طرف لانے کی جس میں جتنی کامیابی ہو گی اتنی آسانی ہو گی دیگر گروپوں سے نمٹنے میں کیونکہ پھر وہ آسانی سے علیحدہ کیے جا سکیں گے اور ان سے علیحدہ ہونے والے گروپوں کی مدد سے بھی ان کے خلاف کاروائی ممکن ہو سکے گی۔
 
محب ، میرے لکھے الفاظ پر دوبارہ غور کریں اور یہ بھی سمجھیں کہ صرف لشکر جھنگوی ہی شدت پسند نہین ، طالبان جو ان سب سے زیادہ خونخوار ہیں ان کی حمایت کے بعد لشکر جھنگوی کی مخالفت کیا معنی رکھتی ہے۔ اور مجھے یہ بھی یقین ہے کہ اب آپ طالبان کی حمایت پر بھی کوئی دلیل عمران کی کسی تقریر سے لائیں گے لیکن انہی طالبان نے کے پی کے میں پی ٹی آئی کی حکومت بننے کے باوجود اپنی دہشت گردی جاری رکھی ہے تو ان کی حمایت کا کوئی جواز وقعت نہیں رکھتا۔

طالبان کا فلسفہ آپ بہت آسان سمجھتے ہیں جبکہ وہ ہے نہیں ۔ کہیں زیادہ طاقت اور وسائل اور لڑائی کے بعد امریکہ اور اتحادی بھی مذاکرات کر رہے ہیں اور پاکستان کے کردار کو دوبارہ تسلیم کر رہے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ طالبان کے چند گروہوں کے ساتھ بات چیت کرنی لازمی ہو گی اور اس کے بغیر آپ پاکستان میں امن نہیں لا سکیں گے ۔ طالبان بھی ایک گروپ نہیں ہے اگر پاکستان نے امن لانا ہے تو افغانستان میں طالبان کے ساتھ بات چیت لازمی ہو گی اور ان سے بات چیت اور پھر دباؤ سے پاکستان میں ان کے حمایت یافتہ طالبان سے بات چیت کا دباؤ آئے گا۔ ابھی بھی کچھ گروپ تحریک طالبان پاکستان میں اپنی ایک علیحدہ پالیسی لیے ہوئے ہیں اور انہوں نے صرف پاکستان کے خلاف ہی جنگ جاری رکھی ہوئی ہے ایسے لوگوں سے بالآخر فیصلہ کن لڑائی ہوگی مگر کچھ گروپ پاکستان سے براہ راست ٹکراؤ میں نہیں ہیں اور وہ جس وقت پاکستان حکومت کے ساتھ ہو جائیں گے تو تحریک طالبان پاکستان کی عسکریت بہت زیادہ کم ہو جائے گی۔ امریکہ کے جانے تک بہت سے گروپ کئی دہشت گردی کی کاروائیاں کریں گے اور اپنا زور دکھائیں گے مگر ان کی اصل حمایت جب افغانستان میں کم ہو گی تو پھر وہ پاکستان فوج اور حکومتی اداروں کے مقابل موثر کاروائیاں نہیں کر پائیں گے۔

کسی بھی دہشت گرد کی حمایت کا تو کبھی بھی جواز نہیں ہوتا ، بات ہوتی رہی ہے بات چیت سے لوگوں اور گروہوں کو امن کی طرف لانے کی جس میں جتنی کامیابی ہو گی اتنی آسانی ہو گی دیگر گروپوں سے نمٹنے میں کیونکہ پھر وہ آسانی سے علیحدہ کیے جا سکیں گے اور ان سے علیحدہ ہونے والے گروپوں کی مدد سے بھی ان کے خلاف کاروائی ممکن ہو سکے گی۔
 

حسان خان

لائبریرین
دیکھو مسٹر حسان خان آپ بھی تقیے سے کام لیے بغیر صداقت پر مبنی بات کرو

تقیے وقیے کو میں جوتے کی نوک پر رکھتا ہوں، میں یہاں کسی مذہبی ٹھیکے دار یا مذہبی پنڈت کی پروا نہیں کرتا جو اپنے عقائد چھپا کر غلط بیانی سے کام لوں۔ آپ بھی میرے عقائد کے بارے میں ببانگِ دہل سن لیجئے۔ میں سنی والدین کا بے عقیدہ، سیکولر، نسلی اور تمدنی مسلمان بیٹا ہوں۔ مجھے اپنے والدین اور آباؤ اجداد کی سنیت بھی اسی طرح عزیز ہے جس طرح اپنے قریبی ترین دوستوں کی شیعیت۔ اگر مجھے سنی دنیا میں ترکی، خلافتِ عثمانیہ، بلقان اور وسطی ایشیا کے مسلم معاشرے عزیز ہیں تو اسی طرح میں شیعہ دنیا میں مراسمِ عزاداری، رثائی و مداحی ادب اور آذربائجان کا فریفتہ ہوں۔ اور جہاں تک مذہبی عقائد کی بات ہے تو اُنہیں میں پوٹلی میں بند کر کے کچرے کے ڈبے میں ڈال چکا ہوں۔ اب چاہے سنیوں کے عقائد ہوں، شیعوں کے عقائد ہوں یا مسیحی برادری کے عقائد، سب میری نظر میں یکساں ہیں۔ البتہ تمام مذاہب، عقائد اور مقدس شخصیات کا دلی احترام میں واجب سمجھتا ہوںِ۔
اب لطفاً مجھ پر اہلِ سنت کے خلاف تمایلات رکھنے اور عقائد چھپانے کے اہانت آور الزامات مت لگائیے گا۔

مگر مسٹر حسان خان آپ دوسروں کی عینک کی بات تو کرتے ہو لیکن جو ویلڈنگ والا چشمہ آپ نے اپنی آنکھوں پر چڑھایا ہوا ہے اس سے آپ کی بینائی و بصارت و بصیرت کا جو حال ہے اس کی کچھ خبر ہے آپ کو یاد ہے گزشتہ ایک تھریڈ میں باوجود دہشت گردی کے پروف ہونے کے آپ نے وحدت المسلمین کی مذمت سے انکار کر دیا تھا کہ وہ اہل تشیع کی جماعت ہے ہر وقت آپ اہل تشیع کو سپورٹ کرتے ہو اور ایک مکتبہ فکر کو بر بھلا کہتے ہو تو میاں جو معیارات دوسروں پر سیٹ کرتے ہو کبھی خؤد بھی ان پر پورا اتر کر دیکھو۔ میں ببانگ دہل کہتا ہو کہ اہل تشیع، اہل تسنن کو مسلمان نہیں مانتے اور محض تقیہ سے کام لیتے ہیں جو اہل تسنن کو بظاہر مسلمان کہتے ہیں۔ کسی کو شک ہے تو کر لے اس پر بات۔

وحدت المسلمین کی مذمت کی کی بات کر رہے ہیں جناب، میں تو تمام مولوی، شدت پسند اور فرقہ پرست طبقوں سے بیزار ہوں۔ آپ نے جگہ جگہ مجھے شیعہ دنیا کے لیے ایران کے بجائے سیکولر اور مولوی فری جمہوریۂ آذربائجان کو مثالی نمونے کے طور پر پیش کرتے نہیں دیکھا کیا؟ یا شاید آپ نے وہ مراسلے نہ دیکھے ہوں جس میں میں نے اہلِ عجم کے مقدس دیار ایران پر حکومت کرنے والے نظریاتی ملاؤں کو برا بھلا کہا ہے۔ میں ملا اور شدت پسندوں میں تفریق کا قائل نہیں، بلکہ ہر ایسا گروہ میری نظر میں منفور ہے۔
اور میں یہاں صرف اہلِ تشیع کی حمایت نہیں کرتا، بلکہ ہر اُس گروہ کی حمایت کرتا ہوں جسے مذہبی منافرت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ذرا اُن دھاگوں کی طرف رخ کیجئے گا جہاں میں نے احمدی مسلم برادری کی کھل کر حمایت کی ہے اور آئندہ بھی کرتا رہوں گا۔ اور نہ ہی میں ہی کسی مذہبی مکتبۂ فکر کو برا کہتا ہوں، اگر کوئی مراسلہ ایسا ہو جس میں میں نے کسی مذہبی مکتبۂ فکر کو برا بھلا کہا ہو تو راجع فرما کر ثوابِ دارین حاصل کیجئے۔ کوئی دیوبندی ہے، اہلِ حدیث ہے، بریلوی ہے، شیعہ ہے، مسیحی ہے یا ملحد، میری ذات کو بھلا اس سے کیا تکلیف پہنچتی ہے جو میں اسے اور اُس کے عقائد کو برا بھلا کہوں؟ ہاں اگر وہ اپنے عقائد و نظریات مجھ پر ٹھونسنے کی کوشش کرے یا شیعوں یا کسی اور گروہ کے بارے میں مذہبی منافرت پھیلا رہا ہو تو ضرور اُس کے اِس عمل پر تنقید کروں گا۔

میں ببانگ دہل کہتا ہو کہ اہل تشیع، اہل تسنن کو مسلمان نہیں مانتے اور محض تقیہ سے کام لیتے ہیں جو اہل تسنن کو بظاہر مسلمان کہتے ہیں۔ کسی کو شک ہے تو کر لے اس پر بات۔

یہ تو بات شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گئی۔ اب ایک شیعہ جتنی بار بھی کہہ دے کہ وہ سنیوں کو مسلمان سمجھتا ہے، اُس کی یہ بات یہ کہہ کر رد کر دی جائے گی کہ وہ تقیہ کر رہا ہے۔ :)

ویسے آپ جیسے حضرات کی باتیں پڑھ کر میرا ایمان اس بات پر مزید پختہ ہوتا جاتا ہے کہ ہمارے ملک پاکستان اور مسلم دنیا کی نجات مکمل سیکولریت میں ہی مضمر ہے۔
 

عسکری

معطل
معلوم نہیں اس وطن عزیز کا کیا بنے گا۔ یہ تو ان لوگوں کا حال ہے جو کہ ظاہری بات ہے کہ پڑھے لکھے ہیں اور انٹرنیٹ استعمال کر سکتے ہیں، کچھ تو ان میں روحانیات کے بھی دعویدار ہیں۔ ذرا سوچیں کہ 50 فی صد جاہل عوام کا کیا حال ہو گا۔ کبھی کبھی تو دل کرتا ہے کہ اس ملک کے قریب بھی نہ جاوں لیکن پھر خیال آتا ہے کہ اپنا ملک تو اپنا ملک ہوتا ہے۔ فیض صاحب بھی جلا وطنی میں شائد اسی کشمکش کا شکار تھے جو انہوں نے کہا: (مکمل نظم کا ربط)

یہ جامۂ روز و شب گزیدہ
مجھے یہ پیراہن دریدہ
عزیز بھی، ناپسند بھی ہے
کبھی یہ فرمانِ جوشِ وحشت
کہ نوچ کر اس کو پھینک ڈالو
کبھی یہ حرفِ اصرارِ الفت
کہ چوم کر پھر گلے لگا لو
پاسپورٹ تو رنیو کرانا ہے پڑے گا نا :grin: مجھے فرقہ بندی کے دھاگے پڑھ کر بڑا مزا آتا ہے لگتا ہے جیسے ویسٹ اندیز اور آسٹریلیا کا میچ دیکھ رہا ہوں :p

بلھا کہ جانا مین کون سن لین تھوڑا آرام ا جائے گا
 

سید ذیشان

محفلین
پاسپورٹ تو رنیو کرانا ہے پڑے گا نا :grin: مجھے فرقہ بندی کے دھاگے پڑھ کر بڑا مزا آتا ہے لگتا ہے جیسے ویسٹ اندیز اور آسٹریلیا کا میچ دیکھ رہا ہوں :p

بلھا کہ جانا مین کون سن لین تھوڑا آرام ا جائے گا


پاسپورٹ تو ایمبیسی سے بھی رینیو ہو جاتا ہے۔ ;)

اگر یہ بحثیں صرف توتکار تک رہتیں تو میں بھی مزے لے کر پڑھتا، لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ ہماری قوم کو ابھی ایک دوسرے سے بغیر مار دھاڑ کے اختلاف کرنے کا طریقہ نہیں آیا۔
 

عسکری

معطل
پاسپورٹ تو ایمبیسی سے بھی رینیو ہو جاتا ہے۔ ;)

اگر یہ بحثیں صرف توتکار تک رہتیں تو میں بھی مزے لے کر پڑھتا، لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ ہماری قوم کو ابھی ایک دوسرے سے بغیر مار دھاڑ کے اختلاف کرنے کا طریقہ نہیں آیا۔
اور ایمبیسی کے اندر کی زمین اس ملک کی زمین کونسیڈر ہوتی ہے اس لیے اگر آپ کے قدم ایمبیسی کے اندر یا ہمارے پی کے رجسٹرڈ کسی بھی جاز کے اندر ہوئے تو آپ سمجھ لینا آپ پاکستان کے اندر ہیں ;)
 

سید ذیشان

محفلین
اور ایمبیسی کے اندر کی زمین اس ملک کی زمین کونسیڈر ہوتی ہے اس لیے اگر آپ کے قدم ایمبیسی کے اندر یا ہمارے پی کے رجسٹرڈ کسی بھی جاز کے اندر ہوئے تو آپ سمجھ لینا آپ پاکستان کے اندر ہیں ;)


ویسے بات تو سولہ آنے درست کی ہے۔ ایمبیسی بھی چھوٹا پاکستان ہی ہوتا ہے، وہی چائے پینے والے بابو، وہی غیر حاظر افسر، وہی بد تمیز عملہ۔ :p
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top