سٹار شپ کی پہلی تجرباتی خلائی پرواز کی تیاریاں

نبیل

تکنیکی معاون
ایلان مسک کی کمپنی سپیس ایکس کو بالآخر سٹار شپ کی خلائی پرواز کا اجازت نامہ مل گیا ہے اور اس طرح سے کئی سالوں سے جاری سپیس انڈسٹری کا ایک اہم ترین پراجیکٹ اپنا پہلا اہم ترین سنگ میل عبور کرنے کے قریب ہے۔ سٹار شپ کے کچھ پروٹوٹائپ اگرچہ اڑ چکے ہیں لیکن ان کی پرواز زمین کی فضا میں ہی رہی تھی اور یہ خلا تک نہیں پہنچی تھی۔ اس مرتبہ کے مشن کی خاص بات سٹار شپ کی پہلی سٹیج یعنی سپر ہیوی کی شمولیت ہے جسے 33 ریپٹر انجن پرواز کے لیے طاقت مہیا کریں گے اور یہ دنیا کا سب سے پاورفل راکٹ ہوگا۔ ابھی تک اس مشن کے لیے 17 اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے، لیکن خلائی پروازوں میں آخری منٹ میں مشن کومؤخر کرنا معمول کی بات ہے، اس لیے مقرر کردہ شیڈول میں تبدیلی خارج از امکان نہیں ہے۔ اس مشن کی کامیابی سپیس سائنس اور سپیس ٹریول کے ضمن میں انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔ حتی کہ اس مشن کی جزوی کامیابی سے حاصل کردہ ڈیٹا بھی تجزیہ اور مستقبل میں بہتر پرواز کے لیے نہایت اہم ثابت ہوگا۔ اس پہلی پرواز میں سٹار سپ کو ریکور کرنے کی کوشش نہیں کی جائے گی، اگرچہ طویل مدتی منزل مکمل طور پر ری یوزیبل راکٹ کا ہی ہے۔ سٹارشپ کے مستقبل میں کامیاب کمرشل آپریشن شروع ہونے کی صورت میں کہیں زیادہ وزن خلا میں لیجایا سکے گا اور طویل تر فاصلے کا سفر بھی ممکن ہو سکے گا۔امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے بھی سپیس ایکس کو چاند پر واپسی کے لیے خاص قسم کے سٹارشپ ڈیزائن کرنے کا کانٹریکٹ دیا ہے۔ ایلان مسک کا خواب انسان کو مریخ پر پہنچانا ہے۔ یہ معلوم نہیں کہ ایلان کا خواب پورا ہوتا ہے یا نہیں لیکن سٹارشپ اور سپرہیوی یقینا سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں نئی دریافتوں کے لیے اہم ثابت ہوگی۔

مزید روابط:

 

نبیل

تکنیکی معاون
ابھی تک سٹارشپ کی پرواز کا شیڈول اعلان کے مطابق ہی معلوم ہو رہا ہے اور اب سے ڈیڑھ گھنٹے کے بعد یوٹیوب پر سپیس ایکس کی لائیو سٹریم بھی شروع ہو جائے گی۔ اس کا ربط ذیل میں ہے:

 

نبیل

تکنیکی معاون
اپڈیٹ: آج صرف لانچ ریہرسل ہوگی۔ پہلی سٹیج میں کچھ ایشوز کے باعث اصل پرواز کو مؤخر کر دیا گیا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
ایلان مسک نے مشن سے قبل کہا تھا کہ ارسلان شپ لانچ پیڈ کلیر کر لے اور اس پر ہی تباہ نہ ہو جائے تو اسے بھی کامیابی تصور کیا جائے گا۔ اس اعتبارسے کہا جا سکتا ہے کہ اس مشن میں جزوی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ سٹارشپ اگرچہ خلاتک نہیں پہنچ سکی لیکن کئی منٹ تک سپر ہیوی کی پرواز جاری رہی۔ امید کی جا سکتی ہے اس مشن سے حاصل کیے گئے ڈیٹا سے مستقبل کے مشن میں بہتری آئے گی۔
 

زیک

مسافر
ایلان مسک نے مشن سے قبل کہا تھا کہ ارسلان شپ لانچ پیڈ کلیر کر لے اور اس پر ہی تباہ نہ ہو جائے تو اسے بھی کامیابی تصور کیا جائے گا۔
اگر یہ ساٹھ یا ستر کی دہائی ہوتی تو یہ بات مانی جا سکتی تھی۔ پہلے انسان کو خلا میں گئے 62 سال ہو گئے۔
 

زیک

مسافر
اس خبر کے مطابق تو سٹارشپ کا پھٹنا اچھا ثابت نہیں ہوا اور ایف اے اے کی تفتیش کی وجہ سے اگلی پرواز میں کافی عرصہ (شاید سال سے زیادہ) لگ سکتا ہے۔

 

نبیل

تکنیکی معاون
سپیس ایکس نے سٹارشپ کی اگلی ٹیسٹ پرواز کی جانب ایک کلیدی سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ آج سپر ہیوی بوسٹر 9 کا سٹیٹک فائر کامیابی سے مکمل ہو گیا۔ یہ ٹیسٹ 6 سیکنڈ جاری رہا۔ 33 ریپٹر انجنز میں سے صرف 2 کے علاوہ باقی تمام انجن فائر ہوئے۔ بوسٹر 9 کو اس کی مکمل تھرسٹ کے نصف پر فائر کیا گیا۔ گزشتہ سٹیٹک فائر 6 اگست کو تھا لیکن یہ محض 2 اعشاریہ 74 سیکنڈ جاری رہ سکا اور چار انجن شٹ ڈاؤن ہو گئے۔ سٹیٹک فائر میں سب سے قابل ذکر واٹر ڈیلیوج سسٹم کا استعمال ہے جو کہ لانچ پیڈ کو سپر ہیوی بوسٹر کے تھرسٹ سے محفوظ رکھنے کے لیے انسٹال کیا گیا ہے۔ سٹارشپ کی پہلی تجرباتی پرواز میں واٹر ڈیلیوج سسٹم موجود نہیں تھا اور اس کے نتیجے میں لانچ پیڈ بری طرح تباہ ہو گیا تھا اور کنکریٹ کے ٹکڑے میلوں دور جا گرے تھے۔ اس کے برعکس اب سپرہیوی کے ریپٹر انجنز کے فائز ہونے سے پہلے ہی واٹر ڈیلیوج سسٹم ہزاروں لٹر پانی پھینکتا ہے جو کہ انجن فائر ہوتے ہی بخارات میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ ذیل کی ویڈیو میں یہ سٹیٹک فائر دیکھا جا سکتا ہے۔


اگرچہ یہ سٹیٹک فائر سپیس ایکس کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے لیکن سٹارشپ کی اگلی پرواز سے قبل اسے ایف اے اے کی منظوری درکار ہوگی جس میں قدرے وقت لگ سکتا ہے۔ گزشتہ تجرباتی پرواز کے دوران کافی تباہی پھیلی تھی اور اس کی تفتیش بھی ابھی انجام کو نہیں پہنچی ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اب سے کچھ ہی دیر بعد سپیس ایکس سٹارشپ لانچ کو ایک مرتبہ پھر لانچ کر نے کی کوشش کرے گی۔ پہلی مرتبہ کی تجرباتی پرواز کامیاب نہیں رہی تھی اور لانچ پیڈ بھی تباہی کا شکار ہوا تھا۔ اس کے بعد سپیس ایکس نے کچھ ہی مہینوں میں لانچ پیڈ مرمت کر لیا ہے اور واٹر ڈیلیوج سسٹم بھی شامل کر لیا ہے جس کا مقصد لانچ پیڈ کو سپر ہیوی راکٹ کے شعلوں سے محفوظ رکھنا ہے۔ اس مراسلے کی اشاعت کے وقت سٹارشپ کی دوسری تجرباتی پرواز میں قریباً 40 منٹ رہ گئے ہیں۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا کاؤنٹ ڈاؤن پورا ہو پائے گا؟ اور اس مرتبہ اس تجرباتی پرواز کا نتیجہ کیا نکلے گا؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
سٹارشپ بالآخر لانچ ہوگئی ہے۔ اور سٹیج سیپریشن کا مرحلہ بھی طے پا گیا ہے۔ لیکن سپرہیوی بوسٹر واپسی کا سفر مکمل نہیں کر سکا اور ایک دھماکے سے پھٹ گیا۔ مکمل تفاصیل بعد میں ہی سامنے آ سکیں گی۔ مثبت بات یہ ہے کہ سٹارشپ کا سفر جاری ہے۔ دیکھتے ہیں کہ یہ تجرباتی پرواز اپنا سفر مکمل کر سکتی ہے یا نہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
آخری اطلاعات کے مطابق سپرہیوی بوسٹر اور سٹارشپ دونوں نے اگرچہ اپنا ابتدائی مشن مکمل کر لیا تھا، لیکن دونوں کو ہی فلائٹ ٹرمینیشن سسٹم کے ذریعے تباہ کر دیا گیا۔ مزید تفاصیل کے لیے انتظار کرنا پڑے گا۔
 
Top