جاسم محمد
محفلین
وزیراعظم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت کے معاملے کو متنازعہ بنانے والے تمام ذمے داران کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا
پی ایم ہاوس میں ہونے والے اجلاس کے دوران عمران خان نے سمری میں بار بار غلطیاں کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا، عدالتی فیصلے کے فوری بعد غفلت کے مرتکب افسران کیخلاف کاروائی کی جائے گی
محمد علی بدھ 27 نومبر 2019 21:39
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 نومبر 2019ء) وزیراعطم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت کے معاملے کو متنازعہ بنانے والے تمام ذمے داران کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا، پی ایم ہاوس میں ہونے والے اجلاس کے دوران عمران خان نے سمری میں بار بار غلطیاں کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا، عدالتی فیصلے کے فوری بعد غفلت کے مرتکب افسران کیخلاف کاروائی کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کی زیر صدارت وزیراعظم ہاوس میں ہونے والے اہم ترین اور ہنگامی اجلاس میں وزیراعظم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری میں بار بار غلطیاں کیے جانے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے سوال کیا کہ سپریم کورٹ کے نوٹس لینے کے بعد بھی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری میں غلطیاں کیسے کی گئیں۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ اس معاملے کے حوالے سے سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ کیے جانے کے بعد غفلت کے مرتکب تمام افسران اور ذمے داران کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ جبکہ اجلاس کے دوران آرمی چیف نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے اپنی مدت ملازمت کی توسیع کیلئے تیار کی گئی سمری اور نوٹیفیکیشن میں موجود فرق کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا۔ مزید بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں سپریم کورٹ میں ہونےوالی سماعت پرمشاورت کی گئی۔ سپریم کورٹ کےاٹھائےگئےسوالات پرغورکیاگیا۔ وزیراعظم کی لیگل ٹیم نےسپریم کورٹ کےاعتراضات پرشق واربریفنگ دی۔ جبکہ سپریم کورٹ کےسمری پراٹھائےگئےاعتراضات پرآرمی چیف سےبھی مشاورت کی گئی۔ اجلاس کے دوران آرمی چیف کی مدت ملازمت مین توسیع کیلئے سپریم کورٹ کےاعتراضات کی روشنی میں نیامسودہ تیار کیا گیا۔ نیامسودہ سپریم کورٹ کےاعتراضات کومدنظررکھ کربنایاگیا اور اس کی تیاری کیلئے معروف قانونی ماہرین کی خدمات لی گئیں۔ وفاقی کابینہ سےمنظوری کیلئے سمری ارکان کابینہ کو سرکولیٹ کیے جانے کا امکان ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران حکومت نے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے پر ہر صورت قائم رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے قانونی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ کل مکمل تیاری کیساتھ سپریم کورٹ میں پیش ہوا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ حکومت کسی بھی قسم کا غیر قانونی یا غیر آئینی قدم نہیں اٹھائے گی۔ اجلاس کے دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہر صورت یہ تاثر زائل کیا جائے کہ فوج اور عدلیہ کے درمیان کسی قسم کا ٹکراو ہے۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے قانون اور آئین سے ہٹ کر ہوئی قدم نہیں اٹھایا جائے گا۔ جبکہ یہ تمام معاملہ کل تک ہر صورت حل کر لیا جائے گا۔ اس سے قبل آرمی چیف وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کیلئے وزیراعظم ہاؤس پہنچے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، اٹارنی جنرل، فروغ نسیم، سیکرٹری قانون اور کابینہ کے سینئیر اراکین نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے موجودہ بحران کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے کابینہ کے سینئیر اراکین کا اجلاس طلب کیا۔ اجلاس میں لیگل ٹیم نے بھی شرکت کی۔ وزیراعظم آفس میں بلائے گئے اجلاس میں سپریم کورٹ کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات پر مشاورت کی گئی۔ جبکہ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں بابر اعوان کو بھی خصوصی طور پر بلایا۔ جبکہ واضح رہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق بدھ کے روز سپریم کورٹ میں ہونے والی کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔ سماعت کے دوران طویل بحث ہوئی جس کے بعد چیف جسٹس نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت 28 اور 29 کی درمیانی شب ختم ہو رہی ہے۔ وقت کم ہے جلد فیصلہ کرنا ہو گا۔
پی ایم ہاوس میں ہونے والے اجلاس کے دوران عمران خان نے سمری میں بار بار غلطیاں کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا، عدالتی فیصلے کے فوری بعد غفلت کے مرتکب افسران کیخلاف کاروائی کی جائے گی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 نومبر 2019ء) وزیراعطم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت کے معاملے کو متنازعہ بنانے والے تمام ذمے داران کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا، پی ایم ہاوس میں ہونے والے اجلاس کے دوران عمران خان نے سمری میں بار بار غلطیاں کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا، عدالتی فیصلے کے فوری بعد غفلت کے مرتکب افسران کیخلاف کاروائی کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کی زیر صدارت وزیراعظم ہاوس میں ہونے والے اہم ترین اور ہنگامی اجلاس میں وزیراعظم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری میں بار بار غلطیاں کیے جانے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے سوال کیا کہ سپریم کورٹ کے نوٹس لینے کے بعد بھی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری میں غلطیاں کیسے کی گئیں۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ اس معاملے کے حوالے سے سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ کیے جانے کے بعد غفلت کے مرتکب تمام افسران اور ذمے داران کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ جبکہ اجلاس کے دوران آرمی چیف نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے اپنی مدت ملازمت کی توسیع کیلئے تیار کی گئی سمری اور نوٹیفیکیشن میں موجود فرق کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا۔ مزید بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں سپریم کورٹ میں ہونےوالی سماعت پرمشاورت کی گئی۔ سپریم کورٹ کےاٹھائےگئےسوالات پرغورکیاگیا۔ وزیراعظم کی لیگل ٹیم نےسپریم کورٹ کےاعتراضات پرشق واربریفنگ دی۔ جبکہ سپریم کورٹ کےسمری پراٹھائےگئےاعتراضات پرآرمی چیف سےبھی مشاورت کی گئی۔ اجلاس کے دوران آرمی چیف کی مدت ملازمت مین توسیع کیلئے سپریم کورٹ کےاعتراضات کی روشنی میں نیامسودہ تیار کیا گیا۔ نیامسودہ سپریم کورٹ کےاعتراضات کومدنظررکھ کربنایاگیا اور اس کی تیاری کیلئے معروف قانونی ماہرین کی خدمات لی گئیں۔ وفاقی کابینہ سےمنظوری کیلئے سمری ارکان کابینہ کو سرکولیٹ کیے جانے کا امکان ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران حکومت نے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے پر ہر صورت قائم رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے قانونی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ کل مکمل تیاری کیساتھ سپریم کورٹ میں پیش ہوا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ حکومت کسی بھی قسم کا غیر قانونی یا غیر آئینی قدم نہیں اٹھائے گی۔ اجلاس کے دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہر صورت یہ تاثر زائل کیا جائے کہ فوج اور عدلیہ کے درمیان کسی قسم کا ٹکراو ہے۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے قانون اور آئین سے ہٹ کر ہوئی قدم نہیں اٹھایا جائے گا۔ جبکہ یہ تمام معاملہ کل تک ہر صورت حل کر لیا جائے گا۔ اس سے قبل آرمی چیف وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کیلئے وزیراعظم ہاؤس پہنچے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، اٹارنی جنرل، فروغ نسیم، سیکرٹری قانون اور کابینہ کے سینئیر اراکین نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے موجودہ بحران کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے کابینہ کے سینئیر اراکین کا اجلاس طلب کیا۔ اجلاس میں لیگل ٹیم نے بھی شرکت کی۔ وزیراعظم آفس میں بلائے گئے اجلاس میں سپریم کورٹ کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات پر مشاورت کی گئی۔ جبکہ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں بابر اعوان کو بھی خصوصی طور پر بلایا۔ جبکہ واضح رہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق بدھ کے روز سپریم کورٹ میں ہونے والی کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔ سماعت کے دوران طویل بحث ہوئی جس کے بعد چیف جسٹس نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت 28 اور 29 کی درمیانی شب ختم ہو رہی ہے۔ وقت کم ہے جلد فیصلہ کرنا ہو گا۔