سکے کے دو پہلو

طالوت

محفلین
بغیر سوچے سمجھے اور کسی پلاننگ کے جائیں تو یہی حال ہوتا ہے ۔ اگرچہ ہماری رہائش بھی ڈربے جیسی ہے مگر اس سے کہیں لاکھ درجے بہتر ہے اور اپنے گھر سے ہزار درجے بری ۔
وسلام
 

علی ذاکر

محفلین
میرے رشتے کو چاچو سعودیہ گئے تھے آج سے بہت سال پہلے۔ وہ بھی وہاں کے درد ناک اور عبرت ناک قصے سناتے ہیں۔

کتنے سال پہلے کی بات کر رہے ہو شہزاد میرے والد پچھلے 28 سالوں سے ہیں سعودیہ میں اور ان کا کہنا ہے کہ جب سے وہ ادھر آئے ہیں شروع میں ان کو تھوڑی بہت مشکلات ہوئیں تھیں‌لیکن پھر آہستہ آہستہ سب تہیک ہوتا گیا !

مع السلام
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ صرف دبئی کا مسئلہ نہیں ہے، دنیا کے ہر شہر کا یہی حال ہے۔

افلاطون نے آج سے اڑھائی ہزار سال پہلے کہا تھا کہ ہر شہر میں دراصل دو شہر آباد ہوتے ہیں، ایک امراء کا اور دوسرا غریبوں کا، اور یہ بات آج بھی سچ ہے!

جب تک نظام نہیں بدلا جاتا، تب تک یہ ہوتا ہی رہے گا، افسوس صد افسوس!
 

شہزاد وحید

محفلین
کتنے سال پہلے کی بات کر رہے ہو شہزاد میرے والد پچھلے 28 سالوں سے ہیں سعودیہ میں اور ان کا کہنا ہے کہ جب سے وہ ادھر آئے ہیں شروع میں ان کو تھوڑی بہت مشکلات ہوئیں تھیں‌لیکن پھر آہستہ آہستہ سب تہیک ہوتا گیا !

مع السلام
کافی سال پہلے کی۔ وہ کہتے ہیں کہ بہت کام کرواتے تھے، اور باہر سے تالا لگا دیتے تھے تا کہ کوئی بھاگ بھی نا سکے۔ اسی چاچو کا بھائی بھی اٹلی گیا تھا۔ تقریباً 18 سال بعد اسے شہریت ملی تھی۔ یہ دونوں ویسے چٹے ان پڑھ ہیں۔ شاید اسی وجہ سے زیادہ مشکلات آئی ہیں ان کو۔
 

علی ذاکر

محفلین
ہاں شاید پڑھے لکھے اور کوئ ہنر نہ جاننے کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو یہاں مار کھانی پڑتی ہے لیکن زیادہ تر لوگ ٹیکسی اور چھوٹا موٹا کام چلا کر گزارا کر لیتے ہیں !

مع السلام
 

عسکری

معطل
شکر ہے کچھ تو مانا یہی بات تجھے ریاض میں کی تھی ویلیو بنانی پڑتی ہے۔یہ سارے کام بند کر دیں میں دیکھتا ہوں کون ان کو ایسے سلاتا ہے آخر کوئی ہمیں کیوں نہیں سلاتا ایسے ہم بھی تو پاکستانی ہیں۔
 

تعبیر

محفلین
ایسی تصویریں نا لگایا کریں دل دکھتا ہے
سوری :( میرا مقصد ہرگز کسی کا دل دکھانا نہیں تھا ۔شاید ان رشتہ داروں کو دکھانا چاہتی تھی جو سمجھتے ہیں کہ باہر نوٹ درختوں پر لگتے ہیں اور وہ وہاں سے فرمائشوں پر فرمائشیں کیے جاتے ہیں جبکہ باہر کی کمائی سش میں خون پسینے کی ہوتی ہے

میں نے بھی نشان عبرت کے طور پر لکھا ہے ان کے لیے جو اپنی دھرتی ماں کو چھوڑ کر باہر جانے کے لیے ہر وقت پاگل ہو رہے ہیں۔

خیر عبداللہ یہ بات آپ اور میں تو نہیں کہ سکتے کہ ہم خود باہر ہیں
میرا نہیں خیال کہ باہر جاکر پیسہ کمانا کوئی بری بات ہے کیونکہ اپنے ملک میں حلال کمائی سے تو عیش و آرام نہیں مل سکتا اور دوسرے قرآن کی آیت بھی ہے جسکا ترجمہ صحیح سے تو نہیں آرہا جس میں کچھ تسخیر وغیرہ کا ذکر ہے

جب کمانے والا ایک اور کھانے والے دس ہوں تو ان کے پیٹ بھرنے کے لئے بندہ سب کر گزرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ اور وہ وہاں محنت کرتا ہے۔۔۔۔۔۔۔ سکون کی نیند حرام کرتا ہے۔۔۔۔۔۔اور جانوروں سے بد تر حالات میں رہتا ہے۔ اور پیچھے دس کھانے والے اسے پیچھے سے جب فون کرتے ہیں تو فرمائشیں ہی ان کی ختم نہیں ہو رہی ہوتی ہیں یہ بھینا ۔ اتنی رقم ضرور بھیجنا۔

:applause: آپ نے تو میرے دل کی بات کہ دی

یہ مرد کو گھوڑے کی بجائے کسی اور چیز سے ملا لیتے کاش:grin:

ویسے مرد اور گھوڑے کی مثال ساتھ ساتھ کیوں دی جاتی ہے

میں بکرا بن سکتا ہوں منظور ہے


سوچ لو عبداللہ کہ قربانی کی عید قریب ہی آ رہی ہے :tongue:
 

تعبیر

محفلین
جب میرے چاچا چھوٹے ہوتے تھے نا اور نہیں پڑھتے تھے تو بابا انہیں ڈرایا کرتے تھے یہ کہ کر کہ نہیں پڑھو گے تو مزدور بنو گے اور وہ فخریہ کہتے تھے کہ کوئی بات نہیں دوبئی چلا جاؤنگا
اسی طرح میرا بھائی جب بچپن میں نہیں پڑھتا تھا تو بابا اسے بھی کہتے تھے کہ نہیں پڑھ کر کیا مزدور بنو گے اور اب تو تم اپنے چاچو کی طرح یہ بھی نہیں کہ سکتے کہ کوئی بات نہیں دوبئی چلا جاؤنگا کہ اب ان کو بھی پڑھے لکھے لوگوں کی ضرورت ہے
 
Top