فلٹرہاہاہاہا
مشتاق یوسفی کی ایک کتاب میں تھا شاید
سگریٹ کے ایک سرے پر آگ ہوتی ہے اور دوسرے سرے پر ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
فلٹرہاہاہاہا
مشتاق یوسفی کی ایک کتاب میں تھا شاید
سگریٹ کے ایک سرے پر آگ ہوتی ہے اور دوسرے سرے پر ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
چلیے آپ نے تو بن پیے ہی مزے لوٹ لیے ہمارے الطاف کے باعث۔
دست بستہ التماس ہے کہ پکڑے جانے کے بعد جو واقعہ یا سلسلۂ واقعات پیش آئے انھیں خلقِ خدا کے افادہ کی غرض سے رقم کیا جائے۔ایسا نہیں ہے ، بچپن میں میں نے بھی تقریبا سارے میسر برانڈ کا ایک ایک سگریٹ تو پی کر دیکھا تھا پکڑنے جانے سے پہلے تک ۔
جب آپ نے پی ہی نہیں تو آپ نے اس قدر وثوق سے بیان کیونکر داغ دیا؟ محض سنی سنائی اور اُڑی اُڑائی پر یقین کر کے؟بھئی نہ تو میں نے کبھی پی ہے، نہ کبھی پیوں گا اور نہ ہی پینے کی جرات کر سکتا ہوں، جس دن یہ کیا اس دن میرا بوریا بستر گھر کے باہر ہو گا،
میرے خیال میں تو یہ تخلیقی یا تحقیقی کاموں میں بالکل بھی معاون نہیں ہے اور جن کے خیال میں ہے، اب یہی کہا جا سکتا ہے کہ
دل کے بہلاوے کو غالب یہ خیال اچھا ہے
بالکل درست کہا آپ نے کہ یہ عادت عموماً سکول کے آخری سالوں یا کالج کے ابتدائی سالوں میں لگتی ہے اور وجہ وہی ہے جو آپ نے بیان کی۔ارتکاز میں مدد دیتی ہے یا نہیں پر نئے بڑے بڑے ہونے والے بچے اسے ضرور بڑے ہونا کا سمبل ماننے لگے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ ابھی حال ہی میں ایک نائتھ کلاس کےاسٹوڈنٹ گروپ سے اسی پر تبادلہ خیال ہورہا تھا توتیس میں سے بیس بچے ایسے تھے جو اس کا شوقیہ استعمال کرتے ہیں اور اس میں چھ لڑکیاں بھی شامل تھیں ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ جن میں سے اکثر کی رائے تھی کہ مزہ آتا ہے
بالکل درست کہا آپ نے کہ یہ عادت عموماً سکول کے آخری سالوں یا کالج کے ابتدائی سالوں میں لگتی ہے اور وجہ وہی ہے جو آپ نے بیان کی۔
چند برس قبل دبئی میں دکانوں پر سگریٹ بیچنا ممنوع قرار دے دیا گیا تھا اور صرف بڑے شاپنگ سینٹرز اور گیس سٹیشنز کے مارٹس میں سگریٹ بیچنے کی اجازت تھی اور اٹھارہ سال سے کم عمر کے افراد کو بالکل نہیں بیچی جا سکتی تھی۔ مجھے ان کا یہ اقدام پسند آیا کہ مجھ جیسے عادی افراد جنھوں نے پینی ہے وہ تو دوسرے شہر سے بھی جا کر لائیں گے سگریٹ لیکن کم از کم وہ نوجوان یا افراد جو اس کے عادی نہیں وہ اس جھنجٹ یا تکلیف میں نہیں پڑیں گے اور یوں شوقیہ سگریٹ نوشی کی عادت میں مبتلا ہونے کی شرح کم ہو گی اور شاید آیندہ آنے والے سالوں میں نئے سگریٹ نوش کم پیدا ہوں۔
میں نے خود بھی سگریٹ اس لیے پینا شروع کر دی کہ ہر جگہ با سہولت میسر تھی لیکن اگر یہ نہ ہوتا تو شاید میں بھی اس موذی عادت سے بچ جاتا۔
جب آپ نے پی ہی نہیں تو آپ نے اس قدر وثوق سے بیان کیونکر داغ دیا؟ محض سنی سنائی اور اُڑی اُڑائی پر یقین کر کے؟
یہ شیشہ کی سمجھ نہیں آئ۔ پرانے وقتوں میں حقہ پینڈو کام تھا اب تقریبا اسی کو ماڈرن شیشہ کر دیا ہے کہنے والے تو یہ بھی کہتے ہیں کہ شیشہ سگریٹ جیسا نقصان دہ نہیں حالانکہ اس کا کوئ ثبوت نہیں ہے۔اور سگریٹ نوشی پر پابندی تو کیا ہوگی ۔۔ شہر مٰیں بڑھتے ہوئے شیشہ ہاؤس نے تو بہت ساری نئی ترغیبات دے دی ہیں
یہ شیشہ کی سمجھ نہیں آئ۔ پرانے وقتوں میں حقہ پینڈو کام تھا اب تقریبا اسی کو ماڈرن شیشہ کر دیا ہے کہنے والے تو یہ بھی کہتے ہیں کہ شیشہ سگریٹ جیسا نقصان دہ نہیں حالانکہ اس کا کوئ ثبوت نہیں ہے۔
موضوع کی مناسبت سے: کیا شیشہ یا حقہ بھی تخلیقی کاموں میں مدد کرتا ہے؟
شیشہ اور حقہ بذات خود اتنی عظیم تخلیقات ہیں کہ ان کا دیگر تخلیقات میں معاون ثابت ہونا یا نہ ہونا اس قدر اہم نہیں رہتا۔
ویسے اقبال سگریٹ نوشی نہیں کرتے تھے۔۔۔ ان کی تمام تر تخلیقات اسی حقہ شریف کی بدولت تھیں۔