سیاسی منظر نامہ

آصف اثر

معطل
دنیا کی کرپٹ ترین قوم صادق و امین لیڈر سے پوچھتی ہے کہ مہنگائی کیوں ہوئی؟
یہ بھی اس وجہ سے ہوا کہ خیبر پختون میں آج کل "لیمبوان پہ سو دی؟" کا ٹرینڈ چل رہا ہے۔
پی ٹی آی والے تو پہلے نظر نہیں آتے لیکن جب کوئی دیکھتا ہے تو "لیمبوان پہ سو دی" کا ضرور پوچھتا ہے:p

ترجمہ: لیموں کا کیا بھاؤ ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
ترجمہ: لیموں کا کیا بھاؤ ہے؟
دنیا کی کامیاب معیشتوں میں جب کوئی چیز مہنگی ہوتی ہے تو کاروباری طبقہ اس کی رسد میں اضافہ کر دیتا ہے تاکہ اضافی طلب (مہنگائی) سے مزید مال بنایا جا سکے۔ کچھ عرصہ بعد رسد اور طلب برابر ہو کر قیمتیں اپنے آپ توازن میں لے آتے ہیں۔
پاکستان میں الٹی گنگاں بہتی ہے۔ جونہی کوئی چیز مہنگی ہوتی ہے تو کاروباری طبقہ بجائے مال تیزی سے مارکیٹ میں پھینکنے کے اسکی ذخیرہ اندوزی شروع کر دیتا ہے۔ یوں مال موجود ہونے کے باوجود مارکیٹ سے غائب ہو کر مہنگائی میں مصنوعی اضافہ کرتا چلا جاتا ہے۔
پھر غریب عوام چیختی ہے کہ حکمران بتاؤ مہنگی کیوں ہوئی۔ :)
 

جان

محفلین
تو کاروباری طبقہ بجائے مال تیزی سے مارکیٹ میں پھینکنے کے اسکی ذخیرہ اندوزی شروع کر دیتا ہے۔ یوں مال موجود ہونے کے باوجود مارکیٹ سے غائب ہو کر مہنگائی میں مصنوعی اضافہ کرتا چلا جاتا ہے۔
پھر غریب عوام چیختی ہے کہ حکمران بتاؤ مہنگی کیوں ہوئی۔
ذخیرہ اندوزی روکنا حکمران کا کام ہے اور حکمران جواب دہ ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
آپ باجوہ صاحب سے اسکا جواب پوچھیں۔ نصب شدہ وزیراعظم کے ترجمان کا ممکنہ جواب:p
حکومت زیادہ سے زیادہ جرائم پیشہ افراد کو پکڑ کر جرمانہ یا سزائیں دلوا سکتی ہے۔
لوگ ذخیرہ اندوزی ، بدعنوانی ، ملاوٹ، ہیرا پھیری جیسے معاشی جرائم کرتے ہی کیوں ہیں کا ذمہ دار حکومت نہیں ہے :)
معاشرہ کی اجتماعی اخلاقیات ٹھیک کرنا والدین، اساتذہ اور مفکرین کی ذمہ داری ہے۔
 
:)
معاشرہ کی اجتماعی اخلاقیات ٹھیک کرنا والدین، اساتذہ اور مفکرین کی ذمہ داری ہے۔
جیسے نہایت ذمہ داری سے نصب شدہ نے اہل یوتھ کی اجتماعی اخلاقیات کو گزشتہ سات آٹھ سال میں محنت اور کوشش کر کے ٹھیک کروایا ہے، ایسے ہی نا!
 
اپنے آپ کو مرگی کا دائمی مریض ڈیکلیئر کروا کر پچھلے 6 سال سے حکومت کے سوشل ویلفئیر پروگرام سے گھر کی اکانومی چلانے والا اور لوگوں کے بچوں سے فارن سٹڈیز کے نام پر ویزے کی رقم اینٹھ کر بیرون ملک فرار ہوا شخص ریاست کی معشیت پر لیکچر عطا کر رہا ہے اور قوم یوتھ کے یقین کا حال یہ ہے کہ اس پر وا وا کیے جارہے ہیں۔ اس سے زیادہ ستم ظریفی کیا ہوگی۔
 

جاسم محمد

محفلین
جیسے نہایت ذمہ داری سے نصب شدہ نے اہل یوتھ کی اجتماعی اخلاقیات کو گزشتہ سات آٹھ سال میں محنت اور کوشش کر کے ٹھیک کروایا ہے، ایسے ہی نا!
قوم کی اخلاقیات ٹھیک کرنا سیاسی لیڈر کا کام نہیں۔ ایوب سے لے کر نواز شریف تک جلسوں جلوسوں میں مخالفین کو کس کس لقب سے پکارا گیا۔ وہ سب بیان کرنے کیلئے محفل کا پلیٹ فارم اجازت نہیں دیتا۔ :)
بس اتنا یاد رہے کہ یوتھیے یہ سب سوشل میڈیا تک محدود رکھتے ہیں۔ جبکہ آپکے تاحیات نااہل، نیب عدالت سے سزایافتہ مجرم قائد نے باقاعدہ ہیلی کاپٹر سےتصاویر۔۔۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
اپنے آپ کو مرگی کا دائمی مریض ڈیکلیئر کروا کر پچھلے 6 سال سے حکومت کے سوشل ویلفئیر پروگرام سے گھر کی اکانومی چلانے والا اور لوگوں کے بچوں سے فارن سٹڈیز کے نام پر ویزے کی رقم اینٹھ کر بیرون ملک فرار ہوا شخص ریاست کی معشیت پر لیکچر عطا کر رہا ہے اور قوم یوتھ کے یقین کا حال یہ ہے کہ اس پر وا وا کیے جارہے ہیں۔ اس سے زیادہ ستم ظریفی کیا ہوگی۔
Capture.jpg

ڈالر 2010 میں: 85 پاکستانی روپے
ڈالر 2019میں: 145 پاکستانی روپے
فرق: 145-85 = 60 پاکستانی روپے

Capture.jpg

ڈالر 2010 میں: 70 بنگالی ٹکا
ڈالر 2019 میں: 83 بنگالی ٹکا
فرق: 83-70= صرف 13 بنگالی ٹکا

اصلی اور مصنوعی معیشت میں فرق جان کر جیو! ;)
 

جاسم محمد

محفلین
گیلپ سروے: عمران حکومت کی اقتصادی کارکردگی ن لیگ سے خراب قرار
199971_5914547_updates.jpg

سروے میں 51 فیصد افراد نے موجودہ حکومت کو نواز شریف کی حکومت سے خراب قرار دیا ہے— فوٹو: فائل
گیلپ کے حالیہ سروے میں لوگوں نے اقتصادی میدان میں پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کی کارکردگی مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت سے خراب قرار دے دی۔

گیلپ سروے میں وزیراعظم عمران خان کا پلہ بھاری رہا اور 58 فیصد شہریوں نے عمران خان کی انفرادی کارکردگی کو اطمینان بخش قرار دے دیا۔

سروے میں زیادہ تر لوگوں نے اقتصادی میدان میں تحریک انصاف کی کارکردگی کو مسلم لیگ ن سے خراب قرار دیا، 51 فیصد افراد نے موجودہ حکومت کو نواز شریف کی حکومت سے خراب قرار دیا ہے۔

مثبت کارکردگی پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار باقی صوبوں کے وزرائے اعلیٰ پر بازی لے گئے ہیں اور سروے میں 37 فیصد شہریوں نے ان کی کارکردگی کو مثبت قرار دیا ہے۔
D6oLz1uX4AAcYPF.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
سروے میں زیادہ تر لوگوں نے اقتصادی میدان میں تحریک انصاف کی کارکردگی کو مسلم لیگ ن سے خراب قرار دیا، 51 فیصد افراد نے موجودہ حکومت کو نواز شریف کی حکومت سے خراب قرار دیا ہے۔
عوام کو جاہل رکھنے کا نتیجہ صاف ظاہر ہے۔
D6nms0_WsAIwFSl.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
عید کے بعد سڑکوں پر حکومت مخالف تحریک چلائیں گے، آصف زرداری
ویب ڈیسک بدھ 15 مئ 2019
1668366-zardari-1557909326-560-640x480.jpg

حکومت کے خلاف تحریک کا ان کو بھی اندازہ ہے اس لیے تو کیسز بن رہے ہیں، سابق صدر۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ عید کے بعد پارلیمنٹ میں نہیں بلکہ سڑکوں پر حکومت مخالف تحریک چلائیں گے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتی جب کہ ماضی کی اور موجودہ ایمنسٹی اسکیم میں کوئی فرق نہیں، جس کے پاس تھوڑے بہت پیسے ہیں وہ بلیک منی کو وائٹ کرلے گا جب کہ لوگوں کو پہلے امیر بناؤ اور پھر ٹیکس لگاؤ۔

سابق صدر نے کہا کہ بلاول بھٹو شہید بی بی کا بیٹا ہے، بلاول کو بھی اسی انگاروں پر چلنا ہے، صحافی نے سوال کیا کہ اگر جیلوں سے نہیں ڈرتے تو پھر ضمانتیں کیوں کرواتے ہیں، سابق صدر نے کہا کہ ضمانت میرا آئینی حق ہے، آپ کو بھی جیل ساتھ لے کر جاؤں گا۔ :LOL:

عید کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے حوالے سے سابق صدر نے کہا کہ اس بات کا ان کو بھی اندازہ ہے اس لیے تو کیسز بن رہے ہیں، پارلیمنٹ میں نہیں بلکہ سڑکوں پر حکومت مخالف تحریک چلائیں گے۔
 
Beggars can't be choosers تو سُن رکھا ہوگا :)
اصلی بیگرز تو بقول آپ کی پارٹی کے ن والے تھے انھوں نے تو کوئی ایک بندہ بھی باہر سے امپورٹ کر کے نہیں لگایا تھا۔ آپ کی پارٹی ناجانے کیسے صرف چھ ارب ڈالر پر اس ضرب المثل پر پوری اترتی آئی ہے! سوچنگ سوچنگ
 

جاسم محمد

محفلین
اصلی بیگرز تو بقول آپ کی پارٹی کے ن والے تھے انھوں نے تو کوئی ایک بندہ بھی باہر سے امپورٹ کر کے نہیں لگایا تھا۔ آپ کی پارٹی ناجانے کیسے صرف چھ ارب ڈالر پر اس ضرب المثل پر پوری اترتی آئی ہے! سوچنگ سوچنگ
یہ مضمون پڑھ لیں۔ اور مصر کی جگہ پاکستان سے ری پلیس کر دیں۔ سارا کھیل سمجھ میں آجائے گا۔ یاد رہے کہ مصر میں آئی ایم ایف پروگرام کے انچارج بھی یہی حضرت تھے :)
Satisfying the IMF Won’t Solve Egypt’s Problems
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان نے جب آئی ایم ایف سے قرض کی بجائے خودکشی کرنے والا بیان دیا تھا:

اس وقت ملک پر غیرملکی قرضہ 54 ارب ڈالرز تھا جب کہ اگست 2018 میں یہ قرضہ چورانوے ارب ڈالرز ہو چکا تھا۔

اس وقت ایکسپورٹس چوبیس ارب ڈالرز کے قریب تھیں جبکہ پچھلے سال یہ اٹھارہ ارب ڈالرز سے نیچے آ چکی تھیں۔

اس وقت تجارتی خسارہ 190 ارب روپے تھا جبکہ پچھلے سال یہ بڑھ کر سوا چار سو ارب سے اوپر ہوچکا تھا۔

اس وقت قومی اداروں کا مجموعی سالانہ خسارہ تیرہ سو ارب ہوا کرتا تھا جبکہ پچھلے سال یہ خسارہ دو ہزار ارب سے اوپر جاچکا تھا۔

اس وقت دنیا میں پٹرول اڑتیس ڈالر فی بیرل تھا اور آج یہ باسٹھ ڈالرز پر جاچکا۔

اگر عمران خان کا خودکشی کا بیان دہرانا ہے تو پھر وہ حالات بھی واپس لانے ہوں گے، پھر اگر خان آئی ایم ایف کے پاس جاتا تو تنقید کرنا بنتی تھی۔۔۔اب نہیں۔

ن لیگ نے ملک دیوالیہ کرکے چھوڑا، اب تو بغیر قرض کے آگے بڑھنا ناممکن تھا!!! بقلم خود باباکوڈا
 
Top