لاہور: سپریم کورٹ رجسٹری میں ریلوے میں 60 ارب روپے خسارے کے از خود نوٹس کیس کی سماعت
لاہور: وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق عدالت میں پیش
لاہور: خواجہ سعد رفیق صاحب روسٹرم پر آئیں اور لوہے کے چنے بھی ساتھ لیکر آئیں. چیف جسٹس
لاہور: یہ بیان آپ کے لیے نہیں تھا سیاسی مخالفین کے لیے تھا. سعد رفیق
لاہور: ہم ابھی آپکی ساری تقریروں کا ریکارڈ منگواتے ہیں اور خسارے کا بھی. چیف جسٹس
لاہور: بتائیں ابھی تک ریلوے میں کتنا خسارہ ہوا ہے. چیف جسٹس
لاہور: چیف جسٹس صاحب آپ نے مجھے یاد کیا تھا. سعد رفیق
لاہور: ہم نے یاد نہیں کیا تھا، سمن کیا تھا. چیف جسٹس
لاہور. وہ وقت چلا گیا جب عدالتوں کا احترام نہیں کیا جاتا تھا،چیف جسٹس
لاہور:مجھے بولنے کی اجازت دیدی جائے. سعد رفیق کی استدعا
لاہور: عدالت کے سامنے اتنا جارحانہ انداز نہ اپنائیں. چیف جسٹس پاکستان
لاہور:جارحانہ انداز نہیں اپنا رہا اپنا موقف دینے کی کوشش کررہا ہوں. سعد رفیق
لاہور:آپ ہمارے بھی چیف جسٹس ہیں. سعد رفیق
لاہور:جب تک عدالت نہیں کہے گی آپ چپ رہیں گے. چیف جسٹس
لاہور:کیا پھر میں بیٹھ جاؤں. سعد رفیق
لاہور: نہیں،جب تک ہم کہیں گے آپ یہیں کھڑے رہیں گے. چیف جسٹس پاکستان
لاہور: اگر مجھے نہیں سننا تو پھر میں چلا چاتا ہوں. سعد رفیق
لاہور:آپ چلے جائیں ہم توہین عدالت کی کارروائی کرینگے. چیف جسٹس پاکستان
لاہور: آپ جس نیت سے آئے ہیں وہ ہم جانتے ہیں. چیف جسٹس پاکستان
لاہور: از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری