سیالکوٹ: دو معصوموں کا قتل اور نعشوں کی بے حرمتی ۔۔۔ کمزور دل مت دیکھیں

فخرنوید

محفلین
1101032676-1.gif

1101032675-1.gif


1101032677-1.gif


 

عثمان

محفلین
کیسا ظلم ہے!
جن لوگوں نے مارا وہ تو درندے ہیں ہی۔۔۔جو کھڑے تماشہ دیکھ رہے ہیں وہ بھی انسان کہلانے کے لائق نہیں۔
جب یہ ویڈیو بین الاقوامی میڈیا تک پہنچے گی تو پاک وطن کا منہ اور۔۔ ہوگا۔ پھر کچھ لوگ چیخیں گے کہ مغرب پروپیگینڈا کررہا ہے۔ افسوس ناک امر ہے کہ اسطرح کے واقعات اکثر اخبارات میں آتے رہتے ہیں۔ وہ تو اب ویڈیو بن گئی۔
جن معاشروں سے عدل عدم ہوجائے وہاں سے یہی شاخسانے سامنے آتے ہیں۔
 

Fari

محفلین
درندگی کی انتہا ہے یہ۔۔۔ :mad: اورتو اور ویڈیوز بھی غائب کر دی ہے---
 

شمشاد

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

لگتا ہے اللہ نے ظالموں کی رسی دراز کر رکھی ہے۔ جبھی تو وطن عزیز میں آفتوں پر آفتیں آ رہی ہیں۔
 
یہ ہیں بیچارے
12-30-1899_95495_l.gif


مدعیوں کی درخواست پر پولیس نے تاحال مقدمہ درج نہیں کیا۔ مدعیوں کی طرف سے17 ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست تھانے میں دی گئی ہے۔۔لیکن پولیس ابھی تک کسی ملزم کو گرفتارنہیں کر سکی۔
 
دونوں سگے بھائی مغیث اور منیب بٹ ایک انجینئر کے حافظ قرآن بیٹے تھے اور بہترین تعلیمی ریکارڈ رکھتے تھے ۔ بعض رپورٹوں کے مطابق تو جائے وقوعہ سے بھاگتے ہوئے ان دو بھائیوں کو ریسکیو 1122نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا مگر پولیس نے انہیں ہجوم کے حوالے کر دیا اور اپنی جانب سے اس ہجوم کو ڈنڈے فراہم کر کے ان کا کچومر نکالنے کی ہلہ شیری بھی دے دی۔
چیف جسٹس پاکستان کو اب کم از کم انصاف کی عملداری کی ضرور لاج رکھنی چاہئے ورنہ انصاف اسی طرح گلیوں بازاروں چوراہوں میں رسوا ہوتا نظر آئے گا۔
 

فاتح

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون
ہماری بے حسی و بے غیرتی کی انتہاہے یہ۔۔۔ اے اللہ ہمیں معاف فرما دے۔
کیا گزر رہی ہو گی ان والدین پر اور ان کے بہن بھائیوں پر:( اے اللہ! انھیں صبرِ جمیل عطا فرمائے اور اس بربریت میں شامل تمام ظالموں پر ایسا قہر نازل فرما کہ رہتی دنیا تک نشان بن جائیں۔:(
 

طالوت

محفلین
ڈیش ڈیش کیا عثمان ، پاکستان کا منہ کالا کیا ہے اورکرنے کا کوئی موقع ہم ہاتھ سے کہاں جانے دیتے ہیں ۔ تماش بین قوم کو تماشے کس قدر پسند ہیں کہ رمضان کو جو ہم رمضانی کسی قدر احترام کرتے تھے وہ بھی نہ رہا ۔ سیالکوٹ میں ان دو لڑکوں پر “عدل“ ہو یا گذشتہ تین روز میں ہلاک ہونے والے کراچی کے چھ لوگ ۔ دنیا ہم بھیک منگوں کے لئے ایک ایک روپیا جمع کر رہی ہے اور ہم بد بخت ۔ ۔ ۔ ۔ تف ہے ہم پرکہ بنگلہ دیش نے بھی ہمیں دو ملین ڈالر دینے ہیں جنھیں ہم نے نہ کبھی انسان سمجھا نہ آج سمجھتے ہیں ۔
اب تو مستقل ہجرت کر جانے کو جی چاہتا ہے ۔
 

طالوت

محفلین
خبر ہے کہ اس پر سوموٹو ایکشن لیا گیا ہے ، مگر ان درندوں کو اس سڑک پر اسی طرح الٹا نہ لٹکایا جائے تو کوئی انصاف نہیں ، آنکھ کے بدلے آنکھ کان کے بدلے کان ۔۔۔۔
 

یونس عارف

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

لوگ تماشہ دیکھ رہے ہیں؟؟؟؟؟بے غیرتی کی انتہا ہے
ویڈیو دیکھ کر مجھے اتنا دکھ ہوا کہ لفظوں میں بتا نہیں سکتا ہوں
مجھے سیالکوٹ کے لوگوں سے یہ توقع نہ تھی
تماشائی بن کر دیکھنا


بس اے اللہ ہمیں پھر ایسے واقعات نہ دکھانا
 

آبی ٹوکول

محفلین
انا للہ وانا الیہ راجعون
ہائےےےےےےےےےے ہائے یاللہ پاک کیا کہوں خدا کی قسم آج تک اس قوم کا دفاع کرتا آیا مگر آج ایمان اٹھ گیا اس قوم سے بلاشک و شبہ آج مجھے یہ تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں کہ ہم سے بدترین قوم دنیا میں ہی شاید کوئی ہو تف ہے ہم پر اتنی بے غیرتی اتنی بے حسی کیا یہ کسی فلم کی شوٹنگ تھی جو لوگ یوں دیکھ رہے تھے اور اوپر سے پولیس خدا کی پناہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ میرے مولا زمین پھٹ کیوں نہیں پڑتی آسمان ٹوٹ کیوں نہیں پڑتا ہائے ہائے ہائے ہم وہ قوم ہیں کہ جس کا قرآن کہتا ہے کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے مگر ہم تو اپنے ایمان والے بھائیوں کو یوں ماررہے ہیں ایسے تو کوئی کافر بھی کسی مسلم کو نہ مارے ہائے افسوس ہم پھر بھی مسلمان کے مسلمان ہیں ۔ ۔۔ انا للہ وانا الیہ راجعون
 

رانا

محفلین
یہ واقعہ دیکھ کر ذہن چودہ سوسال سے بھی پیچھے اس تاریک دور میں چلا جاتا ہے جب دور جاہلیت میں اپنی بچیوں کو زندہ دفن کردیا جاتا تھا کیسے موازنہ کروں کہ جان لینے کا وہ طریقہ زیادہ تکلیف دہ تھا یا یہ۔ ایک مرتبہ کتاب میں بغداد کے خلیفہ غالبا معتصم باللہ یا شائد کوئی اور جو آخری فرمانروا تھے جن کی حکومت کو ہلاکوخان نے ختم کیا تھا ان کا ذکر پڑھ رہا تھا۔ لکھا تھا کہ جب خلیفہ کو باندھ کرہلاکو کے سامنے لایا گیا تو ہلاکو کو لوگوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلیفہ کا خون زمین پر نہیں گرنا چاہئے ورنہ بڑی تباہی آتی ہے۔ اس لئے اس نے پھر یہ طریقہ اختیار کیا کہ خلیفہ کو بوریوں میں لپیٹ کر اوپر سے ڈنڈے برسا برسا کر مارا گیا۔ جب میں یہ واقعہ پڑھ رہا تھا تو سوچ کر ہی جھرجھری آرہی تھی کہ کتنی اذیت ناک موت بےچارے کو دی گئی اور دل نے ہزار لعنتیں ہلاکو پر بھیج ڈالیں کہ کتنا ظالم اور سنگدل تھا۔ لیکن کیا معلوم تھا کہ ہلاکو کے نطفے سے نکلے ہوئے خبیث آج بھی ہمارے آس پاس موجود ہیں یہ تو کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ کبھی خود بھی اس طرح کا تکلیف دہ نظارہ اپنی آنکھوں سے دیکھنا پڑے گا۔
 
خبر ہے کہ اس پر سوموٹو ایکشن لیا گیا ہے ، مگر ان درندوں کو اس سڑک پر اسی طرح الٹا نہ لٹکایا جائے تو کوئی انصاف نہیں ، آنکھ کے بدلے آنکھ کان کے بدلے کان ۔۔۔۔

اب چیف جسٹس پاکستان کو اب کم از کم "لنگڑے لولے"انصاف کی عملداری کی ضرور لاج رکھنی چاہئے تو ان درندوں کو سر عام پھانسی دی جائے ورنہ انصاف اسی طرح گلیوں بازاروں چوراہوں میں رسوا ہوتا نظر آئے گا۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
آج میں ایک دوکان پر کچھ خریداری کرنے گیا تو دوکان کا مالک کہتا ہے کہ یہ سیلاب ہم پر دراصل ہم پر خدا کا عذاب ہے۔ اس سے پہلے وہ مجھے کم تول دینے کی کوشش کر چکا تھا۔ میں نے کہا کہ ہم سب یہ کہتے ہیں کہ یہ خدا کا عذاب ہے۔ لیکن یہ قوم ایسی ہے کہ اس پر لاکھ عذاب بھی آئیں پھر بھی یہ نہیں بدلے گی تو کہتا ہے کہ پھر ہمیں مسلمان کون کہے گا۔ یعنی ہر شخص اس بات سے واقف ہے کہ ہم میں بہت برائیاں ہیں لیکن ہم سب ایک دوسرے پر تنقید تو کر سکتے ہیں لیکن اپنے اپنے اعمال درست نہیں کر سکتے۔ جب تک یہ قوم دوسروں پر تنقید کو چھوڑ کر پہلے خود اپنے اعمال درست نہیں کرتی تب تک اس کی حالت نہیں بدل سکتی۔
 
ضمیر نام کی کوئی چیز ہوتی تھی کبھی۔ ملک سیلابوں کی زد میں، دو کروڑ لوگ متاثر۔ رمضان کا مہینہ ۔ یہ دو عظیم باتیں دلوں کو نرم کر دینے کو کافی نہیں کیا؟۔ پولیس سے تو خیر یہاں کوئی کیا توقع کرے گا، جن لوگوں نے ان بچوں کو ہلاک کیا اور پر ان کی میتوں کو رسوا کرتے رہے، وہ انسان ہیں یا بھیڑیے؟ ۔
عذاب کیسے نہ آئیں اور دنیا میں رسوائی کیسے نہ ہو؟ ہم تو نہ دین جوگے رہے نہ دنیا جوگے! یا اللہ تو رحیم و کریم ہے، غفار و ستار ہے۔ تیری قدرت کے راز تو جانتا ہے۔ کس منہ سے تیرے رحم کے طالب ہوں؟ ہم تو اس قابل نہیں رہے، پھر بھی تو ہم پر اپنا رحم نازل فرما۔ یا اللہ ہم پر اپنا رحم نازل فرما، کہ یہ تیری شان ہے!۔
اللہ ان ظالموں کو اس دنیا میں بھی رسوا کر کہ لوگوں کو عبرت ہو، اگرچہ ہم عبرت کے مقام سے کہیں نیچے گر گئے ہیں۔
وہ بھی رمضان ہی تھا، پانچ سال پہلے اور یہ بھی رمضان ہے، رحمتوں کے نزول کا مہینہ، اور اللہ کا وعدہ سچا ہے، اس ماہ میں رحمتیں نازل ہوتی ہیں، شرط یہ ہے کہ ہم اللہ کو ماننے والے تو ہوں۔ ہم نے نہ اس رمضان سے کچھ سبق سیکھا نہ اس زلزلے سے، اور نہ اس رمضان سے اور نہ اس سیلاب سے۔
جب ہم نے اللہ کی کتاب کو اپنی معاشرتی زندگی سے نکال باہر کیا، تو پھر منہ زبانی کی نمازیں اور تلاوت اور فاقے کس کام کے!۔ اشداء علی الکفار رحماء بینھم کی بجائے ہم فقراء عند الکفار اشقیاء بینھم کی تصویر بن گئے تو پھر تذلیل نہیں تو کیا تکریم ملے گی؟
یا اللہ ہم شرمندہ ہیں، تو ہی رحم فرما۔ ہمارا نظام یہودی، ہماری معیشت سودی، ہماری تعلیم صرف روٹی کے لئے، ہمارے دل ۔۔ دلوں کا کیا حال بیان ہو ۔۔ کہ پتھر بھی ایسے سخت نہ ہوں گے۔
رب کریم، ہمیں اپنے کرم کے قابل بنا! ہم پر اپنا کرم کر۔ آمین!۔
 

میر انیس

لائبریرین
اب سے تقریباََ ایک یا ڈیڑھ سال قبل میں نے ایک وڈیو دیکھی تھی جس میں انڈیا میں دو مسلمان طلبا کو بے انتہا تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا مجھ سے تو وہ وڈیو بھی پوری نہیں دیکھی تھی اور نہ یہ دیکھنے کی ہمت ہے پر اسوقت میں نے میرے ان تمام دوستوں نے جی بھر کر اپنے جذبات کا اظہار اپنے اپنے طریقے سے کیا تھا اور یہ کہا گیا تھا کہ ایسا سلوک اور اتنی درندگی کا مظاہرہ ہندو ہی کرسکتے ہیں یقین کریں میں پورے ایک ہفتہ سکون سے سو نہیں سکتا تھا جب بھی لیٹتا مجھے لگتا کہ مجھے وہی مسلم لڑکے ہندوئوں میں گھرے اور پٹتے ہوئے نظر آتے تھے۔ پر میں یہ بھول گیا تھا کہ درندگی کسی ایک قوم یا مذہب سے ہی مشروط نہیں ہوتی درندے تو پاک وطن اور ہمارے دین کے نام لیوا ( چاہے وہ نام نہاد مسلم ہی کیوں نہ ہوں ) میں بھی موجود ہیں جو سیلاب زدگان کے بھیجے ہوئے مال کو بھی لوٹ رہے ہیں ۔ زلزلہ میں جو کم سن لڑکیاں بھاگ کر جان بچارہی تھیں انکی عزت سے کھیلنے سے بھی باز نہیں آئے تھے۔ اسلام آباد میں گرنے والے جہاز میں جہاں بحق ہونے والی عورتوں کے ہاتھوں سے چوڑیاں ۔ کانوں سے بالیاں اور جیبوں سے موبائل ڈھونڈنے والے یہ لوگ کیا درندے نہیں ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ مجھے پاکستان جاتا نظر آرہا ہے(اللہ نہ کرے)۔ جب رمضان کے مقدس مہینے میں ایسے واقعات ہوں تو اللہ کا عذاب تو آئے گا ہی اور یاد رکھیں عذاب صرف ظلم کرنے والوں پر ہی نہیں آتا بلکہ چپ رہ کر انکا ساتھ دینے والوں پر بھی آتا ہے۔ حیرت تو یہ ہے کہ ہم ہر نماز میں کئی دفعہ اللہ اکبر کہتے ہیں پھر بھی اپنے آپ کو اتنا بڑا سمجھتے ہیں کہ چاہے جس پر بھی جتنا ظلم کر لیں ہم کو کون پکڑے گا پولیس ہماری ہے اور سب اربابِ اختیار ہمارے ہیں پر جو اوپر بیٹھا ہے جو ان سے ہی کیا سب سے بڑا ہے جس کین لاٹھی بے آواز ہے اسکو روز اللہ بڑا ہے اللہ بڑا ہے زبان سے دہراتے نہیں تھکتے پر دل میں اسکا کوئی ڈر نہیں ہے۔
اللہ ہمارے ملک کی حفاظت فرمائے
 
Top