شاعری سیکھیں۔ (ابتدائی تین قسطیں ) ۔ قوافی کی ابتدائی پہچان

ایک سوال ذہن میں آیا ہے، سو پیشِ خدمت ہے:
بعض الفاظ جیسا کہ مُلحد ہے، میں ح اور د کے جوڑ میں ح پر نہ تو زبر ہے، نہ زیر اور نہ ہی پیش اور نہ ہی کچھ اور علامت، پھر بھی یہ ح ساکن نہیں ہے۔ اس علامت یا اس کو کیا نام دیں گے؟
ملحد کی ح کے نیچے زیر ہے ، ہمارے نہ لکھنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، اعتبار پڑھنے کا ہے اور پڑھا مُ ل حِ د جاتا ہے۔
آپ کے سوال کا سیدھا سا جواب یہ بھی ہے کہ اس طرح کی صورت حال کا نام ”متحرک پر حرکت نہ لکھنا“ ہے۔ :)
 

ساقی۔

محفلین
حرف روی قوافی کے آخر میں آنے والے اس حرف کو کہتے ہیں جس کا تمام قوافی میں آنا ضروری ہے ، جیسے عابد ، زاہد ساجد تینوں قوافی ہیں ، ان کے آخر میں د ہے جو کہ حرف روی ہے، اب اگر حرف روی ساکن ہو یعنی اس پر زبر زیر اور پیش نہ ہو تو اس سے پہلے والے حرف کی حرکت یعنی زبر ، زیر یا پیش کا ایک جیسا ہونا ضروری ہے جیسے عابد ، زاہد اور ساجد میں د سے پہلے والے حرف کی نیچے زیر ہے ، اب ان تینوں مثالوں کے مقابلے میں ہم لفظ ”جہد“ کو دیکھیں ، اس کے آخر میں د تو ہے مگر د سے پہلے والے حرف یعنی ہ کے نیچے زیر نہیں ہے بلکہ ہ ساکن ہے لہذا ”جہد“ کو ”ساجد“ ، ”زاہد“ وغیرہ کا قافیہ نہیں بنایا جاسکتا۔


اگر کسی د سے پچھلے حرف پر پیش یا زیر ہو تو بھی قافیہ بن سکتا ہے یا نہیں ۔جیسے عابد ، زاہد،ساجد میں د سے پہلے زیر ہے مگر احد میں د سے پہلے زبر ہے کیا یہ قافیہ ٹھیک ہے ؟ یا لازمی طور پر اگر دال سے پہلے زیر ہے تو سب قوافی کے نیچے زیر ہی ہونی ضروری ہے یا حرکت کوئی سی بھی ہو سکتی ہے؟
 

ابن رضا

لائبریرین
حرف روی قوافی کے آخر میں آنے والے اس حرف کو کہتے ہیں جس کا تمام قوافی میں آنا ضروری ہے ، جیسے عابد ، زاہد ساجد تینوں قوافی ہیں ، ان کے آخر میں د ہے جو کہ حرف روی ہے، اب اگر حرف روی ساکن ہو یعنی اس پر زبر زیر اور پیش نہ ہو تو اس سے پہلے والے حرف کی حرکت یعنی زبر ، زیر یا پیش کا ایک جیسا ہونا ضروری ہے جیسے عابد ، زاہد اور ساجد میں د سے پہلے والے حرف کے نیچے زیر ہے ، اب ان تینوں مثالوں کے مقابلے میں ہم لفظ ”جہد“ کو دیکھیں ، اس کے آخر میں د تو ہے مگر د سے پہلے والے حرف یعنی ہ کے نیچے زیر نہیں ہے بلکہ ہ ساکن ہے لہذا ”جہد“ کو ”ساجد“ ، ”زاہد“ وغیرہ کا قافیہ نہیں بنایا جاسکتا۔
تھوڑا سا اضافہ۔ حرف روی قافیہ کے آخری و اصلی حرف کو کہتے ہیں
 
آخری تدوین:
اگر کسی د سے پچھلے حرف پر پیش یا زیر ہو تو بھی قافیہ بن سکتا ہے یا نہیں ۔جیسے عابد ، زاہد،ساجد میں د سے پہلے زیر ہے مگر احد میں د سے پہلے زبر ہے کیا یہ قافیہ ٹھیک ہے ؟ یا لازمی طور پر اگر دال سے پہلے زیر ہے تو سب قوافی کے نیچے زیر ہی ہونی ضروری ہے یا حرکت کوئی سی بھی ہو سکتی ہے؟
آپ نے بہت اچھا سوال کیا ہے۔ :)
حرف روی اگر ساکن ہے یعنی اس پر زبر ، زیر یا پیش نہیں ہے تو اس سے پہلے والے حرف کی حرکت کی مطابقت ضروری ہے، لہذا احَد(ایک) اور اُحُد(پہاڑ کا نام) یہ دونوں لفظ عابد ، ساجد جیسے الفاظ کا قافیہ نہیں بن سکتے ، بلکہ احَد کے قوافی ہیں: ابَد ، اسَد ، خِرَد اور اُحُد کے قوافی وہ الفاظ ہوں گے جن میں آخری حرف د ہو اور اس سے پہلے والے حرف پر پیش ہو۔ :)
 

ساقی۔

محفلین
آپ نے بہت اچھا سوال کیا ہے۔ :)
حرف روی اگر ساکن ہے یعنی اس پر زبر ، زیر یا پیش نہیں ہے تو اس سے پہلے والے حرف کی حرکت کی مطابقت ضروری ہے، لہذا احَد(ایک) اور اُحُد(پہاڑ کا نام) یہ دونوں لفظ عابد ، ساجد جیسے الفاظ کا قافیہ نہیں بن سکتے ، بلکہ احَد کے قوافی ہیں: ابَد ، اسَد ، خِرَد اور اُحُد کے قوافی وہ الفاظ ہوں گے جن میں آخری حرف د ہو اور اس سے پہلے والے حرف پر پیش ہو۔ :)

کیا حرف روی بھی متحرک ہو سکتا ہے ۔ مثال سے واضح کر دیں ۔




تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہوں۔
 
کیا حرف روی بھی متحرک ہو سکتا ہے ۔ مثال سے واضح کر دیں ۔
تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہوں۔
اس میں تکلیف کی کیا بات ہے؟
آپ دس مرتبہ سوال کریں ، جواب آتا ہوگا تو ضرور دیں گے اور پھر گیارھویں سوال کا بھی خوشی سے انتظار کریں گے۔ :)

وضاحت کرنے سے پہلے ایک بات کہتا چلوں کہ ابتدائی اسباق میں حرف روی کی تٍفصیل اس لیے بیان نہیں کی کہ اسے سمجھنے کے لیے زبان کے تمام الفاظ کی ساخت اور ان کے اصلی اور زائد حروف کو سمجھنا بہت ضروری ہے، لہذا اگر حرف روی کی تفصیل سمجھنے میں دشواری ہو تو فی الحال اسے سمجھنا ترک کردیجیے گا اور اگلے اسباق کو حل کرنے کوشش کیجیے گا۔ :)

حرف روی اصل میں صرف آخری حرف کو نہیں کہتے بلکہ جیسا کہ ابن رضا بھائی نے نشان دہی کی ہے کہ سب سے آخری اصلی حرف کو حرف روی کہا جاتا ہے ، مثال کے طور پر ”عالم“ ایک لفظ ہے اس میں چار حروف ہیں: ”ع ا ل م“۔ اب اگر اس میں سے ہم ”م“ نکال دیں تو ”عال“ بچ جائے گا اور مطلب بالکل خراب ہوجائے گا ، معلوم ہوا کہ ”م“ جو کہ ”عالم“ کا آخری حرف ہے اصلی ہے۔ اب اسی عالم سے ہم اور بہت سے الفاظ بنا سکتے ہیں جیسے ”عالموں“ ، ”عالمی“ ، ”عالمانہ“ ، ”عالمہ“۔ ان چاروں الفاظ کے آخری حروف الگ الگ ہیں ، مگر ان چاروں الفاظ کا وہ آخری حرف جو کہ اصلی بھی ہے وہ ”م“ ہے۔
اس تفصیل کو سامنے رکھ اب ان الفاظ میں غور کیجیے:
عالمانہ ، ظالمانہ ، خادمانہ ، جاہلانہ ، کاہلانہ
ان تمام الفاظ کے آخر میں آنے والے تین حروف ”انہ“ چونکہ اصلی نہیں ہیں اس لیے یہ ردیف کا حصہ بنیں گے۔
”انہ“ سے پہلے ”عالمانہ“ میں ”م“ ہے جو کہ اصلی ہے لہذا ”م“ حرف روی ہوا۔
یہی حرف روی ”ظالمانہ“ اور ”خادمانہ“ میں بھی پایا جارہا ہے لہذا یہ دونوں لفظ بھی ”عالمانہ“ کے قوافی بن سکتے ہیں۔
مگر ”جاہلانہ“ اور ”کاہلانہ“ میں حرف روی ”م“ نہیں بلکہ ”ہ“ ہے ، اس لیے یہ دونوں لفظ ایک دوسرے کے لیے تو قافیہ بن سکتے ہیں ، مگر ”عالمانہ“ کا قافیہ نہیں بن سکتے۔

اب آتے ہیں آپ کے سوال کی طرف:
کیا حرف روی بھی متحرک ہو سکتا ہے ۔ مثال سے واضح کر دیں ۔
ہاں حرف روی متحرک ہوسکتا ہے اور اس کی مثال ہے عالمانہ ، ظالمانہ ، خادمانہ کہ ان تینوں میں حرف روی ”م“ ہے جو کہ متحرک ہے۔
:)

اسی طرح شرم سے شرمی ، نرم سے نرمی ، گرم سے گرمی ، قلم سے قلمی اور علم سے علمی بنے ہیں، لہذا بے شرمی کے قوافی ہیں نرمی ، گرمی ، قلمی ، علمی اور ان سب میں ”م“ حرف روی ہے جو کہ متحرک ہے یعنی اس کے نیچے زیر ہے۔ :)
 
آخری تدوین:

ساقی۔

محفلین
بہت بہت شکریہ بھائی محمد اسامہ سَرسَری۔
اب میں ان نکات کو اچھی طرح ذہن نشین کر لوں پھر آگے چلوں گا ۔
اور مشق ستم(پریکٹس) آپ کے موضوع " آؤ قافیے بنائیں " میں ہو گی اب:)
 
محمد اسامہ سَرسَری کیا یہ ٹھیک ہیں ؟

آب ،تاب،داب،نواب،حساب،محراب،جواب ،جراب،کتاب،بےتاب،عذاب،شتاب،آفتاب،مہتاب،نایاب،ثواب،جواب
درست۔
آپ کا مطلب ہے کہ "ہ" کی جگہ "الف " اور الف کی جگہ ہ بھی لکھ سکتے ہیں ؟
جیسے بہانہ، نہانا؟
بالکل۔۔۔
سویرا، اندھیرا،بسیرہ،وڈیرہ،تیرہ،میرا،ڈیرہ،زیرہ،خمیرہ،شیرہ،خیرہ
درست۔۔۔۔
تبسم، قسم،اسم،موسم،بھسم،رسم،جسم،مجسم
یہ غلط ہیں۔ م حرف روی ساکن ہے ، اس سے پہلے والے حرف کی حرکت ایک ہونا ضروری ہے ، تبسم میں م سے پہلے س پر پر پیش ہے، موسم ، قسم(کھانا) بھسم اور مجسم میں م سے پہلے س پر زبر ہے ، جب کہ قسم(نوع) ، اسم ، رسم اور جسم میں م سے پہلے س بھی ساکن ہے ، یہاں ایک اور اصل یاد رکھیں کہ اگر حرف روی بھی ساکن ہو اور اس سے پہلے والا حرف بھی ساکن ہو تو اس سے بھی پہلے والے حرف کی حرکت کا اعتبار کیا جائے گا ،قسم ، اسم اور جسم میں م سے پہلے س ہے ، س سے پہلے والے حرف پر سب میں زیر ہے لہذا یہ آپس میں قافیہ ہیں ، مگر رسم میں س سے پہلے والے حرف پر زبر ہے۔
خلاصہ یہ کہ:
تبسم ۔۔۔۔ ان تمام میں اکیلا ہے ، ان میں سے کوئی بھی اس کا قافیہ نہیں بن سکتے ، البتہ تبسم کے قوافی ہیں: ترنم ، گم صم ، تلازم ، تحکم۔
قسم(نوع) ۔۔۔ اس کے قوافی ہیں: اسم ، جسم ، علم ، حلم ، اثم۔
قسم(کھانا) ۔۔۔ اس کے قوافی ہیں: موسم ، بھسم ، مجسم ، علم(جھنڈا) ، قلم ، قدم ، حرم ، عجم ، حشم ، خدم۔۔۔۔
 

ساقی۔

محفلین
یہ غلط ہیں۔ م حرف روی ساکن ہے ، اس سے پہلے والے حرف کی حرکت ایک ہونا ضروری ہے ، تبسم میں م سے پہلے س پر پر پیش ہے، موسم ، قسم(کھانا) بھسم اور مجسم میں م سے پہلے س پر زبر ہے

میرے ساتھ یہ بڑا مسئلہ ہے کہ میرا تلفظ ٹھیک نہیں ہے ۔ آپ نے جن الفٓاظ کے تلفظ کے متعلق بتا ہے مثلاً تبسُم ، میں اس کو موسَم کے قافیے کے طور پر لے رہا تھا ۔ مجھے لگا تبسم پر پیش نہیں زبر ہے ۔
کیا کوئی آسان طریقہ ہے جس سے مجھے مطلوبہ الفاظ کے تلفظ معلوم ہو جائیں ۔ پتا چل جائے کہ کس لفظ کے اوپر کون سے اعراب ہیں ۔؟

مجھے یہاں ایک اردو لغت ملی تو ہے اس میں الفاظ کے ساتھ اعراب بھی ہیں مگر مسلہ یہ ہے کہ ایک ایک لفظ تلاش کرنا پڑے گا یوں بہت سا وقت ضائع ہو گا ۔
 

ساقی۔

محفلین
قسط نمبر 3 بہانہ قوافی کی مشق:
درست قافیے:کوچہ،کلچہ، گُردہ،مردہ،سبزہ،کہنہ،گہنہ،ابرہہ،وَجَہ،حیلہ،وسیلہ
اچھے قافیے:چلنا،ملنا،رُلنا،سونا،کھونا،بونا،رونا،ہونا،رکنا۔کمینہ،پسینہ،سفینہ،مہینہ،کرینہ،روزینہ،
بہتر قافیے:نہانہ،بتانا،جتانا،ستانا،رولانا،اٹھانا،پلانا،چلانا،سہانا،بہانہ،آشیانہ،آمرانہ،کارخانہ،احمقانہ
بہترین قافیے:بہانہ(مکر، فریب) بہا نا(پانی میں بہا دینا)
 

ابن رضا

لائبریرین
قسط نمبر 3 بہانہ قوافی کی مشق:
درست قافیے:کوچہ،کلچہ، گُردہ،مردہ،سبزہ،کہنہ،گہنہ،ابرہہ،وَجَہ،حیلہ،وسیلہ
اچھے قافیے:چلنا،ملنا،رُلنا،سونا،کھونا،بونا،رونا،ہونا،رکنا۔کمینہ،پسینہ،سفینہ،مہینہ،کرینہ،روزینہ،
بہتر قافیے:نہانہ،بتانا،جتانا،ستانا،رولانا،اٹھانا،پلانا،چلانا،سہانا،بہانہ،آشیانہ،آمرانہ،کارخانہ،احمقانہ
بہترین قافیے:بہانہ(مکر، فریب) بہا نا(پانی میں بہا دینا)
اچھے قافیے سمجھ نہیں آئے ذرا سمجھا دیجیے
اچھے قافیے:چلنا،ملنا،رُلنا،سونا،کھونا،بونا،رونا،ہونا،رکنا۔کمینہ،پسینہ،سفینہ،مہینہ،کرینہ،روزینہ، (کیا یہ سب ہم قافیہ ہیں؟)
 

ساقی۔

محفلین
اچھے قافیے سمجھ نہیں آئے ذرا سمجھا دیجیے
اچھے قافیے:چلنا،ملنا،رُلنا،سونا،کھونا،بونا،رونا،ہونا،رکنا۔کمینہ،پسینہ،سفینہ،مہینہ،کرینہ،روزینہ، (کیا یہ سب ہم قافیہ ہیں؟)

چلنا،ملنا،رُلنا،سونا،کھونا،بونا،رونا،ہونا،رکنا ،کے آخر میں الف آنے کی وجہ سے کہہ رہے ہیں ؟یا اعراب کا مسئلہ ہے؟
 

ساقی۔

محفلین
پہلے آپ بتائیں کہ کیا یہ سب ہم قافیہ ہیں۔ آپ کے حساب سے؟

میرے خیال سے تو ٹھیک تھے اس لیے پوسٹ کر دیئے تھے۔

محمد اسامہ سرسری: قسط تیسری
کام:
لفظِ ’’بہانہ‘‘ سے پہلی قسم(درست قافیے) کی آٹھ مثالیں، دوسری قسم(اچھے قافیے) کی پانچ مثالیں، تیسری قسم(بہتر قافیے) کی تین مثالیں اور چوتھی قسم(بہترین قافیے) کی ایک مثال لکھیے۔(واضح رہے کہ ’’ہ‘‘ اور ’’ا‘‘ ایک ہی حرفِ روی شمار ہوتے ہیں۔)

ساقی۔
آپ کا مطلب ہے کہ "ہ" کی جگہ "الف " اور الف کی جگہ ہ بھی لکھ سکتے ہیں ؟
جیسے بہانہ، نہانا؟

محمد اسامہ سرسری:
 
میرے خیال میں ابتدائی تین اسباق حل کرنے والے کو قافیے کی گہرائی میں الجھانا اس کے حق میں ٹھیک نہیں ہوگا۔ :)

ساقی بھائی! ماشاءاللہ آپ بہت محنت کر رہے ہیں ، لگے رہیں ، آہستہ آہستہ الفاظ اور ان کے اصلی اور غیراصلی حروف واضح ہوتے چلے جائیں گے، تلفظ بھی ہوتے ہوتے ٹھیک ہوجائے گا ، آج ”تبسم“ کا تلفظ معلوم ہوا ہے کل دوسرے الفاظ کا بھی اسی طرح معلوم ہوجائے گا۔

قسط نمبر 3 بہانہ قوافی کی مشق:
درست قافیے:کوچہ،کلچہ، گُردہ،مردہ،سبزہ،کہنہ،گہنہ،ابرہہ،وَجَہ،حیلہ،وسیلہ
اچھے قافیے:چلنا،ملنا،رُلنا،سونا،کھونا،بونا،رونا،ہونا،رکنا۔کمینہ،پسینہ،سفینہ،مہینہ،کرینہ،روزینہ،
بہتر قافیے:نہانہ،بتانا،جتانا،ستانا،رولانا،اٹھانا،پلانا،چلانا،سہانا،بہانہ،آشیانہ،آمرانہ،کارخانہ،احمقانہ
بہترین قافیے:بہانہ(مکر، فریب) بہا نا(پانی میں بہا دینا)

ایک بات یاد رکھیے گا کہ قافیے کی یہ چار قسمیں میں نے خود بنائی ہیں ، کسی کتاب میں نہیں ہیں ، درحقیقت قافیے کی دو ہی قسمیں ہیں: ایک درست اور دوسری غلط ، جن قوافی میں اس کی شرائط پائی جائیں گی وہ درست اور جن میں نہیں پائی جائیں گی وہ غلط کہلائیں گے، مگر مسئلہ یہ ہے کہ قوافی کی درستی کی شرائط کافی مشکل ہے ، اس بارے میں مزمل بھائی نے بڑی عمدہ بات لکھی ہے کہ قوافی ایک لحاظ سے بہت آسان ہیں اور ایک لحاظ سے وزن کو سمجھنے سے بھی زیادہ مشکل ہیں۔

اب آپ چوتھی مشق حل کرسکتے ہیں ، آئندہ کبھی قوافی کی مزید مشق ہونے کے بعد ادھر کا چکر لگائیے گا ، تاکہ اندازہ ہوسکے کہ ابن رضا بھائی نے کیا اشکال اٹھایا ہے، فی الحال یہی بہت ہے۔ :)
 
سر جی ۔ ۔۔۔ بس کیا نہیں آئے ۔ ۔ ۔ ایم اے اردو کا داخلہ بھیج دیا ہے ۔۔۔۔ ۔ :) ماسٹرز کے ساتھ ساتھ اب جلد شروع کروں گا کلاس یہاں بھی
 
Top