ایچ اے خان
معطل
یہ بات تو طے ہے کہ یہ خبر موجود تھی۔میں خود تین چار جگہ دیکھ چکا تھا حتیٰ کہ یاہو نیوز پر بھی بریکنگ نیوز کے زمرہ میں تھی۔ اب یا تو اس کی تردید کی گئی ہے یا اور کچھ یہ تو معلوم نہیں لیکن جہاں جہاں اسے شائع کیا گیا تھا وہاں سے ہٹایا جا رہا ہے۔
جھوٹ کے پاوں نہیں
یہ جھوٹ الٹ کے دشمنوں کے چہروں پر پڑا ہے