ابن سعید
خادم
ویسے جب ہم ہاسٹل میں رہتے تھے تو ہمارے پاس ایک سوٹ کیس ہوا کرتا تھا ننھا سا۔ اس کو ہم نے درمیان میں دیوار بنا کر دو حصوں میں تقسیم کر رکھا تھا۔ ایک طرف ہمارے کپڑے وغیرہ رکھے ہوتے تھے اور دوسرے حصے میں ہمارا کباڑ ہوتا تھا جس سے دنیا جہان کے جادوئی شعبدے کرتے تھے اور کباڑ سے جگاڑ جوڑتے تھے۔اس بچاری کا تو اب تک ککھ بھی نہیں بچا