شاہد احمد خان
محفلین
ایک غزل جو شائد میرے تعرف کو کافی نہ ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ان سے تعارف کا کوئی رستہ نکلے
جان پہچان بڑھانے کا سلسلہ نکلے
یہ سوچ کر بیٹھ گیا ہوں سر مقتل
قاتل مجھے یاں ڈھونڈتا ہی آ نکلے
اس سے ملنے کو چلا تو راہ میں
ہزاروں پتھر مرے لمس آشنا نکلے
شائد آپ کو بھی مل ہی جائے کہیں
شاہد دیوانہ ہے جانے کہاًںجا نکلے
ان سے تعارف کا کوئی رستہ نکلے
جان پہچان بڑھانے کا سلسلہ نکلے
یہ سوچ کر بیٹھ گیا ہوں سر مقتل
قاتل مجھے یاں ڈھونڈتا ہی آ نکلے
اس سے ملنے کو چلا تو راہ میں
ہزاروں پتھر مرے لمس آشنا نکلے
شائد آپ کو بھی مل ہی جائے کہیں
شاہد دیوانہ ہے جانے کہاًںجا نکلے