نیرنگ خیال
لائبریرین
شاہ اللہ دتّہ مارگلہ کی پہاڑیوں (اسلام آباد) کے دامن میں آباد صدیوں پرانا گاؤں ہے۔ مغلوں کے دور حکومت کے بعد اس گاؤں کا نام درویش شخصیت "شاہ اللہ دتّہ" کے نام سے منسوب کر دیا گیا۔ گاؤں کی وجہ شہرت اس کا قدرتی حسن اور تاریخی پس منظر ہے۔
کہا جاتا ہے کہ یہ گاؤں سات سو سال سے بھی زیادہ پرانا ہے۔ اور اسی راستے کو "کابل" سے "گندھارا شہر" ٹیکسلا آنے کے لیے الیگزینڈر اور شیر شاہ سوری نے استعمال کیا۔اس کے علاوہ مغل اور دیگر بادشاہ اسی راستے کو افغانستان اور ہندوستان آنے جانے کے لیے استعمال کرتے تھے۔
چونکہ یہ جگہ زیادہ دور نہ تھی۔ سو منصوبہ یہ تھا کہ دوپہر کے کھانے کے وقفے کے دوران ہی وہاں سے چکر لگا کر واپس آجایا جائے۔ اور ہم اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں کامیاب بھی رہے۔۔۔
کہا جاتا ہے کہ یہ گاؤں سات سو سال سے بھی زیادہ پرانا ہے۔ اور اسی راستے کو "کابل" سے "گندھارا شہر" ٹیکسلا آنے کے لیے الیگزینڈر اور شیر شاہ سوری نے استعمال کیا۔اس کے علاوہ مغل اور دیگر بادشاہ اسی راستے کو افغانستان اور ہندوستان آنے جانے کے لیے استعمال کرتے تھے۔
چونکہ یہ جگہ زیادہ دور نہ تھی۔ سو منصوبہ یہ تھا کہ دوپہر کے کھانے کے وقفے کے دوران ہی وہاں سے چکر لگا کر واپس آجایا جائے۔ اور ہم اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں کامیاب بھی رہے۔۔۔
ہماری منزل
وہاں پر ایک بہت قدیم پانی کا چشمہ بھی ہے۔ جس پر انسانی ہاتھوں نے ایک تالاب سا بنا رکھا ہے۔ اس تالاب کے ایک سرے سے پانی داخل ہوتا ہے۔ اور دوسرے سرے سے نکل جاتا ہے۔
وہاں پر ایک بہت قدیم پانی کا چشمہ بھی ہے۔ جس پر انسانی ہاتھوں نے ایک تالاب سا بنا رکھا ہے۔ اس تالاب کے ایک سرے سے پانی داخل ہوتا ہے۔ اور دوسرے سرے سے نکل جاتا ہے۔