آوازِ دوست
محفلین
وارث بھائی ابّا جی سے میری بھی غیر نصابی کتب پڑھنے پر کئی بار دھلائی ہوئی پھر ایک بار چند احتجاجی شعر لکھے جو اُن کے ہاتھ لگ گئے پھر زمانے گزر گئے مگر ابّا جی نے کبھی پٹائی نہیں کی مجھے تو تب قلم کی طاقت کا اندازہ ہوا کہ چند سطروں نے ہمیں آقا و محکوم سے ہمیشہ کے لیے دوست بنا دیا۔ آپ نے اُنہیں اپنے طبلے کا کمال دکھا دیا ہوتا تو عدنان سمیع کا نام کس نے لینا تھا پھر۔ باقی عمر کی بابت تو فیصلہ کر دیا گیا ہے کہ دل ہونا چائیدا جوان تے عمراں اِچ کی رکھیادرست فرمایا آپ نے، لیکن افسوس میں اُن میں سے نہیں ہوں۔ یادش بخیر، کبھی میں نے والد صاحب مرحوم سے فرمایش کی تھی کہ میں نے ایک طبلہ خریدنا ہے اور بجانا سیکھنا ہے۔ "کنجر" تو ایک معمولی سا اور قابلِ تحریر لفظ ہے جو اس کے جواب میں انہوں نے فرمایا تھا، دیگر سب کچھ نا گفتنی ہے ویسے میں چالیس سے اوپر کا ہو چکا سو دماغی نہیں جسمانی طور پر بھی بوڑھا ہی ہوں۔
آخری تدوین: