نایاب
لائبریرین
محترم بھائی ۔۔۔۔۔ گستاخی معاف میں نے کوئی بھی "مخول " نہیں کیا ۔ آپ صاحب مضمون سے آزادانہ اختلاف رکھنے میں آزاد ہیں ۔ اور جیسے چاہیں ویسے اس کی شخصی ادبی دھجیاں اڑا سکتے ہیں ۔ میں نے آپ کو کسی بھی " فہرست خاص " میں ذکر نہیں کیا ۔ صرف اتنی عرض کی کہ صاحب مضمون نے جو رونا رویا ہے ۔ اس پر غور کرلیں اور پھر القابات و خطابات عطا فرمائیں ۔محترم نایاب صاحب کیوں مخولیا ں کرتے ہیں مجھے کہنے دیں کہ صاحب مضمون اسلام دشمنی اور ادبی خباثتوں اور خیانتوں کو آپ بھی مجھ سے بہتر سمجھ رہے ہیں مگر ناجانے کونسے جذبات میں آ کر آپ نے مجھ ناچیز کو کسی خاص فہرست میں شامل ہونے کا عندیہ دیا ہے لگتا ہے آپ کو صرف بحث برائے بحث پسند ہے یا پھر آپ کسی خاص فکر کی پاسداری کرتے ہوے لکھتے ہیں۔ محترم میرے مراسلے کا جو اتنا بڑا اقتباس لیا آپ نے تو تھوڑی سی زحمت کر کے اس مراسلے کو پورا پڑھ بھی لیتے تا کہ آپ کو اتنی زحمت نہ کرنی پڑتی۔۔۔ ۔۔! میں نے ایک ڈرامے کی مثال دیتے ہوئے موبائل ٹاور کے سگنل کو بھی بطور شہادت قبول کیا اور اسکی مثال دی اور اسی مراسلے میں نے ڈی این اے کو بطور شہادت ماننا بھی قبول کیا اور ثابت کیا تو پھر آپ کے اس بے سروپا الزاماتی مراسلے کے وجہ میرے سر کے اوپر سے گزر گئی ہے۔
اگر متعلقہ عدالت نےمتذکرہ بالا واقعے میں گواہان نہ ہونے پر باقی شہادتوں (ڈی این اے وغیرہ) کو قبول نہیں کیا اور مظلوم کو انصاف مہیا نہیں کیا تو ایسی عدالت میرے لیے بھی بے وقعت ہے، میں نے پہلے عرض کیا تھا کہ پاکستان کا نظام انصاف اور نظام پولیس کتنی کریڈیبیلٹی رکھتا ہے۔ یہاں تو جج تک خرید لیے جاتے ہیں۔ خیر اپنی اپنی سمجھ کی بات ہے اللہ مجھے ہدایت اور سمجھ دے
آپ میرے ہی نہیں بلکہ کسی کے بھی بارے کچھ بھی گمان رکھنے میں آزاد ہیں ۔
آپ کے مراسلے کو مکمل پڑھ سمجھ کر ہی اقتباس لیا تھا ۔ بہرحال اگر میرا مراسلہ آپ کو الزامی لگا تو بہت معزرت ۔
پاکستانی معاشرے میں کیا نہیں بکتا اس لیئے ایسا لگتا ہے جیسے کونسل کے ذمہدار بھی بک گئے ۔۔۔۔
اللہ ہم سب کو ہدایت سے نوازے اور ہم صاف سیدھی بات کیا کریں ۔ آمین