محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
مجھے محترم جناب محمد یعقوب آسی صاحب کا یہ شعر بہت اچھا لگتا ہے:
مزے کی بات یہ ہے کہ ان کی یہ غزل ۱۹۸۵ء کی ہے اور یہی میرا سن پیدائش ہے۔
آج میرے ایک واقف کار نے مجھ سے کہا
نام تیرا بن نہ جائے جنگ کا اعلان کل
ان کی اسی غزل کا مقطع بھی بہت شاندار ہے:آس کا دامن نہ چھوڑو یار آسی ، دیکھنا
مشکلیں جو آج ہیں ہوجائیں گی آسان کل
مزے کی بات یہ ہے کہ ان کی یہ غزل ۱۹۸۵ء کی ہے اور یہی میرا سن پیدائش ہے۔