سید عاطف علی
لائبریرین
شاید بالترتیب حالی اور ندا فاضلی کے ہیں یہ دونوں ۔
فرشتے سے بڑھ کر ہے انسان بننا۔مگر اس میں ہوتی ہے محنت زیادہ
ہر آدمی میں ہوتے ہیں دس بیس آدمی ۔جس کو بھی دیکھنا ہو کئی بار دیکھنا
شاید بالترتیب حالی اور ندا فاضلی کے ہیں یہ دونوں ۔
فرشتے سے بڑھ کر ہے انسان بننا۔مگر اس میں ہوتی ہے محنت زیادہ
ہر آدمی میں ہوتے ہیں دس بیس آدمی ۔جس کو بھی دیکھنا ہو کئی بار دیکھنا
یہ کہہ کر کے اسے شعر آتے ہیں؟ یا یہ کہہ کر کے یہ ویلا جب شعر یاد رکھ سکتا ہے تو کچھ بھی یاد رکھ سکتا ہے!کیوں نہ آپ کو منتظمِ اعلیٰ بنا دیا جائے؟
یہ کہہ کر کے اسے شعر آتے ہیں؟ یا یہ کہہ کر کے یہ ویلا جب شعر یاد رکھ سکتا ہے تو کچھ بھی یاد رکھ سکتا ہے!
اور خود بھی نہیں جائے گا۔یا یہ کہہ کر کہ یہ شعری اور ادبی ذوق والوں کو کہیں نہ کہیں الجھا کر رکھے گا اور لوگوں کا دھیان کسی اور تخریب کاری کی طرف نہیں جائے گا۔
غیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نےنئے آنے والے پہلے اپنا اسکور لکھیں۔
میر تقی میرنازکی اس کی لب کی کیا کہیئے۔۔ پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے 1 1یاد ماضی عذاب ہے یا رب۔۔ چھین لے مجھ سے حافظہ میرا 1 2 غالبآہ کو چاہیئے اک عمر اثر ہونے تک۔۔ کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہونے تک 1 3زلیخائے عزیزاں بات یہ ہے۔۔ 4 غالبنکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے ہیں لیکن۔۔ بڑے بے آبرو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے 1 5 اقبالنہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر۔۔ تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں پر 1 6 اقبالترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں۔۔ مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں 1 7 پروین شاکرکو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی۔۔ اُس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی 1 8 جون ایلیانیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم۔۔ بچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم 1 9 غالببنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالب۔۔ تماشائے اہلِ کرم دیکھتے ہیں 1 10 شعیب احمد شعیباب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں۔۔ اس طرح تو ہوتا ہے، اس طرح کے کاموں میں 1 11 مصفیٰ زیدیانھی پتھروں پہ چل کے اگر آ سکو تو آو۔۔ مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے 1 12یہ سمجھ کے مانا ہے سچ تمھاری باتوں کو۔۔ 13وہ تو صدیوں کا سفر کر کے یہاں پہنچا تھا۔۔ تو نے منہ پھیر کے جس شخص کو دیکھا بھی نہیں 1 14 فیض احمد فیضوہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا۔۔ وہ بات اُن کو بہت ناگوار گزری ہے 1 15 عابد علی عابدوقت رخصت وہ چپ رہا عابد۔۔ آنکھ میں پھیلتا گیا کاجل 1 16وہ دوستی تو خیر اب نصیب دشمناں ہوئی۔۔ 17 غالبوہ آئیں گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہے۔۔ کبھی ہم اُن کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں 1 18 جون ایلیانہیں دنیا کو جب پرواہ ہماری۔۔ تو پھر دنیا کی پروا کیوں کریں ہم 1 19نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کیا کرتے تھے۔۔ 20 ناصر کاظمینیت شوق بھر نہ جائے کہیں۔۔ تو بھی دل سے اتر نہ جائے کہیں 1 21 اقبالنشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے۔۔ مزہ تو جب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی 1 22 اقبالمحبت مجھے ان جوانوں سے ہے۔۔ ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند 1 23 ساحر لدھیانویمیرے دامن میں شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں۔۔ آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں 1 24ہر آدمی میں ہوتے ہیں دس بیس آدمی۔۔ 25 مصفیٰ زیدیمیں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں۔۔ تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے 1 26 منیر نیازیمیری ساری زندگی کو بے ثمر اس نے کیا۔۔ عمر میرے تھی مگر اس کو بسر اُس نے کیا 1 27مدعی لاکھ برا چاہے تو کیا ہوتا ہے۔۔ وہی ہوتا ہے جو منظورِ خدا ہوتا ہے 1 28 قتیل شفائیمحبت کرنے والے کم نہ ہوں گے۔۔ تری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے 1 29میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر۔۔ لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا 1 30 میر تقی میرمیں جو بولا کہا کہ یہ آواز۔۔ اُسی خانہ خراب کی سی ہے 1 31 غالبہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن۔۔ خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک 1 32موت کا ایک دن معین ہے۔۔ نیند کیوں رات بھر نہیں آتی 1 33 غالبمیں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں ۔۔ کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے 1 34گو ذرا سی بات پہ برسوں کے یارانے گئے۔۔ لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے 1 35گلوں میں رنگ بھرے باد نو بہار چلے۔۔ چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے 1 36گر بتادیں گے بادشاہی کے۔۔ ہم فقیروں سے دوستی کر لو 1 37 احمد ندیم قاسمیکون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاوں گا۔۔ میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا 1 38دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف۔۔ اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی 1 39 احمد فرازڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی۔۔ یہ خزانے تجھے ممکن ہیں خرابوں میں ملیں 1 40 فیض احمد فیضدونوں جہان تیری محبت میں ہار کے۔۔ وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے 1 41دوستی جب کسی سے کی جائے۔۔ 42دنیا نے تجربات و حوادث کی شکل میں۔۔ 43فرشتے سے بڑھ کر ہے انسان بننا۔۔ 44 حسرت موہانیغیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نے۔۔ کچھ ہم سے کہا ہوتا، کچھ ہم سے سنا ہوتا 1 45ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد نام۔۔ وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا 1 46 میر تقی میرہم ہوئے تم ہوئے کہ میر ہوئے۔۔ اُس کی زلفوں کے سب اسیر ہوئے 1 47 احمد فرازاس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں۔۔ کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں 1 48
جنہوں نے اپنا اسکور لکھ دیا ہے وہ اپنی ذمہ داری پر کلک کریں۔
خاکسار نے تقریباً چالیس اشعار مکمل کر دیے ہیں ، محض یادداشت کے بھروسے پر (دو مصرع البتہ گوگل سے مکمل کروائے۔ )۔ غلطی اور سہو کے امکانات کافی زیادہ ہیں۔
زیادہ اسکور والے میری اصلاح کریں۔ اور یہ ٹیبل مکمل کرنے میں مدد کریں۔
نئے آنے والے پہلے اپنا اسکور لکھیں۔
میر تقی میرنازکی اس کی لب کی کیا کہیئے۔۔ پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے 1 1اختر انصاری یاد ماضی عذاب ہے یا رب۔۔ چھین لے مجھ سے حافظہ میرا 1 2 غالبآہ کو چاہیئے اک عمر اثر ہونے تک۔۔ کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہونے تک 1 3جون ایلیا زلیخائے عزیزاں بات یہ ہے۔۔بھلا گھاٹے کا سودا کیوں کریں ہم 4 غالبنکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے ہیں لیکن۔۔ بڑے بے آبرو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے 1 5 اقبالنہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر۔۔ تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں پر 1 6 اقبالترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں۔۔ مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں 1 7 پروین شاکرکو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی۔۔ اُس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی 1 8 جون ایلیانیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم۔۔ بچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم 1 9 غالببنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالب۔۔ تماشائے اہلِ کرم دیکھتے ہیں 1 10 شعیب احمد شعیباب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں۔۔ اس طرح تو ہوتا ہے، اس طرح کے کاموں میں 1 11 مصفیٰ زیدیانھی پتھروں پہ چل کے اگر آ سکو تو آو۔۔ مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے 1 12شہزاد احمد یہ سمجھ کے مانا ہے سچ تمھاری باتوں کو۔۔اتنے خوبصورت لب جھوٹ کیسے بولیں گے 13اسلم انصاری وہ تو صدیوں کا سفر کر کے یہاں پہنچا تھا۔۔ تو نے منہ پھیر کے جس شخص کو دیکھا بھی نہیں 1 14 فیض احمد فیضوہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا۔۔ وہ بات اُن کو بہت ناگوار گزری ہے 1 15 عابد علی عابدوقت رخصت وہ چپ رہا عابد۔۔ آنکھ میں پھیلتا گیا کاجل 1 16ناصر کاظمی وہ دوستی تو خیر اب نصیب دشمناں ہوئی۔۔وہ چھوٹی چھوٹی رنجشوں کا لطف بھی چلا گیا 17 غالبوہ آئیں گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہے۔۔ کبھی ہم اُن کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں 1 18 جون ایلیانہیں دنیا کو جب پرواہ ہماری۔۔ تو پھر دنیا کی پروا کیوں کریں ہم 1 19شہزاد احمد نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کیا کرتے تھے۔۔وہ مجھے دیکھ کے پہچان لیا کرتے تھے 20 ناصر کاظمینیت شوق بھر نہ جائے کہیں۔۔ تو بھی دل سے اتر نہ جائے کہیں 1 21 اقبالنشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے۔۔ مزہ تو جب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی 1 22 اقبالمحبت مجھے ان جوانوں سے ہے۔۔ ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند 1 23 ساحر لدھیانویمیرے دامن میں شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں۔۔ آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں 1 24ندا فاضلی ہر آدمی میں ہوتے ہیں دس بیس آدمی۔۔جس کو بھی دیکھنا ہو کئی بار دیکھنا 25 مصفیٰ زیدیمیں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں۔۔ تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے 1 26 منیر نیازیمیری ساری زندگی کو بے ثمر اس نے کیا۔۔ عمر میرے تھی مگر اس کو بسر اُس نے کیا 1 27مرزا رضا برق لکھنوی مدعی لاکھ برا چاہے تو کیا ہوتا ہے۔۔ وہی ہوتا ہے جو منظورِ خدا ہوتا ہے 1 28 حفیظ ہشیار پوریمحبت کرنے والے کم نہ ہوں گے۔۔ تری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے 1 29مجروح سلطانپوری میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر۔۔ لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا 1 30 میر تقی میرمیں جو بولا کہا کہ یہ آواز۔۔ اُسی خانہ خراب کی سی ہے 1 31 غالبہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن۔۔ خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک 1 32غالب موت کا ایک دن معین ہے۔۔ نیند کیوں رات بھر نہیں آتی 1 33 غالبمیں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں ۔۔ کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے 1 34خاطر غزنوی گو ذرا سی بات پہ برسوں کے یارانے گئے۔۔ لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے 1 35فیض احمد فیض گلوں میں رنگ بھرے باد نو بہار چلے۔۔ چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے 1 36ساغر صدیقی گر بتادیں گے بادشاہی کے۔۔ ہم فقیروں سے دوستی کر لو 1 37 احمد ندیم قاسمیکون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاوں گا۔۔ میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا 1 38حفیظ جالندھری دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف۔۔ اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی 1 39 احمد فرازڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی۔۔ یہ خزانے تجھے ممکن ہیں خرابوں میں ملیں 1 40 فیض احمد فیضدونوں جہان تیری محبت میں ہار کے۔۔ وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے 1 41راحت اندوری دوستی جب کسی سے کی جائے۔۔دشمنوں کی بھی رائے لی جائے 42ساحر لدھیانوی دنیا نے تجربات و حوادث کی شکل میں۔۔جو کچھ مجھے دیا ہے وہ لوٹا رہا ہوں میں 43مولانا حالی فرشتے سے بڑھ کر ہے انسان بننا۔۔ مگر اس میں ہوتی ہے محنت زیادہ 44 چراغ حسن حسرتغیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نے۔۔ کچھ ہم سے کہا ہوتا، کچھ ہم سے سنا ہوتا 1 45اکبر الہ آبادی ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد نام۔۔ وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا 1 46 میر تقی میرہم ہوئے تم ہوئے کہ میر ہوئے۔۔ اُس کی زلفوں کے سب اسیر ہوئے 1 47 احمد فرازاس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں۔۔ کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں 1 48
جنہوں نے اپنا اسکور لکھ دیا ہے وہ اپنی ذمہ داری پر کلک کریں۔
خاکسار نے تقریباً چالیس اشعار مکمل کر دیے ہیں ، محض یادداشت کے بھروسے پر (دو مصرع البتہ گوگل سے مکمل کروائے۔ )۔ غلطی اور سہو کے امکانات کافی زیادہ ہیں۔
زیادہ اسکور والے میری اصلاح کریں۔ اور یہ ٹیبل مکمل کرنے میں مدد کریں۔
اسکور کو گولی ماریںنئے آنے والے پہلے اپنا اسکور لکھیں۔
میر تقی میرنازکی اس کی لب کی کیا کہیئے۔۔ پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے 1 1اختر انصاری یاد ماضی عذاب ہے یا رب۔۔ چھین لے مجھ سے حافظہ میرا 1 2 غالبآہ کو چاہیئے اک عمر اثر ہونے تک۔۔ کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہونے تک 1 3جون ایلیا زلیخائے عزیزاں بات یہ ہے۔۔بھلا گھاٹے کا سودا کیوں کریں ہم 4 غالبنکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے ہیں لیکن۔۔ بڑے بے آبرو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے 1 5 اقبالنہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر۔۔ تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں پر 1 6 اقبالترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں۔۔ مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں 1 7 پروین شاکرکو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی۔۔ اُس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی 1 8 جون ایلیانیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم۔۔ بچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم 1 9 غالببنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالب۔۔ تماشائے اہلِ کرم دیکھتے ہیں 1 10 شعیب احمد شعیباب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں۔۔ اس طرح تو ہوتا ہے، اس طرح کے کاموں میں 1 11 مصفیٰ زیدیانھی پتھروں پہ چل کے اگر آ سکو تو آو۔۔ مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے 1 12شہزاد احمد یہ سمجھ کے مانا ہے سچ تمھاری باتوں کو۔۔اتنے خوبصورت لب جھوٹ کیسے بولیں گے 13اسلم انصاری وہ تو صدیوں کا سفر کر کے یہاں پہنچا تھا۔۔ تو نے منہ پھیر کے جس شخص کو دیکھا بھی نہیں 1 14 فیض احمد فیضوہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا۔۔ وہ بات اُن کو بہت ناگوار گزری ہے 1 15 عابد علی عابدوقت رخصت وہ چپ رہا عابد۔۔ آنکھ میں پھیلتا گیا کاجل 1 16ناصر کاظمی وہ دوستی تو خیر اب نصیب دشمناں ہوئی۔۔وہ چھوٹی چھوٹی رنجشوں کا لطف بھی چلا گیا 17 غالبوہ آئیں گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہے۔۔ کبھی ہم اُن کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں 1 18 جون ایلیانہیں دنیا کو جب پرواہ ہماری۔۔ تو پھر دنیا کی پروا کیوں کریں ہم 1 19شہزاد احمد نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کیا کرتے تھے۔۔وہ مجھے دیکھ کے پہچان لیا کرتے تھے 20 ناصر کاظمینیت شوق بھر نہ جائے کہیں۔۔ تو بھی دل سے اتر نہ جائے کہیں 1 21 اقبالنشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے۔۔ مزہ تو جب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی 1 22 اقبالمحبت مجھے ان جوانوں سے ہے۔۔ ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند 1 23 ساحر لدھیانویمیرے دامن میں شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں۔۔ آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں 1 24ندا فاضلی ہر آدمی میں ہوتے ہیں دس بیس آدمی۔۔جس کو بھی دیکھنا ہو کئی بار دیکھنا 25 مصفیٰ زیدیمیں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں۔۔ تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے 1 26 منیر نیازیمیری ساری زندگی کو بے ثمر اس نے کیا۔۔ عمر میرے تھی مگر اس کو بسر اُس نے کیا 1 27مرزا رضا برق لکھنوی مدعی لاکھ برا چاہے تو کیا ہوتا ہے۔۔ وہی ہوتا ہے جو منظورِ خدا ہوتا ہے 1 28 حفیظ ہشیار پوریمحبت کرنے والے کم نہ ہوں گے۔۔ تری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے 1 29مجروح سلطانپوری میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر۔۔ لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا 1 30 میر تقی میرمیں جو بولا کہا کہ یہ آواز۔۔ اُسی خانہ خراب کی سی ہے 1 31 غالبہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن۔۔ خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک 1 32غالب موت کا ایک دن معین ہے۔۔ نیند کیوں رات بھر نہیں آتی 1 33 غالبمیں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں ۔۔ کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے 1 34خاطر غزنوی گو ذرا سی بات پہ برسوں کے یارانے گئے۔۔ لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے 1 35فیض احمد فیض گلوں میں رنگ بھرے باد نو بہار چلے۔۔ چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے 1 36ساغر صدیقی گر بتادیں گے بادشاہی کے۔۔ ہم فقیروں سے دوستی کر لو 1 37 احمد ندیم قاسمیکون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاوں گا۔۔ میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا 1 38حفیظ جالندھری دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف۔۔ اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی 1 39 احمد فرازڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی۔۔ یہ خزانے تجھے ممکن ہیں خرابوں میں ملیں 1 40 فیض احمد فیضدونوں جہان تیری محبت میں ہار کے۔۔ وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے 1 41راحت اندوری دوستی جب کسی سے کی جائے۔۔دشمنوں کی بھی رائے لی جائے 42ساحر لدھیانوی دنیا نے تجربات و حوادث کی شکل میں۔۔جو کچھ مجھے دیا ہے وہ لوٹا رہا ہوں میں 43مولانا حالی فرشتے سے بڑھ کر ہے انسان بننا۔۔ مگر اس میں ہوتی ہے محنت زیادہ 44 چراغ حسن حسرتغیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نے۔۔ کچھ ہم سے کہا ہوتا، کچھ ہم سے سنا ہوتا 1 45اکبر الہ آبادی ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد نام۔۔ وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا 1 46 میر تقی میرہم ہوئے تم ہوئے کہ میر ہوئے۔۔ اُس کی زلفوں کے سب اسیر ہوئے 1 47 احمد فرازاس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں۔۔ کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں 1 48
جنہوں نے اپنا اسکور لکھ دیا ہے وہ اپنی ذمہ داری پر کلک کریں۔
خاکسار نے تقریباً چالیس اشعار مکمل کر دیے ہیں ، محض یادداشت کے بھروسے پر (دو مصرع البتہ گوگل سے مکمل کروائے۔ )۔ غلطی اور سہو کے امکانات کافی زیادہ ہیں۔
زیادہ اسکور والے میری اصلاح کریں۔ اور یہ ٹیبل مکمل کرنے میں مدد کریں۔
واہ کیا خوب کہیخود بھی خوش رہا کریں اور دوسروں کو بھی خوش رکھا کریں
تم محبت تو ہو مگر پہلی نہیںاُن اشعار کی نشاندہی بھی کر دی جائے جن سے ذوق پر بٹہ لگ رہا تھا۔
اے خان تم اپنے پچاس اشعار پیش کرو۔۔۔ جس کسی کو بیچ میں پندرہ بیس آتے ہو۔ وہ اے خان کے مزاج پر کچھ بھی بتا سکتا ہے۔اسکور کو گولی ماریں
یہ ایسے اشعار ہیں جو ہرجگہ فٹ ہو سکتے ہیں.
کاپی کر کے پیسٹ کیا کریں
خود بھی خوش رہا کریں اور دوسروں کو بھی خوش رکھا کریں
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے۔۔ وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کےاے خان تم اپنے پچاس اشعار پیش کرو۔۔۔ جس کسی کو بیچ میں پندرہ بیس آتے ہو۔ وہ اے خان کے مزاج پر کچھ بھی بتا سکتا ہے۔