فرحان محمد خان
محفلین
فاعلاتن فَعِلاتن فِعْلن
حسبِ تو فیق نہیں ہو سکتا
عشق کوئی صَدْقَہ تھوڑی ہے
حسبِ تو فیق نہیں ہو سکتا
عشق کوئی صَدْقَہ تھوڑی ہے
اچھا شعر ہے فرحان بھیا، لیکن عشق حسبِ توفیق کرنے کا سوال کیسے پیدا ہوگیا؟فاعلاتن فَعِلاتن فِعْلن
حسبِ تو فیق نہیں ہو سکتا
عشق کوئی صَدْقَہ تھوڑی ہے
سر بات دل کو لگیاب جس شخص میں عشق کرنے کی جتنی اہلیت ہوگی، جتنی اس کی بساط ہوگی وہ اتنا ہی عشق کرے گا۔ میں نے بھی عشق کیا، جتنی مجھ میں عشق کرنے کی اہلیت تھی، آپ نے بھی عشق کیا جتنا عشق کرنے کی آپ کی بساط تھی اور مجنوں چچا نے بھی عشق کیا، اب ان کی اہلیت اور بساط ہم سے زیادہ تھی تبھی تو صحراؤں کی خاک چھانی، آپ اور میں تو اس شدید گرمی میں دیدارِ یار کی خاطر بھی دوپہر کو باہر نہ نکلیں
واہ واہ واہ کیا کہنے سربات چھوٹی ہی سہی رسمِ زمانہ ہے یہی
حسبِ توفیق سبھی لوگ ہوا دیتے ہیں