اکمل زیدی
محفلین
ہو سکے تو دل صد چاک دکھایا جائےصد چاک کیا پیرہن گل کو صبا نے
جب وہ نہ تری خوبیٔ پوشاک کو پہنچا
اب بھری بزم میں احوال سنایا جائے
ہو سکے تو دل صد چاک دکھایا جائےصد چاک کیا پیرہن گل کو صبا نے
جب وہ نہ تری خوبیٔ پوشاک کو پہنچا
آپ جاتے تو ہیں اس بزم میں شبلیؔ لیکنہو سکے تو دل صد چاک دکھایا جائے
اب بھری بزم میں احوال سنایا جائے
حال دل میں سنا نہیں سکتاآپ جاتے تو ہیں اس بزم میں شبلیؔ لیکن
حال دل دیکھیے اظہار نہ ہونے پائے
ایسے ایسے شعر سنا دوں شہزادیحال دل میں سنا نہیں سکتا
لفظ معنیٰ کو پا نہیں سکتا
کیوں ہجر کے شکوے کرتا ہے کیوں درد کے رونے روتا ہے
ہے ماسوا کیا؟ جو۔ میر کہیئےدل کے معاملے جو کبھی سب پہ وا ہوئے
جن کے ہیں اس کے بعد وہی ما سوا ہوئے
حال دل پر ہنسا کبھی رویاآپ جاتے تو ہیں اس بزم میں شبلیؔ لیکن
حال دل دیکھیے اظہار نہ ہونے پائے
لیتی ہے جلتی شمع بھی بجھنے میں کچھ تو وقتحال دل پر ہنسا کبھی رویا
یوں مری عمر بے ثبات گئی