شعر ہمارا دیا ہوا، تشریح آپ کی!

علی وقار

محفلین
عنوان سے ظاہر ہے کہ آپ کی خدمت میں قسمت کا مارا شعر پیش کیا جائے گاجو کسی بھی شاعر کا ہو سکتا ہے۔ اس کے بعد جو کچھ کرنا ہے، آپ نے کرنا ہے۔ صاحب لڑی کی حیثیت سے پہلا شعر آپ کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے تاکہ آپ اس شعر کی دھلائی کر سکیں اور ایسے معانی و مطالب بھی شعر سے برآمد کریں جو کہ شاید شاعر کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوں گے۔
نوٹ: اس لڑی میں سنجیدہ اشعار کی تشریح کا تقاضا بھی کیا جا سکتا ہے۔
 
آخری تدوین:

صریر

محفلین
پہلا شعر پیش خدمت ہے!
جمع کرتے ہو کیوں رقیبوں کو
اک تماشا ہوا ۔۔۔۔ گلہ نہ ہوا
گلہ کرنے کی گستاخی پر شاعر کی پٹا ئی ہو گئی ہے، اور جلے پر نمک چھڑکنے کے لئے محبوب نے رقیبوں کو بھی دعوت تفریح دی ہے، اس سے شاعر کو مزید ذلیل کرنا مقصود ہے، ساتھ ہی دوسرے عاشقوں کے لئے عبرت کا سامان بھی۔
 

سیما علی

لائبریرین
مجھ سے میری کمائی کا سرِ شام
پائی پائی حساب لیجیے گا
جون ایلیا

شاعر پنک میں ہیں ۔۔۔اور محبوبہ کو شادی کی پیشکش کرتے ہوئے کہتے ہیں جیسے ہی گھر میں آؤں آپ میری جیبیں جھاڑ لیجیے ۔۔اور جو کچھ میری کمائی ہے وہ بلا شرکتِ غیرے آپکی ہے ۔اب محبوبہ خوشی سے جھوم گئی ہیں یہ نہیں معلوم کہ شعرا کی جیب زمانۂ قدیم سے خالی کی خالی ہیں ۔۔😢😢😢😢😢
 
پہلا شعر پیش خدمت ہے!
جمع کرتے ہو کیوں رقیبوں کو
اک تماشا ہوا ۔۔۔۔ گلہ نہ ہوا
شاعر رقیبوں یعنی تھانے کے دیگر انویسٹی گیشن افسران کو اکٹھا کرنے کے خلاف ہے کیونکہ اس کے گلے میں کوئی پیسہ نہیں ہے وہ اسے ایک تماشا ہی سمجھتا ہے اور کہتا ہے کہ میرے گلے میں پڑے ہوئے قحط کو دکھانے کے لیئے تھانے کے دیگر افسران کو کیوں بلاتے ہو ۔ میں تو ویسے ہی پھوکا شپاہی ہوں ۔ نہ رشوت لینا نہ پھٹی مارنا تو میری جیب میرے گلے کا تماشا ناں لگاؤ
 
مجھ سے میری کمائی کا سرِ شام
پائی پائی حساب لیجیے گا
جون ایلیا

شاعر پنک میں ہیں ۔۔۔اور محبوبہ کو شادی کی پیشکش کرتے ہوئے کہتے ہیں جیسے ہی گھر میں آؤں آپ میری جیبیں جھاڑ لیجیے ۔۔اور جو کچھ میری کمائی ہے وہ بلا شرکتِ غیرے آپکی ہے ۔اب محبوبہ خوشی سے جھوم گئی ہیں یہ نہیں معلوم کہ شعرا کی جیب زمانۂ قدیم سے خالی کی خالی ہیں ۔۔😢😢😢😢😢
شاعر کہتا ہے بھئی ابھی حساب ناں مانگو شام کو دیکھیں گے کوئی دیہاڑ لگی کہ نہیں
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
پہلا شعر پیش خدمت ہے!
جمع کرتے ہو کیوں رقیبوں کو
اک تماشا ہوا ۔۔۔۔ گلہ نہ ہوا
عاشق دراصل ایک مداری ہے۔ محبوب سے تعلقات خراب ہونے کے بعد رقیبوں کو تماشے کے بہانے محبوب کے گلے کرتا پھرتا ہے۔ جس پر ایک رقیب نے کہا کہ بھائی آپ ہم رقیبوں کو جمع تو کر لیتے ہو لیکن (تم ایسا تماشا کرنے کے عادی ہو کہ ) گلے کو بھی تماشا بنا دیتے ہو۔
 

علی وقار

محفلین
اگلا شعر برائے مرمت !

وہ آئے گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہے
کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں
 
آخری تدوین:

امین شارق

محفلین
عنوان سے ظاہر ہے کہ آپ کی خدمت میں قسمت کا مارا شعر پیش کیا جائے گا۔ پھر جو کچھ کرنا ہے، آپ نے کرنا ہے۔ صاحب لڑی کی حیثیت سے پہلا شعر آپ کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے تاکہ آپ اس شعر کی دھلائی کر سکیں اور ایسے معانی و مطالب بھی شعر سے برآمد کریں جو کہ شاید شاعر کے بھی وہم و گمان میں نہ ہوں گے۔
پہلا شعر پیش خدمت ہے!
جمع کرتے ہو کیوں رقیبوں کو
اک تماشا ہوا ۔۔۔۔ گلہ نہ ہوا
یہاں شاعر جو ایک عاشق بھی ہے اپنے رفیق/مھبوب سے شدید ناراض ہیں شعر کہنے کا سبب یہ بنا کہ وہ اپنے محبوب سے اظہار محبت کر بیٹھا ہے لیکن محبوب جو شاید ابھی پختہ ذہن نہیں ہے محبوب کی اس حرکت پر غصہ ہیں اور شور کر کر کے آسمان سر پر اٹھالیا ہے جس پر تمام گھر والے،محلے والے/رقیب جمع ہوگئے اور عاشق کو لعن طعن کرنے لگے۔تب ہی مایوس عاشق نے دوسرا شعر کہا۔
جیسے رسوا ہیں ہم سرِ بازار
ایسے عاشق کوئی رسوا نہ ہوا
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اگلا شعر برائے مرمت !

وہ آئے گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہے
کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں
شاعر نے اپنے گھر کے باہر کرایہ کے لئے خالی ہے کا بورڈ لگا رکھا تھا۔ کافی ہفتے گزر جانے کے بعد آخر کار ایک جوڑا گھر کو کرایہ پر لینے کی خواہش کے پیشِ نظر آتا ہے۔ شاعر جو کہ تقریباً مایوس ہو چکا تھا ، اسے خدا کی قدرت پر یقین آ جاتا ہے کہ اس کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں۔ مگر قسمت کی ستم ظریفی اس کا پیچھا لے لیا تھا۔ عین اسی وقت اٹیچی کیس اٹھائے اس کی بیوی بھی گھر میں داخل ہوتی ہے جو پچھلے چھ ماہ سے روٹھ کر میکے بیٹھی ہوئی تھی۔ اب شاعر بیچارہ سوچ میں پڑ جاتا ہے اور متوقع کرایہ داروں کے ساتھ ساتھ بیوی کی طرف بھی دیکھتے ہوئے گھر پر نظر دوڑاتا ہے کہ اب کروں تو کیا کروں۔ آخر یہ بھی تو خدا کی قدرت ہے کہ بنا ہاتھ جوڑے ، منتیں کیے ،روٹھی بیوی میکے سے لوٹ آئی۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
وہ آئے گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہے
کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں
یہ تو بہت کامن سا سین ہے۔ یہ ہر خاتونِ خانہ جانتی ہوں گی۔ مہمان گھر پر آئیں اور بچوں کے اودھم نے اپنا کمال دکھا چکا ہو تو اس پر کسی خاتون کی دل کی صدا ہے یہ شعر۔۔۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
یہ تو بہت کامن سا سین ہے۔ یہ ہر خاتونِ خانہ جانتی ہوں گی۔ مہمان گھر پر آئیں اور بچوں کے اودھم نے اپنا کمال دکھا چکا ہو تو اس پر کسی خاتون کی دل کی صدا ہے یہ شعر۔۔۔
اس سے زیادہ کامن سین ہم دونوں بہن بھائیوں نے کر دیا۔ آپ نے عورتوں کا ذکر فرمایا اور ہم نے مردوں کو نشانے پر رکھا۔
تمام بھائیوں سے معذرت کے ساتھ۔
 
Top