سسٹر ماوراء : مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ میری اس پسندیدہ اردو محفل کے انتہائی اچھے اور اتنا پیار دینے والے ساتھیوں نے میرے لیے ، میرے اس خاص دن پر مبارک باد دینے کے لیے اتنا پر تپاک اہتمام کیا ہے ۔ آپ کا بنایا ہوا یہ کیک بہت ہی مزے دار معلوم ہو رہا ہے ۔
قیصرانی بھائي ، زکریا بھائي ، شاکر بھائي ، رضوان بھائي ، راجہ بھائي ، اعجاز صاحب ، سسٹر جیہ ، شاہ بھائي ، جاوید اقبال بھائی ، پاکستانی بھائي ، آپ سب کے اس خلوص اور محبت کا بہت بہت شکریہ ۔ مجھے امید ہے کہ محبت اور خلوص کی اس پر خلوص ڈور سے جو محفل کی صورت میں ہم سب کو باہم جوڑے ہوئے ہے ، ہم سب تا دم مرگ جڑے رہیں گے ، آمین
جی میری سالگرہ ہر سال رات کے ایک بجے ہی ہوا کرتی ہے اور مکمل وقت پر یعنی پورے ایک بج کر چھیالیس منٹ پر ۔ تمام ہی دوست احباب بہت شغل لگاتے ہیں ۔ اور بہت سے تحائف دیے جاتے ہیں ۔ پر میں نے ایک بات بہت شدت سے محسوس کی ہے کہ چار پانچ سالوں سے مذہبی تحائف میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ شاید ریل لائف میں لوگ مجھے بہت زیادہ مذہبی سمجھتے ہیں ۔ اور اب تو دوست اور جاننے والے مجھے خاص طور پر دعایں کروانا بھی شروع ہو گیے ہیں ۔
اس سال بھی سارے کے سارے تحائف بھی مذہبی سے تھے ۔ جیسے امی جان نے مجھے " مولانا مودودی کی تفسیر قرآن " تفہیم القرآن " تحفے میں دی ہے ۔ اور ابو جان کی جانب سے مجھے کل ہی " مولانہ شبلی نعمانی کی " سیرت البنی " تحفے میں ملے گی ۔ اسی طرح سے اور تحائف بھی مذہبی ہی تھے ۔ اس کے علاوہ ہمارے سکول میں زیر تعلیم بہت سے بچوں نے آج صبح میرے گھر آ کر مجھے برتھ ڈیے گارڈز دیے ۔ اور کچھ چھوٹے چھوٹے بچوں اور بچیوں نے تو اپنے ہاتھ سے بھی کارڈز بنا کر دیے ہیں ۔ اس طرح آج میرا کمرہ مبارک بادیوں سے بھر گیا ۔ اور پیارے پیارے بچوں کی حسین اور معصوم مسکراہٹوں سے بھی ۔ ان کے لیے دوبارہ سے پیزے اور کیک منگوائے گئے اور بہت مزا آیا ۔ بہت سے بچوں نے اچھے اچھے نغمے پیش کیے ۔