شوق، مشغلے، سرگرمیاں!

فرقان احمد

محفلین
بچپن میں ہمیں سکے جمع کرنے کا بہت شوق تھا، بعدازاں ڈاک ٹکٹ اور ایک زمانے میں تو ذہن پر عیدکارڈ جمع کرنے کا ایسا خبط سوارہوا کہ اللہ کی پناہ! دوست احباب ایک دوسرے کو عیدکارڈ دیا کرتے اور ہماری کوشش رہتی تھی کہ زیادہ سے زیادہ عید کارڈ خرید کر انہیں اپنے پاس محفوظ کر لیا جائے۔ آہ! وہ دن بھی گزر گئے۔اِن دنوں ہمارے کیا مشاغل ہیں، اس کا تذکرہ فی الوقت موقوف کیے دیتے ہیں۔

کیا یہ صرف ہماری کتھا ہے؟ ایسا ہرگز نہیں۔ یہ تو ہر دوسرے تیسرے فرد کی کہانی ہے۔ احباب سے بھی گزارش ہے کہ وہ اپنے تجربات کی شراکت فرمائیں۔ آپ کے کیا کیا مشاغل رہے؟ اِن دنوں کیا سلسلہ ہے؟ مستقبل کے ارادوں سے آگاہ فرمانا چاہیں تو بھی کوئی مضائقہ نہیں۔ :)
 
بچپن میں ایک شوق تو اخبارات سے کھلاڑیوں کی تصاویر کاٹ کر ایک کاپی میں چسپاں کرنا تھا۔ بعد میں ایک دفعہ سکول لے کر گیا، وہاں ایک اور لڑکے کی بھی کافی کولیکشن تھی۔ اس سے متاثر ہو کر اپنی کولیکشن بھی اسے دے آیا۔ پھر مزید یہ شوق نہ رہا۔ :)
 
تعلیمی سال کے آخر میں کاپیوں کے بچے ہوئے کاغذ اکٹھے کر کے پیڈ کی شکل میں سی لیا کرتا تھا، جو اگلے سال رف کاپی کے طور پر استعمال ہو جاتے تھے۔
مجھے پیڈ سٹائل کافی پسند تھا۔ :)
 
تخریب کاری کا کافی شوق رہا۔
ایک دفعہ پردے کو آگ لگا دی۔ شکر ہے کہ اور کسی چیز نے آگ نہیں پکڑی۔
ایک دفعہ خواتین کی کالی پن ساکٹ میں ڈال دی، جس پر دھماکہ ہوا، لائٹ گئی اور میں بےہوش۔
امی کے نئے گرین سوٹ کو کاٹ کر پاکستان کا جھنڈا بنایا۔
باقی چھوٹی موٹی اور تخریب کاریاں۔ :)
 

محمدظہیر

محفلین
تخریب کاری کا کافی شوق رہا۔
ایک دفعہ پردے کو آگ لگا دی۔ شکر ہے کہ اور کسی چیز نے آگ نہیں پکڑی۔
ایک دفعہ خواتین کی کالی پن ساکٹ میں ڈال دی، جس پر دھماکہ ہوا، لائٹ گئی اور میں بےہوش۔
امی کے نئے گرین سوٹ کو کاٹ کر پاکستان کا جھنڈا بنایا۔
باقی چھوٹی موٹی اور تخریب کاریاں۔ :)
میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا آپ اتنے شرارتی ہو سکتے ہیں :) :) :) :) :)
 
سکول کے زمانے سے ہی گھر کے ماحول کی وجہ سے سوشل ورک کی طرف رجحان رہا۔
ہر تعلیمی سال ختم ہونے پر کچھ دوستوں کے ہمراہ محلہ بھر سے کتابیں اکٹھی کرتے تھے، جو کتابیں نہیں دیتے تھے، ان سے فنڈ کی درخواست کرتے تھے، اور اس فنڈ سے مزید کتابیں خرید کر سیٹ پورے کرتے تھے۔
اور پھر قریبی کم آبادی والے علاقہ میں سٹال لگا کر فری نصابی کتب تقسیم کیا کرتے تھے۔ اس وقت نصابی کتب ہر سال تبدیل ہونے کا رواج اتنا عام نہیں تھا۔

گرمیوں کی چھٹیوں میں اسی علاقہ کے طلبہ کے لیے مفت ٹیوشن سنٹر قائم کرتے تھے۔
 

محمدظہیر

محفلین
سکول کے زمانے سے ہی گھر کے ماحول کی وجہ سے سوشل ورک کی طرف رجحان رہا۔
ہر تعلیمی سال ختم ہونے پر کچھ دوستوں کے ہمراہ محلہ بھر سے کتابیں اکٹھی کرتے تھے، جو کتابیں نہیں دیتے تھے، ان سے فنڈ کی درخواست کرتے تھے، اور اس فنڈ سے مزید کتابیں خرید کر سیٹ پورے کرتے تھے۔
اور پھر قریبی کم آبادی والے علاقہ میں سٹال لگا کر فری نصابی کتب تقسیم کیا کرتے تھے۔ اس وقت نصابی کتب ہر سال تبدیل ہونے کا رواج اتنا عام نہیں تھا۔

گرمیوں کی چھٹیوں میں اسی علاقہ کے طلبہ کے لیے مفت ٹیوشن سنٹر قائم کرتے تھے۔
مطلب آپ آل رآؤنڈر کِڈ تھے:)
 

ہادیہ

محفلین
مذاق برطرف۔۔ بچپن میں سے بڑا مشغلہ مختلف طرح کی گڑیوں کو خریدنا۔۔اور کھیلنا۔۔ اور اس کام کے لیے بہت پاپڑ بیلے۔۔ جیسے کہ اگر بازار سے نہیں لے کردی تو گھر میں بنانی۔۔ مختلف طریقوں سے۔۔ اور آٹھویں جماعت تک یہ جاری رہا۔۔
اس کے بعد میرا مشغلہ تھا "دلہن" کی تصویر بنانا۔۔:noxxx::laugh:
پھر بھالو بہت بنائے۔۔ اور مختلف طرح کے فطرت کے مناظر کو دیکھ کر بنانا۔۔:heehee:
پھر جب گھر میں پی سی آیا تو یہ شوق کاغذ سے کمپیوٹر پہ منتقل ہوگیا۔۔ پینٹ پہ ایسے کام کرنے۔۔ اور پھر اس سے بھی دل بھر گیا
پھر بکس پڑھنے کا شوق پیدا ہوگیا۔۔ جن میں ناولز سرفہرست ہیں۔۔:laugh: اور بھائیوں سے ڈانٹ بھی بہت کھائی۔۔
کیونکہ بھائی عمران سریز ،جاسوسی ناولز اورخوفناک کہانیاں وغیرہ پڑھتے تھے اور جب وہ گھر نہیں ہوتے تھے تب میں چوری چوری پڑھتی تھی۔۔ اور پکڑی گئی۔۔آگے کچھ نہیں پوچھنا۔۔:rollingonthefloor:
یوں وقت کے ساتھ شوق اور مشاغل دونوں بدل گئے۔۔
عید کارڈز بہت زیادہ دیے بھی اور لیے بھی۔۔اور مشغلہ یہ تھا دوستوں کے دیے گئے کارڈ سنبھال کر رکھنے۔۔ اور ان سے کمرا سجانا۔۔ بہت خوبصورت ترین دور زندگی کا۔۔:battingeyelashes:
اور سب سے اہم مشغلہ جو ابھی تک جاری ہے (مگر کچھ کم ہوگیا ہے وہ ہے ڈائری لکھنا۔۔)
اور نئی نئی مختلف طرح کی ڈائریز خریدنا ۔۔ :daydreaming:
یہ شوق سب سے زیادہ تھا۔۔ اور میرے اسی شوق مشغلے کو دیکھتے ہوئے میری اکثر فرینڈز مجھے گفٹ بھی ڈائری ہی دیتی تھی۔۔:heehee:
بس۔۔ باقی پھر کبھی سہی۔۔:battingeyelashes:
 

محمدظہیر

محفلین
اور سب سے اہم مشغلہ جو ابھی تک جاری ہے (مگر کچھ کم ہوگیا ہے وہ ہے ڈائری لکھنا۔۔)
اور نئی نئی مختلف طرح کی ڈائریز خریدنا ۔۔ :daydreaming:
یہ شوق سب سے زیادہ تھا۔۔ اور میرے اسی شوق مشغلے کو دیکھتے ہوئے میری اکثر فرینڈز مجھے گفٹ بھی ڈائری ہی دیتی تھی۔۔:heehee:
بس۔۔ باقی پھر کبھی سہی۔۔:battingeyelashes:
پھر کبھی کے لیے منتظر :)
آپ ڈائری میں کیا لکھتی ہیں؟ زیادہ نجی یا ذاتی نہ ہو تو ایک ورق/صفحہ شیئر کیجیے :)
 

محمدظہیر

محفلین
بھائی بہت شکریہ:)
ڈائری "ذاتی" نوعیت کی ہی لکھتی ہوں۔۔
کوئی بات نہیں :)
میں خود بھی ڈائری مینٹین کرتا ہوں، بعض اوقاف ایسے ہی خیالات کو قید کر لیتا ہوں جو نجی قسم کے نہیں ہوتے. ان شاءاللہ کبھی شیئر کرتا ہوں :)
 

ہادیہ

محفلین
ارے نہیں بھئی، یہ شرارتیں تھوڑی تھیں، یہ تمام کام کسی اہم سوچ یا جذبے کے تحت کیے گئے تھے۔ :)
واہ۔۔واقعی اہم سوچ اور جذبے کے تحت ہی کرتے تھے آپ سب کام۔۔ اور جو اپنی امی کی قمیض کاٹ کر جھنڈا بنایا تھا وہ واقعی 14 اگست منانی تھی نا۔۔
 

محمدظہیر

محفلین
جو تخریب کاریوں کا ذکر ہے وہ ذرا زیادہ بچپن کا ہے، مطلب پرائمری سکول کے زمانے کا۔
سوشل ورک تو خیر اب بھی جاری رہتا ہے۔ جس کا ذکر کیا یہ آٹھویں سے بارہویں تک کا زمانہ ہے۔
انجینئرنگ کے زمانے میں کیا مشغولیت ہوتی تھیں :)
 
انجینئرنگ کے زمانے میں کیا مشغولیت ہوتی تھیں :)
انجینئرنگ میں آ کر کوڈنگ نے تمام شوق پیچھے چھوڑ دیے۔ سوشل ورک تو ہمیشہ جاری رہا۔
کھیلوں میں کرکٹ، بیڈ منٹن اور ٹیبل ٹینس خوب کھیلی۔ 2013 میں اے وی این کی تشخیص ہونے پر کھیل چھوڑنا پڑے۔
 
Top