فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
شہدا فاؤنڈيشن کی جانب سے اسامہ بن لادن کے نام سے دن منسوب کيے جانے کے چونکا دينے والے فيصلے کو پڑھ کر جو سب سے پہلا خيال ذہن ميں آتا ہے اور جو سوال اٹھتا ہے وہ ان ہزاروں ہلاک شدگان اور ان کے لواحقين کی تکاليف کے ضمن ميں سردمہری، لاتعلقی بلکہ يوں کہنا چاہیے کہ توہين سے متعلق ہے جو اس خونی مہم کا شکار بنے جس کی اسامہ بن لادن اپنی زندگی ميں تشہير کرتے رہے اور جسے اب ان کے پيروکار آگے بڑھا رہے ہيں۔ يہ بات غور طلب ہےکہ ان ہلاک شدگان ميں اکثريت معصوم مسلمان شہريوں کی تھی جو کسی مسلح جدوجہد کا حصہ بھی نہيں تھے۔
يہ خبر اس گھنونی سوچ کی آئينہ دار ہے جو بدستور معاشرے کو پراگندہ کر رہی ہے اور سب کے ليے اجتماعی سطح پر ايک ياد دہانی بھی ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات کو مذہبيت کے اس لبادے کو تار تار کرنے کے ليے مشترکہ کاوشيں کرنا ہوں گی جسے دانستہ غيرانسانی جرائم کی توجيہہ کے ليے "مقدس جدوجہد" اور "آزادی کی جدوجہد" جيسے الفاظ کے ساتھ استعمال کيا جاتا ہے۔
جو رائے دہندگان اب بھی مذہبی نعروں کے سبب القائدہ کے فريب کا شکار ہيں انھيں يہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اسلامی سکالرز، علماء اور سياست دان جو کئ دہائيوں پر محيط عالمی سياسی مسائل جيسے کہ فلسطين کے تنازعے کے حوالے سے مختلف آراء اور نقطہ نظر رکھتے ہيں، ان ميں اور اسامہ بن لادن ميں فرق يہ ہے کہ اسامہ بن لادن نے دنيا بھر ميں بغير کسی تفريق کے بے گناہ شہريوں کو قتل کيا اور پھر اپنی متشدد کاروائيوں کی ہيبت پر پردہ ڈالنے کے ليے خود کو مسلمانوں کا مسيحا بنا کر پيش کرنے کی ناکام کوشش کی۔
حاليہ شواہد سے يہ بات واضح ہو گئ ہے کہ اسامہ بن لادن کے نظريات اور ان کے طريقہ کار ميں واضح تضاد، دوغلا پن اور دھوکہ موجود تھا جس کے ذريعے وہ نوجوان مسلمانوں کے ذہنوں کو پراگندہ کر کے اندھا دھند اپنے تئيں ايک مکروہ سوچ کی تسکين کی کوشش کرتے رہے۔
اس امر کی کيا تاويل پيش کی جا سکتی ہے کہ ايک جانب تو ان کی تنظيم اور اس کے حواری کم سن بچوں کو مغرب کے خلاف جنگ کے ليے خود کش حملہ آور بننے کی ترغيب ديتے رہے ليکن خود اسامہ بن لادن اپنے بچوں کو امريکہ ميں بہتر تعليم کے حصول کی تلقين کرتے رہے؟
آپ ان کی اہليہ کے بيان پڑھ سکتے ہيں جس سے ايک ايسے انسانی کی فکری سوچ کو پرکھا جا سکتا ہے جو بے شمار کم سن مسلمان بچوں کی زندگيوں کو برباد کر کے محض اپنے ذاتی مفادات کو تحفظ دينے کی کاوش کرتا رہا۔
http://khabarsouthasia.com/ur/articles/apwi/articles/features/2012/02/17/feature-01
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu