حسان خان
لائبریرین
عبدالعزیز خان مدرسہ
ازبک مسلم فنِ تعمیر کی ایک خاصیت یہ ہے کہ اُس میں جانوروں اور انسانوں کے نقوش تزئین کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ اس مدرسے کی تزئین اور آرائش کے لیے پرندوں اور اژدروں کے نقوش کا استعمال کیا گیا ہے۔
قلعۂ ارگِ بخارا سے بخارا کا منظر
اس قلعے کا مشرقی حصہ ۱۹۲۰ء کی بالشویک تحریک میں تباہ ہو گیا تھا اور ابھی بھی کھنڈر ہی ہے۔
اولوغ بیگ مدرسہ
اس مدرسے کے پیش طاق پر 'علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے' منقوش ہے۔
طاقِ زرگران
یہ تجارتی گنبد سولہویں صدی عیسوی میں زیورات کی تجارت کی غرض سے تعمیر ہوا تھا۔ لیکن یہ ابھی بھی پُرہجوم تجارتی مرکز ہے۔
میرِ عرب مسجد
یہ مسجد سولہویں صدی عیسوی میں تعمیر ہوئی تھی۔
بخارا کے یہودی ہیکل کے نگران
بخارا صدیوں تک یہودی برادری کی آماجگاہ رہا ہے، مگر اب معدودے چند کو چھوڑ کر بخارا کے سارے یہودی اسرائیل منتقل ہو چکے ہیں۔ یہ لوگ عبرانی آمیز فارسی بولتے ہیں جسے بخاری کہا جاتا ہے۔
منارہ اور حوض۔۔
ایک مصورہ میرِ عرب مسجد کے سامنے مصوری کرتے ہوئے
قالین فروشی کا ایک منظر
لبِ حوض
یہ تالاب کسی زمانے میں بخارا کو پانی کی فراہمی کا بنیادی ذریعہ تھا۔ تالاب پر سایہ فگن شہتوت کے درخت ۱۶۲۰ عیسوی، یعنی تالاب کی تعمیر کے سال سے یہاں موجود ہیں۔
زیورات کا بازار
یہاں خرید و فروش کرنے والوں میں اکثریت خواتین کی ہوتی ہے۔
بخارا کی ایک گلی میں ہونے والی تعمیر کا منظر
چاربکر مقبرہ
یہ مقبرہ حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کے نوادگان میں شامل ایک شخص ابوبکر کا ہے۔ اور یہ مقبرہ عرصۂ دراز سے اسلامی زیارتگاہ ہے۔
منبع
ازبک مسلم فنِ تعمیر کی ایک خاصیت یہ ہے کہ اُس میں جانوروں اور انسانوں کے نقوش تزئین کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ اس مدرسے کی تزئین اور آرائش کے لیے پرندوں اور اژدروں کے نقوش کا استعمال کیا گیا ہے۔
قلعۂ ارگِ بخارا سے بخارا کا منظر
اس قلعے کا مشرقی حصہ ۱۹۲۰ء کی بالشویک تحریک میں تباہ ہو گیا تھا اور ابھی بھی کھنڈر ہی ہے۔
اولوغ بیگ مدرسہ
اس مدرسے کے پیش طاق پر 'علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے' منقوش ہے۔
طاقِ زرگران
یہ تجارتی گنبد سولہویں صدی عیسوی میں زیورات کی تجارت کی غرض سے تعمیر ہوا تھا۔ لیکن یہ ابھی بھی پُرہجوم تجارتی مرکز ہے۔
میرِ عرب مسجد
یہ مسجد سولہویں صدی عیسوی میں تعمیر ہوئی تھی۔
بخارا کے یہودی ہیکل کے نگران
بخارا صدیوں تک یہودی برادری کی آماجگاہ رہا ہے، مگر اب معدودے چند کو چھوڑ کر بخارا کے سارے یہودی اسرائیل منتقل ہو چکے ہیں۔ یہ لوگ عبرانی آمیز فارسی بولتے ہیں جسے بخاری کہا جاتا ہے۔
منارہ اور حوض۔۔
ایک مصورہ میرِ عرب مسجد کے سامنے مصوری کرتے ہوئے
قالین فروشی کا ایک منظر
لبِ حوض
یہ تالاب کسی زمانے میں بخارا کو پانی کی فراہمی کا بنیادی ذریعہ تھا۔ تالاب پر سایہ فگن شہتوت کے درخت ۱۶۲۰ عیسوی، یعنی تالاب کی تعمیر کے سال سے یہاں موجود ہیں۔
زیورات کا بازار
یہاں خرید و فروش کرنے والوں میں اکثریت خواتین کی ہوتی ہے۔
بخارا کی ایک گلی میں ہونے والی تعمیر کا منظر
چاربکر مقبرہ
یہ مقبرہ حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کے نوادگان میں شامل ایک شخص ابوبکر کا ہے۔ اور یہ مقبرہ عرصۂ دراز سے اسلامی زیارتگاہ ہے۔
منبع
آخری تدوین: