شہزادوں جیسی آن بان والا کیپٹن وطن پر قربان ہوگیا

زنیرہ عقیل

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امريکی حکومت رائے کے اظہار کے ليے پرامن کاوشوں کی تو حمايت کرتی ہے تاہم ہم ايسے کسی اقدام کو سپورٹ نہيں کرتے جو تشدد يا بدامنی کا سبب بنے۔

اس تناظر ميں امريکی حکومت اور پاليسی ساز اداروں کے ليے کيا حقيقت زيادہ فائدہ مند ہے؟ ايک غير مستحکم پاکستان جس ميں دہشت گردی اور آزادی کی تحريکيں عروج پر ہوں يا ايک مضبوط، مستحکم اور خوشحال پاکستان جو نہ صرف خطے کی استحکام کو يقينی بنائے گا بلکہ امريکی مفادات کو بھی يقينی بنائے گا جن ميں خطے سے ہماری افواج کی کامياب اور بحفاظت واپسی بھی شامل ہے؟

خطے ميں موجودہ صورت حال کا عقلی اور تعميری تجزيہ اسی نتيجے کی نشاندہی کرتا ہے کہ عدم استحکام اور اتحاد کا فقدان پاکستان کو انتشار کی جانب لے جائے گا جو سارے خطے پر اثرانداز ہو گا اور نہ صرف امريکی اور عالمی مفادات کو نقصان پہنچائے گا بلکہ امريکی شہريوں کی زندگيوں کو بھی خطرے ميں ڈال دے گا۔

يہ بات خود امريکہ کے بہترين مفاد ميں ہے کہ پاکستان ميں ايک فعال، جمہوری اور مستحکم حکومت ہو جو پورے ملک پر اپنی رٹ قائم کر سکے۔

امريکہ پاکستان کو ايک آزاد اور خود مختار ملک کی حيثيت سے احترام کی نگاہ سے ديکھتا ہے اور اس ضمن ميں ايسی کسی کاروائ کی حمايت نہيں کی جائے گی جس سے پاکستان کی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں۔ حقیقت يہ ہے کہ امريکہ ايک بڑی بھاری قيمت ادا کر کے اس بات کو يقينی بنا رہا ہے کہ پاکستان اقتصادی اور دفاعی اعتبار سے مستحکم ہو۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
امریکہ اگر یہ تسلیم کرتی ہے بقول آپ کے کہ پاکستان نے دہشت گردوں کے سد باب کے لیے امریکہ اور اقوام عالم کی مدد کی ہے
تو اب امریکہ کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں پاکستان کا نام ڈلوانے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟ کیوں ہماری قربانیوں اور ہمارے شہداء کےخون کا مذاق اڑایا جا رہا ہے؟
 

Fawad -

محفلین
امریکہ اگر یہ تسلیم کرتی ہے بقول آپ کے کہ پاکستان نے دہشت گردوں کے سد باب کے لیے امریکہ اور اقوام عالم کی مدد کی ہے
تو اب امریکہ کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں پاکستان کا نام ڈلوانے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟ کیوں ہماری قربانیوں اور ہمارے شہداء کےخون کا مذاق اڑایا جا رہا ہے؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس ضمن ميں کچھ حقائق کی وضاحت ضروری ہے۔ آپ نے ايف اے ٹی ايف ممبران کی ايک حاليہ ميٹينگ کے حوالے سے ايسا سوال کيا ہے جسے مبينہ طور پر امريکی حکومت کے فيصلے سے منسوب کيا گيا ہے۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ ايف اے ٹی ايف نا تو امريکی حکومت کی نمايندگی کرتا ہے اور نا ہی امريکی حکومت ايک ايسے عالمی ادارے کو کنٹرول کرتی ہے جس ميں چين اور سعودی عرب سميت 37 ممبر ممالک ہيں۔ ان تمام ممالک کی لسٹ اس لنک پر ديکھی جا سکتی ہے۔

Members and Observers - Financial Action Task Force (FATF)

علاوہ ازيں ايف اے ٹی ايف کا بنيادی مقصد اور ہدف ايسی پاليسياں بنانا اور ايسے طريقہ کار وضع کرنا ہے جو فعال طريقے سے عالمی دہشت گرد عناصر کے ان معاشی وسائل اور نيٹ ورکس کو ختم کرسکيں جنھيں استعمال کر کے يہ عناصر پاکستان سميت دنيا بھر ميں دہشت گردی کی مکروہ کاروائياں کرتے ہيں۔

ايف اے ٹی ايف کا ادارہ اس بات کو يقينی بناتا ہے کہ ممبر ممالک اس ضمن ميں ضروری اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کی معاشی وسائل تک رسائ کو روکنے اور نت نئے طريقوں کو غير فعال کرنے کے ليے اپنا موثر کردار ادا کريں۔ اس کے علاوہ اس ضمن ميں کيے گئے فیصلوں اور اقدامات کو عالمی سطح پر کاميابی سے ہمکنار کرنے کے ليے ہر ممکن کاروائ اور کوشش کريں۔ ديگر عالمی فريقين کے ساتھ مل کر ايف اے ٹی ايف کا ادارہ اس بات کو بھی يقينی بناتا ہے کہ قومی سطح پر اگر مالياتی نظام ميں کچھ کمزورياں ہيں جنھيں دہشت گرد عناصر استعمال کر سکتے ہيں تو ان کے تدارک کے ليے پاليسی وضع کی جائے۔

ايف اے ٹی ايف کے فريم ورک اور طريقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے امريکہ يا کسی بھی اور ملک کے ليے يہ ممکن نہيں ہے کہ اس پليٹ فارم کو يک طرفہ طور پر کسی بھی دوسرے ملک يا اس کی حکومت پر پابنديوں کے ليے استعمال کر سکے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

زنیرہ عقیل

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس ضمن ميں کچھ حقائق کی وضاحت ضروری ہے۔ آپ نے ايف اے ٹی ايف ممبران کی ايک حاليہ ميٹينگ کے حوالے سے ايسا سوال کيا ہے جسے مبينہ طور پر امريکی حکومت کے فيصلے سے منسوب کيا گيا ہے۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ ايف اے ٹی ايف نا تو امريکی حکومت کی نمايندگی کرتا ہے اور نا ہی امريکی حکومت ايک ايسے عالمی ادارے کو کنٹرول کرتی ہے جس ميں چين اور سعودی عرب سميت 37 ممبر ممالک ہيں۔ ان تمام ممالک کی لسٹ اس لنک پر ديکھی جا سکتی ہے۔

Members and Observers - Financial Action Task Force (FATF)

علاوہ ازيں ايف اے ٹی ايف کا بنيادی مقصد اور ہدف ايسی پاليسياں بنانا اور ايسے طريقہ کار وضع کرنا ہے جو فعال طريقے سے عالمی دہشت گرد عناصر کے ان معاشی وسائل اور نيٹ ورکس کو ختم کرسکيں جنھيں استعمال کر کے يہ عناصر پاکستان سميت دنيا بھر ميں دہشت گردی کی مکروہ کاروائياں کرتے ہيں۔

ايف اے ٹی ايف کا ادارہ اس بات کو يقينی بناتا ہے کہ ممبر ممالک اس ضمن ميں ضروری اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کی معاشی وسائل تک رسائ کو روکنے اور نت نئے طريقوں کو غير فعال کرنے کے ليے اپنا موثر کردار ادا کريں۔ اس کے علاوہ اس ضمن ميں کيے گئے فیصلوں اور اقدامات کو عالمی سطح پر کاميابی سے ہمکنار کرنے کے ليے ہر ممکن کاروائ اور کوشش کريں۔ ديگر عالمی فريقين کے ساتھ مل کر ايف اے ٹی ايف کا ادارہ اس بات کو بھی يقينی بناتا ہے کہ قومی سطح پر اگر مالياتی نظام ميں کچھ کمزورياں ہيں جنھيں دہشت گرد عناصر استعمال کر سکتے ہيں تو ان کے تدارک کے ليے پاليسی وضع کی جائے۔

ايف اے ٹی ايف کے فريم ورک اور طريقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے امريکہ يا کسی بھی اور ملک کے ليے يہ ممکن نہيں ہے کہ اس پليٹ فارم کو يک طرفہ طور پر کسی بھی دوسرے ملک يا اس کی حکومت پر پابنديوں کے ليے استعمال کر سکے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
میرا سوال یہ ہے کہ امریکہ نے پاکستان کے حق میں ووٹ کیوں نہیں دیا اور سب سے زیادہ پاکستان کی مخالفت کیوں کی؟
باقی تو مجھے علم ہے کہ یہ تمام ممالک موجود ہیں اور صرف تین ووٹ پر پاکستان گرے لسٹ سے بچ سکتا ہے لیکن امریکہ کی دیکھا دیکھی دوست ممالک جیسے چین اور سعودی عرب تک نے پاکستان کی مخالفت کی .

ان حالات کو دیکھتے ہوئے پاکستان کو مزید اس جنگ میں ساتھ نہیں دینا چاہیے اور جتنی پابندی لگا سکتے ہیں لگا دیجیے
جب تک ہم پر پابندیاں نہیں لگیں گی ہم اپنے پیروں پر خود کھڑے ہونے کی کوشش بھی نہیں کرینگے
 

Fawad -

محفلین
میرا سوال یہ ہے کہ امریکہ نے پاکستان کے حق میں ووٹ کیوں نہیں دیا اور سب سے زیادہ پاکستان کی مخالفت کیوں کی؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امريکی حکومت نے دہشت گردی کے عفريت کے خاتمے کے ليے جاری عالمی کاوشوں کے ضمن ميں پاکستان کی عوام اور افواج کی بے مثال قربانيوں کو ہميشہ تسليم کيا ہے۔ ان قربانيوں کے ادراک اور پاکستان کے ساتھ ہمارے مصمم ارادے کا ہی نتيجہ ہے کہ دنيا کے کسی اور ملک نے پاکستان کو اتنا تعاون اور معاونت فراہم نہيں کی ہے جتنی امريکی حکومت کی جانب سے کی گئ ہے۔ پاکستان کے ساتھ ہمارے تعاون اور وسائل ميں شراکت صرف دفاعی امداد، لاجسٹک اسپورٹ، تربيت اور اينٹيلی جنس کے تبادلے تک ہی محدود نہيں ہے بلکہ اس شراکت داری ميں دونوں ممالک کے درجنوں ايسے اداروں اور محکموں کے مابين عملی تعاون بھی شامل ہے جو عام لوگوں کی حفاظت اور سيکورٹی کے ليے ہر روز کاوشيں کر رہے ہيں۔

جہاں تک ايف اے ٹی ايف کا تعلق ہے تو اس ضمن ميں ايشو يہ نہيں ہے کہ کسی ايک مخصوص ملک يا اس کی حکومت کو سپورٹ يا تعاون فراہم کيا جائے۔

زير غور معاملہ يہ ہے کہ طے شدہ پاليسيوں، طريقہ کار اور پروٹوکولز کو کيسے فعال طريقے سے رائج کيا جائے تا کہ اس بات کو يقینی بنايا جا سکے کہ تمام فريقين اسی معاشی نيٹ ورک کے خاتمے کے ليے اپنا بھرپور اور موثر کردار ادا کريں جس کے ذريعے خطے ميں عام لوگوں کے خلاف پرتشدد کاروائياں کی جاتی ہيں۔ يہ نتائج پاکستان سميت تمام فريقين کے ليے سود مند ہوں گے۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے کچھ اعداد وشمار پيش ہيں جو امريکہ اور پاکستان کے درميان مضبوط اسٹريجک تعلقات کے ضمن ميں ہمارے ارادے اور عزم کو واضح کرتے ہيں۔

chartoftheday_12384_us_aid_to_pakistan_n.jpg


امريکی حکومت اپنے ان شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی جو دہشت گردی کا شکار ہيں تا کہ ان عناصر اور گروہوں کے خلاف تاديبی کاروائ اور موثر حکمت عملی کو کاميابی سے ہمکنار کيا جائے جو تمام دنيا ميں عام شہريوں کے ليے مشترکہ خطرے کا سبب ہيں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

زنیرہ عقیل

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امريکی حکومت نے دہشت گردی کے عفريت کے خاتمے کے ليے جاری عالمی کاوشوں کے ضمن ميں پاکستان کی عوام اور افواج کی بے مثال قربانيوں کو ہميشہ تسليم کيا ہے۔ ان قربانيوں کے ادراک اور پاکستان کے ساتھ ہمارے مصمم ارادے کا ہی نتيجہ ہے کہ دنيا کے کسی اور ملک نے پاکستان کو اتنا تعاون اور معاونت فراہم نہيں کی ہے جتنی امريکی حکومت کی جانب سے کی گئ ہے۔ پاکستان کے ساتھ ہمارے تعاون اور وسائل ميں شراکت صرف دفاعی امداد، لاجسٹک اسپورٹ، تربيت اور اينٹيلی جنس کے تبادلے تک ہی محدود نہيں ہے بلکہ اس شراکت داری ميں دونوں ممالک کے درجنوں ايسے اداروں اور محکموں کے مابين عملی تعاون بھی شامل ہے جو عام لوگوں کی حفاظت اور سيکورٹی کے ليے ہر روز کاوشيں کر رہے ہيں۔

جہاں تک ايف اے ٹی ايف کا تعلق ہے تو اس ضمن ميں ايشو يہ نہيں ہے کہ کسی ايک مخصوص ملک يا اس کی حکومت کو سپورٹ يا تعاون فراہم کيا جائے۔

زير غور معاملہ يہ ہے کہ طے شدہ پاليسيوں، طريقہ کار اور پروٹوکولز کو کيسے فعال طريقے سے رائج کيا جائے تا کہ اس بات کو يقینی بنايا جا سکے کہ تمام فريقين اسی معاشی نيٹ ورک کے خاتمے کے ليے اپنا بھرپور اور موثر کردار ادا کريں جس کے ذريعے خطے ميں عام لوگوں کے خلاف پرتشدد کاروائياں کی جاتی ہيں۔ يہ نتائج پاکستان سميت تمام فريقين کے ليے سود مند ہوں گے۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے کچھ اعداد وشمار پيش ہيں جو امريکہ اور پاکستان کے درميان مضبوط اسٹريجک تعلقات کے ضمن ميں ہمارے ارادے اور عزم کو واضح کرتے ہيں۔

chartoftheday_12384_us_aid_to_pakistan_n.jpg


امريکی حکومت اپنے ان شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی جو دہشت گردی کا شکار ہيں تا کہ ان عناصر اور گروہوں کے خلاف تاديبی کاروائ اور موثر حکمت عملی کو کاميابی سے ہمکنار کيا جائے جو تمام دنيا ميں عام شہريوں کے ليے مشترکہ خطرے کا سبب ہيں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
میرا سوال ايف اے ٹی ايف کے حوالے سے تھا اور اگر امریکہ تسلیم کرتا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کردار ادا کر چکا ہے تو ایف اے ٹی ایف میں خصوصی طور پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام کیوں لگایا گیا؟ اور امریکہ نے پاکستان کو کیوں سپورٹ نہیں کیا؟
 
Top