محمد ابراہیم خان افغان
محفلین
"شیر" اصلا ایک فارسی لفظ ہے جو اردو اور ہندی میں غالبا مغل دور سے یا اس سے بھی پہلے استعمال ہوتا چلا آرہا ہے۔ فارسی زبان میں اس کا معین اور غیر مبہم مفہوم وہی ہے جو انگریزی میں لفظ Lion عربی میں اسد، لاطینی Leo اور ہندی میں سنگھ یا سِنہ (سِنہہ) (सिंह) کا ہے۔ فارسی میں Tiger کیلئے "بَبْر" (باء کے سکون کے ساتھ، فیروز اللغات میں معنی و تلفظ دونوں غلط ہیں!) کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔ یہی نام عربی میں بھی بلا تغیر منتقل ہو کر وہاں اسی معنی (Tiger) میں استعمال ہوتا ہے اور ہندی میں جس کے لیے باگھ (बाघ) کا لفظ مستعمل ہے۔ لفظ باگھ اردو لغات میں بھی آپ کو مل جاتا ہے (دیکھیے فیروز اللغات)، اگر چہ ہماری لغات میں وہی روایتی ابہام جا بجا پایا جاتا ہے کہ شیر، چیتا اور اسد کو جا بجا خلط ملط کر لیا گیا ہے۔ مثلا اہل تحقیق یہ مندرجات ملاحظہ فرمالیں: اسد، باگھ، ببر، شیر، شیر ببر، سنگھ اور سِنہ۔ اب ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ببر شیر Tiger کے لیے استعمال ہوتا اور شیر Lion کے لیے لیکن معاملہ بالکل برعکس ہے!
انگریزی کے اثر و نفوذ سے پہلے لفظ شیر فارسی سے منتقل ہوکر اردو میں اسی طور پر استعمال ہوتا رہا اور کسی کو اس کے اطلاق میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی۔ لیکن جب فارسی کا آفتاب اقبال غروب ہونے لگا اور بر صغیر میں انگریزی زبان کے چرچے ہونے لگے تو لوگوں کو شیر اور" ببر شیر" کے اطلاق میں سخت الجھنیں پیش آئیں! تاہم عوامی سطح پر پھر بھی "شیر" بلا نزاع انگریزی "Lion" کے ہم معنی ہی استعمال ہوتا رہا۔ جیسے آج انگریزی میں لفظ "Cheetah" جو دراصل ایک اردو/ہندی لفظ ہے، ایک مخصوص چھوٹے سر والے تیز رفتار درندے کے ساتھ خاص ہو گیا ہے لیکن چیتا کا مفہوم اردو/ہندی میں اتنا تنگ نہیں! ہند و پاک کے اکثر لوگ Tiger، Leopard (تیندوے) نیز انگریزی میں آج جس کو بطور خاص "Cheetah" کہا جانے لگا ہے، سب انواع کے لئے بے تکلف "چیتا" کو ایک لفظ مشترک کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ اور بعض اس کو Tiger کے ساتھ خاص کرتے ہیں۔ لیکن شیر کا لفظ کسی طور کسی دوسرے درندے کیلئے استعمال نہیں ہوتا! اگر Tiger کو شیر کہنا صحیح ہو جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ فارسی اور اس کے زیر اثر اردو ادب میں زمانہ قدیم سے "شیر" کے نام سے جو کچھ منسوب ہوتا رہا ہے، اس کو Tiger کے حق میں درست مانا جائے! مثلا جنگل کا بادشاہ، بہادری، گروہوں میں زندگی بسر کرنا، بادشاہوں کا اس میں دلچسپی لینا (مثلا Roman Gladiators کا نام کس نے نہیں سنا!)، بچوں کی کہانیوں اور قدیم مصوری کا محور ہونا، اس کے مجسمے بنوانا وغیرہ سب Tiger کے حق میں درست ہوں، حالانکہ یہ سب غلط ہے! بلکہ یہ سب Lion کا حصہ ہے جبکہ قدیم فارسی و اردو ادب سے نا آشنا اس کو Tiger کے حق میں سمجھ بیٹھے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج انٹرنیٹ کے دور میں صورت حال بالکل برعکس ہوگئی ہے اور تاریخی نوشتوں کو سمجھنے میں ان لوگوں کو سخت دھوکا لگا ہے۔ شیر اور ببر شیر اردو میں Misnomer کی کیفیت اختیار کرگئے ہیں لہذا ان دونوں لفظوں کی اصلاح انتہائی ناگزیر ہے۔ اگلی قسط میں ان شاء اللہ قدیم عربی اور فارسی لغات سے شیر کو اسد، سنگھ، Lion اور Leo کے مترادف ثابت کیا جائے گا جس سے یہ خود بخود روز روشن کی طرح عیاں ہوجائے گا کہ Tiger کو شیر کہنا اور سمجھنا غلط ہے!
وباللہ التوفیق۔
انگریزی کے اثر و نفوذ سے پہلے لفظ شیر فارسی سے منتقل ہوکر اردو میں اسی طور پر استعمال ہوتا رہا اور کسی کو اس کے اطلاق میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی۔ لیکن جب فارسی کا آفتاب اقبال غروب ہونے لگا اور بر صغیر میں انگریزی زبان کے چرچے ہونے لگے تو لوگوں کو شیر اور" ببر شیر" کے اطلاق میں سخت الجھنیں پیش آئیں! تاہم عوامی سطح پر پھر بھی "شیر" بلا نزاع انگریزی "Lion" کے ہم معنی ہی استعمال ہوتا رہا۔ جیسے آج انگریزی میں لفظ "Cheetah" جو دراصل ایک اردو/ہندی لفظ ہے، ایک مخصوص چھوٹے سر والے تیز رفتار درندے کے ساتھ خاص ہو گیا ہے لیکن چیتا کا مفہوم اردو/ہندی میں اتنا تنگ نہیں! ہند و پاک کے اکثر لوگ Tiger، Leopard (تیندوے) نیز انگریزی میں آج جس کو بطور خاص "Cheetah" کہا جانے لگا ہے، سب انواع کے لئے بے تکلف "چیتا" کو ایک لفظ مشترک کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ اور بعض اس کو Tiger کے ساتھ خاص کرتے ہیں۔ لیکن شیر کا لفظ کسی طور کسی دوسرے درندے کیلئے استعمال نہیں ہوتا! اگر Tiger کو شیر کہنا صحیح ہو جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ فارسی اور اس کے زیر اثر اردو ادب میں زمانہ قدیم سے "شیر" کے نام سے جو کچھ منسوب ہوتا رہا ہے، اس کو Tiger کے حق میں درست مانا جائے! مثلا جنگل کا بادشاہ، بہادری، گروہوں میں زندگی بسر کرنا، بادشاہوں کا اس میں دلچسپی لینا (مثلا Roman Gladiators کا نام کس نے نہیں سنا!)، بچوں کی کہانیوں اور قدیم مصوری کا محور ہونا، اس کے مجسمے بنوانا وغیرہ سب Tiger کے حق میں درست ہوں، حالانکہ یہ سب غلط ہے! بلکہ یہ سب Lion کا حصہ ہے جبکہ قدیم فارسی و اردو ادب سے نا آشنا اس کو Tiger کے حق میں سمجھ بیٹھے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج انٹرنیٹ کے دور میں صورت حال بالکل برعکس ہوگئی ہے اور تاریخی نوشتوں کو سمجھنے میں ان لوگوں کو سخت دھوکا لگا ہے۔ شیر اور ببر شیر اردو میں Misnomer کی کیفیت اختیار کرگئے ہیں لہذا ان دونوں لفظوں کی اصلاح انتہائی ناگزیر ہے۔ اگلی قسط میں ان شاء اللہ قدیم عربی اور فارسی لغات سے شیر کو اسد، سنگھ، Lion اور Leo کے مترادف ثابت کیا جائے گا جس سے یہ خود بخود روز روشن کی طرح عیاں ہوجائے گا کہ Tiger کو شیر کہنا اور سمجھنا غلط ہے!
وباللہ التوفیق۔