سیدہ شگفتہ
لائبریرین
خوب است و لذیذ است! اب ذرا اس ذائقے اور تجربے کا کچھ تحریری بیان بھی ہو جائے۔
یعنی اب لکھنا بھی ہو گا، کوئی دعا ہی کام آئے تو آئے !
خوب است و لذیذ است! اب ذرا اس ذائقے اور تجربے کا کچھ تحریری بیان بھی ہو جائے۔
زیک بھائی ، میں بہت خوش ہوں، میں اتنی خوش ہوں ، اتنی خوش ہوں ، اتنی خوش ہوں کہ اس پیس آف مائنڈ/اسٹیٹ آف مائنڈکو نہیں سمجھ آ رہا کیسے بتاؤں! ویسے بھی رمضان المبارک کا رحمتوں اور برکتوں کا ماہ ہےاور یوں محسوس ہوتا ہے جیسے رحمت کی بارش ہو رہی ہو مسلسل!اس پر مزید روشنی ڈالیں
اربانا شیمپین میں ایک عدد کانفرینس ہے اور اس میں ہماری چار عدد پریزینٹیشنز ہیں۔ ان میں سے دو تو فل پیپرز ہیں اور باقی دو ورکشاپ ٹاکس ہیں۔
تجھے کتاب سے ممکن نہیں فراغ کہ تو
یعنی اب لکھنا بھی ہو گا، کوئی دعا ہی کام آئے تو آئے !
شگفتہ بٹیا یہ تو کوئی عذر نہ ہوا، لکھنے والوں کے لیے محفل کے زمرے ابھی اتنے تنگ بھی نہیں ہوئے ہیں۔اورمیں آپ کو بتاؤں اتنےےےے عرصہ بعدمیرا دل ہوا ہے بلاگ لکھنے کو اور مجھے اتنی آمد ہو رہی ہے بلاگنگ کے لیے، پر افسوس میرا بلاگ مرحوم نہ ہوا ہوتا ۔ میں اپنا بلاگ نہایت شدت سے مس کر رہی ہوں سچ میں!
ایک پرچہ میمینٹو میپ کے حوالے سے ہے جس میں ہم نے آرکائیو پروفائلنگ کا ایک ایسا فریم ورک تجویز کیا ہے جس کی مدد سے مختلف درجات تفصیل کے ساتھ ویب آرکائیوز کے ذخائر کا بیان اور ان کی تشہیر کی جا سکتی ہے۔ متعلقہ ورکشاپ میں بھی ایک پریزینٹیشن اسی سے ملتے جلتے موضوع پر ہے جس میں ہم سائنسی جائزوں کو علیحدہ رکھ کر تکنیکی معاملات پر توجہ مرکوز کریں گے اور کوشش ہو گی کہ اسے ویب آرکائیونگ پریکٹیشنرز کے لیے کال فور اڈاپشن کی شکل دی جا سکے۔کس بارے میں سعود بھائی؟
تجھے کتاب سے ممکن نہیں فراغ کہ تو
کتاب خواں ہے مگر صاحب کتاب نہیں
نوٹ: یہاں کتاب بمعنی لکھنا لیا جائے۔ در ایں اثنا دعائے فرار و دعائے اختصار سے پرہیز لازم آتا ہے!
آپ زمروں کی بات کر رہے ہیں سعود بھائی، گزشتہ برس تو یہ سننے کو ملا تھا کہ محفل ہی تنگ (بند) ہونے جا رہی ہے اور پھر یہاں لکھنا ممکن نہیں رہے گا!شگفتہ بٹیا یہ تو کوئی عذر نہ ہوا، لکھنے والوں کے لیے محفل کے زمرے ابھی اتنے تنگ بھی نہیں ہوئے ہیں۔
شاندار سعود بھائی!ایک پرچہ میمینٹو میپ کے حوالے سے ہے جس میں ہم نے آرکائیو پروفائلنگ کا ایک ایسا فریم ورک تجویز کیا ہے جس کی مدد سے مختلف درجات تفصیل کے ساتھ ویب آرکائیوز کے ذخائر کا بیان اور ان کی تشہیر کی جا سکتی ہے۔ متعلقہ ورکشاپ میں بھی ایک پریزینٹیشن اسی سے ملتے جلتے موضوع پر ہے جس میں ہم سائنسی جائزوں کو علیحدہ رکھ کر تکنیکی معاملات پر توجہ مرکوز کریں گے اور کوشش ہو گی کہ اسے ویب آرکائیونگ پریکٹیشنرز کے لیے کال فور اڈاپشن کی شکل دی جا سکے۔
دوسرا پرچہ آرکائیول فکسٹی کے موضوع پر ہے جس پر ہم نے ایک اور کولیگ کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ اس پرچے میں ہم نے ایسا فریم ورک تجویز کیا ہے جس کی مدد سے ماضی میں آرکائیو کیے گئے ویب پیجیز کی صحت کا جائزہ لیا جا سکتا ہے اور یہ یقینی بنایا جا سکتا ہے کہ در ایں اثنا کہیں اس مواد کے ساتھ کسی قسم کی دانستہ یا غیر دانستہ چھیڑ چھاڑ تو نہیں ہوئی ہے۔ کئی دفعہ جب ویب آرکائیوز کو قانونی معاملات میں استعمال کرنے کی نوبت آتی ہے تو یہ ثابت کرنا بہت اہم ہو جاتا ہے کہ ویب آرکائیوز میں موجود مواد مصدقہ اور قابل اعتبار ہے۔ مثال کے طور پر پچھلے برس ایم ایس این بی سی کی ہائی پروفائل اینکر جوائے ریڈ کے حوالے سے ایک قصہ منظر عام پر آیا تھا جس میں انھوں نے ماضی میں کہی گئی اپنی کچھ باتوں سے پلو جھاڑنے کی کوشش کی تھی۔ معاملہ کچھ یوں تھا کہ تقریباً دس برس قبل انھوں نے اپنے بلاگ پر ایل جی بی ٹی کمیونٹی کے حوالے سے کچھ غیر حساس باتیں کہی تھیں جسے کسی نے ویب آرکائیوز سے کھنگال کر سر عام کر دیا۔ اس پر ان کے وکلا نے انٹرنیٹ آرکائیو پر الزام دھر دیا کہ ویب آرکائیو ہیک ہوا ہے اور اس میں ایسی باتیں شامل کی گئی ہیں جو جوائے ریڈ نے کبھی کہی نہیں۔ انٹرنیٹ آرکائیو نے اپنی طرف سے جو صفائی دی سو دی، ہماری لیب نے اس پورے قضیے کو ایک سے زائد آرکائیوز کی مدد سے بے نقاب کرنے کی کوشش کی اور گروپ کے بلاگ پر اس حوالے سے ایک تفصیلی پوسٹ لکھی۔ اس کے بعد اس موضوع پر بات کرنے کے لیے ہمارے پروفیسر کو ایک ٹی وی پروگرام میں بھی بلایا گیا۔ قصہ مختصر اینکہ اگر آرکائیول فکسٹی کا نظام پہلے سے موجود ہوتا تو یہ ثابت کرنا بے حد سہل ہو جاتا کہ ماضی کے کسی مواد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوئی ہے یا نہیں۔ تا حال ایسا کوئی نظام موجود نہیں اور اسی خلا کو پر کرنے کے لیے ہم نے یہ پرچہ لکھا ہے۔
ورکشاپ میں ہماری دوسری پریزینٹیشن ایچ ٹی ٹی پی کوکیز کے ویب آرکائیوز میں اثرات کے حوالے سے ہے۔ ہم لوگ ایک عرصہ سے دیکھتے آ رہے تھے کہ ویب آرکائیوز میں ٹوئٹر کے بعض صفحات انگریزی کے بجائے دیگر زبانوں میں محفوظ ہو رہے تھے، جبکہ ان یو آر ایلز پر ایسی توقع نہیں کی جا رہی تھی۔ مثلاً مختلف اوقات میں براک اوبامہ کے ٹوئیٹر ٹائم لائن کی نو ہزار سے زائد نقول ویب آرکائیوز میں محفوظ ہیں جن میں سے نصف انگریزی میں ہیں، ایک چوتھائی کنڑ زبان میں، اور باقی دیگر 45 زبانوں میں۔ کسی کو علم نہیں تھا کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے۔ پچھلے برس ہم نے دقیق چھان بین کے بعد اس کے سبب کا پتا لگایا اور اس پر ایک مفصل بلاگ پوسٹ لکھی۔ امسال اتفاقاً ہم نے ایک اور مشاہدہ کیا جس میں ویب آرکائیو میں موجود ایک ٹوئٹر ٹائم لائن کا ایک نسخہ پرتگالی، انگریزی، اور اردو زبانوں کا ملغوبہ بنا ہوا تھا۔ تھوڑی تفصیلی چھان بین کے بعد ہم نے اس کے سبب کا بھی پتا لگا لیا اور اس موضوع پر بھی ایک تفصیلی بلاگ پوسٹ شائع کیا۔ پایا گیا کہ ہر دو قضیے میں فرد جرم ایچ ٹی ٹی پی کوکیز پر عائد ہوتا ہے۔ بس انھیں معاملات کو یکجا کر کے اس پریزینٹیشن کی شکل دی گئی۔
23 دسمبر، 2013 کی ٹھٹھرتی سعد گھڑی تھی جب کچے کیلے کے پکوڑے منظر عام پر آئے!نجانے کون سا وقت تھا جب کچے کیلوں کے پکوڑوں سے تعارف ہوا تھا ۔
سعود بھائی ذرا دیکھیے گا آپ کی زنبیل میں تاریخ اگر درج ہے تو پلیز!
خبر یقیناً سیاق و سباق سے علیحدہ کر کے پڑھی گئی ہے۔ در اصل محفل 2.0 کے منصوبے پر گفتگو ہوئی تھی، نہ کہ محفل میں تالا لگا کر اپنے اپنے گھر جانے کی۔آپ زمروں کی بات کر رہے ہیں سعود بھائی، گزشتہ برس تو یہ سننے کو ملا تھا کہ محفل ہی تنگ (بند) ہونے جا رہی ہے اور پھر یہاں لکھنا ممکن نہیں رہے گا!