صدر جنرل (ر) پرویز مشرف

سپریم کورٹ کا فیصلہ اجانے کے بعد جس جرات و باوقار طریقہ سے پرویز مشرف نے اس فیصلہ کو قبول کیا ہے اس کی داد دینا بے جا نہ ہوگا۔ کم از کم میری یادداشت میں‌نہیں‌کہ کسی حکمران فوجی جنرل نے اس طرح کی برداشت کا مظاہرہ کیا ہو۔ اس پر مزید یہ کہ اسی حکمران کے دور میں میڈیا کو وہ ازادی ملی جس کی وجہ سے چیف جسٹس نے اپنی نوکری کی بحالی کی تحریک شروع کی۔
اگر منصفانہ نظر سے دیکھا جائے تو سوائے مذہبی انتہاپسندی کے دبانے کے غلط طریقہ کار جس میں‌ انسانی جانوں‌کا ضیاع ہوا ہے مشرف نے ملک کے لیے بے شمار اچھے کام کیے ہیں۔ ان سب کی تعریف کرنا بھی بےکار نہ ہوگا۔
اب جب کہ عدالتی بحران ختم ہوگیا ہے اور چیف جسٹس بحال ہوگئے ہیں۔ تو صدر کا انتخاب اسی اسمبلی سے ہی ہوجائے تو اچھا ہے۔ اس وقت مشرف سے اچھا حکمران کوئی نظر بھی نہیں‌ارہا ہے۔ اگر فوجی حکمرانی ہی رہنی ہے تو مشرف ہی اچھا انتخاب ہے۔
(یہ میں‌نے سنجیدگی سے لکھا ہے)
اپ کا کیا خیال ہے؟
 
بہت حد تک متفق!
لیکن اس وقت منظر نامہ پر نواز شریف صاحب ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔۔۔ ان کو آپ ایک طرف نہیں کرسکتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔! اور پھر یہ کہ نواز شریف صاحب گذشتہ حالات سے بہت کچھ سیکھ چکے ہیں اور عوام کے دل میں ان کے اہمیت پھر سے اجاگر ہورہی ہے۔۔۔ دیکھتے ہیں۔۔۔ آگے کیا ہوتا ہے۔۔۔۔!
بظاہر تو یہ نظر آرہا ہے کہ لوگ مشرف کو قبول نہیں کرنے والے۔۔۔۔۔۔۔۔!
 

نبیل

تکنیکی معاون
میرے خیال میں مشرف کے عدالتی فیصلے کے قبول کرنے کی تعریف بھی کچھ قبل از وقت ہو سکتی ہے۔ وصی ظفر نے اس بات کا عندیہ دے دیا ہے کہ چیف جسٹس کے خلاف ایک اور ریفرینس تیار ہے۔ اب یہ معلوم نہیں کہ یہ ریفرینس بھیجا جائے گا یا نہیں۔ ابھی یہ بھی واضح نہیں کہ اس معاملے میں قربانی کا بکرا کس کو بنایا جائے گا۔ صدر مشرف کی تو بچت ہو ہی جائے گی کیونکہ ریفرینس پرائم منسٹر کی ایڈوائس پر بھیجا جاتا ہے۔ بہرحال اگر اس فیصلے کو واقعی قبول کر لیا جاتا ہے تو یہ شاید پاکستان کی تاریخ کی پہلی مثال ہوگی جس کی نظیر کسی جمہوری دور میں بھی نہیں ملے گی۔
 

فرضی

محفلین
پاکستان میں امن و امان کی دگرگوں صورت حال اور فوج کے خلاف بے پناہ غم و غصہ پایا جاتا ہے، عوام میں ایک احساس محرومی ہے اور اسی احساس محرومی کے تحت وہ خود کش حملوں پر مائل نظر آتے ہیں۔ خدا نہ کرے اگر مشرف دوبارہ منتخب ہوجاتا ہے تو پاکستان کا اللہ ہی حافظ ہے
 

اعجاز

محفلین
سپریم کورٹ کا فیصلہ اجانے کے بعد جس جرات و باوقار طریقہ سے پرویز مشرف نے اس فیصلہ کو قبول کیا ہے اس کی داد دینا بے جا نہ ہوگا۔ کم از کم میری یادداشت میں‌نہیں‌کہ کسی حکمران فوجی جنرل نے اس طرح کی برداشت کا مظاہرہ کیا ہو۔ اس پر مزید یہ کہ اسی حکمران کے دور میں میڈیا کو وہ ازادی ملی جس کی وجہ سے چیف جسٹس نے اپنی نوکری کی بحالی کی تحریک شروع کی۔
اگر منصفانہ نظر سے دیکھا جائے تو سوائے مذہبی انتہاپسندی کے دبانے کے غلط طریقہ کار جس میں‌ انسانی جانوں‌کا ضیاع ہوا ہے مشرف نے ملک کے لیے بے شمار اچھے کام کیے ہیں۔ ان سب کی تعریف کرنا بھی بےکار نہ ہوگا۔
اب جب کہ عدالتی بحران ختم ہوگیا ہے اور چیف جسٹس بحال ہوگئے ہیں۔ تو صدر کا انتخاب اسی اسمبلی سے ہی ہوجائے تو اچھا ہے۔ اس وقت مشرف سے اچھا حکمران کوئی نظر بھی نہیں‌ارہا ہے۔ اگر فوجی حکمرانی ہی رہنی ہے تو مشرف ہی اچھا انتخاب ہے۔
(یہ میں‌نے سنجیدگی سے لکھا ہے)
اپ کا کیا خیال ہے؟
اگر مشرف کو ہٹا کر بے نظیر نے آنا ہے تو مشرف ہی‌ ٹھیک ہے ورنہ نواز شریف، عمران خان یا مجھے وزیر اعظم نامزد کر دیں۔ شکریہ
 

فرضی

محفلین
اگر مشرف کو ہٹا کر بے نظیر نے آنا ہے تو مشرف ہی‌ ٹھیک ہے ورنہ نواز شریف، عمران خان یا مجھے وزیر اعظم نامزد کر دیں۔ شکریہ

ہا ہا ہا بھئی بات آپ نے خوب کہی ہے ۔۔ میرا ووٹ آپکے لیے ہوگا باقی تو سار جانے پہچانے اور آزمائے ہوئے ہیں
 
سب لوگ مشرف صاحب کو بد دعائیں دے رہے ہیں

ان کا مقدس دامن خون سے رنگا ہوا ہے‌

قرآن کے پھٹے ہوئے اوراق ان کے خلاف گواہی دے‌ رہے ہیں

نجی محفلوں میں مولانا فضل الرحمن کو انہوں نے ہی کہا تھا کہ اگر ملک کو ترقی کی راہ پر دیکھنا ہے تو امریکہ کا غلام بننا ہوگا
وہ ہمارا آقا ہے ہم اسکے غلام

واہ رے‌ مسلمانی
 

ظفری

لائبریرین
میں پہلے بھی شاید کہیں یہ سوال اٹھا چکا ہوں کہ اگر مشرف کو ہٹایا جاتا ہے تو اسکی جگہ کون آئے گا ۔ اگر کسی کے پاس کوئی دوسرا نام ہے تو برائے مہربانی یہاں زیرِ بحث لائیں ۔
پرانے سکوں کو آزمانا ملک کو مشرف سے بھی زیادہ دھچکہ پہنچانے کے مترادف ہوگا ۔ کہ مومن ایک سوراخ سے دوبار ڈسا نہیں جاتا ۔ اور یہ بات نواز شریف اور بینظر پر بلکل صادق آتی ہے ۔
 
ایک اھم بات جس کی طرف توجہ کی ضرورت ہے کہ کیا پاکستانی عوام فوجی حکمرانی کا تسلسل چاہتے ہیں ؟ کیا صرف پرویز مشرف سے ہی شکایات ہیں۔ اگر جنرل اے بی سی حکومت میں‌اجائے تو کیا لوگ ایسے ہی لڈو بانٹے گیں جیسے پرویز مشرف کے انے پر بانٹے تھے۔
 

کاشفی

محفلین
یہ کی دس دتّتا

صدر پرویز کے ساتھ کے جنرل تو ان سے پہلے ہی گھر کے ہوجائیں گے اور جو چھوٹے ہیں وہ مشرف کے شاگرد بتائے جاتے ہیں
بہر حال فوج کو حکومت میں نہیں ہونا چاہیے کچھ کرے تب بھی بدنامی مفت میں ملتی ہے جب تک بیرکوں میں تھی باعزت تھی اب ۔ ۔ ۔
آئندہ کے حکمرانوں کے حوالے سے میرا نظریہ یہ ہے کہ کسی بھی ایسے شخص کو ووٹ نہ دیا جائے جس نے تعلیم ملک سے باہر سے حاصل کی ہو یا پلا بڑھا باہر ہو یا اسکا خاندان باہر رہتا ہو یا کسی بھی مشکل گھڑی میں باہر بھاگ گیا ہو


یہ کی دس دتّتا ادا سائیں۔۔۔۔ یہ شرط تو بہت ہی پیچیدہ قسم کی ھے۔۔۔ اس کا مطلب میں صدر کبھی بھی نہیں بن سکتا کیا؟؟؟؟
یارا اھڑی گلھ تو نہیں کرو۔۔۔پلیز۔۔۔
 

فرضی

محفلین
اگر مولانہ ڈیزل سوری ۔۔۔۔ فضولر ۔۔۔ فضلو۔۔۔ فضل الرحمان کو صدر بنا دیا جائے تو؟ مجھے تو بڑے گھاک قسم کے سیاستدان نظر آتے ہیں۔ سانپ بھی مار دیتے ہیں اور لاٹھی بھی نہیں ٹوٹتی ۔۔ دو طرفہ سیاست۔۔۔ نہیں کثیر جہتی سیاست کرتے ہیں۔
میرے خیال میں اگر وہ آگئے تو امریکہ بھی خوش، اسلام پسند بھی خوش اور روشن خیال بھی خوش رہیں گے۔۔
ہمارا ملک امن کا گہوارہ ہوجائے گا۔۔۔

اور کچھ نہ ہوا تو کم از کم ڈیزل تو کافی سستا ہوجائے گا ۔۔۔۔۔
 
اپ کے کہنے کا مطلب ہے کہ مشرف کو مزید حکومت کرنے کا موقع نہیں دینا چاہیے ۔ مگر یہ موقع کوئی ہم تھوڑی ہی فراہم کررہے ہیں۔ اس معاملے میں تو عوام کا کوئی عمل دخل ہی نہیں‌ہے۔
بہرحال میرا اس پوسٹ کا مقصد یہ بھی تھا کہ ہمارا ذہن اس معاملے میں‌یکسو ہوجائے کہ مشرف ایک فرد کا نام نہیں‌ہے بلکہ وہ ادارے کا نمائندہ ہے اور یہ حالات چلتے رہیں‌گے اگر ادارہ اپنے دائرے سے تجاوز کرتا ہے۔ کیا مشرف، کیا ضیاالحق کیا ایوب ۔ یہ صرف چہرہ و زبان ہیں۔
 

ساجداقبال

محفلین
1100232136-1.gif
 
بالکل متفّق نہیں ہوں!
میں اردو محفل میں نیا ہوں اور میری عمر صرف 13 سال ہے۔ یہاں پر موجود اور لوگوں سے بہت کم عمر ہوں میں۔ لیکن ان تمام حالات کو بخوبی سمجھتا ہوں میں۔ جب چیف صاحب کو غیر معطل کیا گیا تو کہا گیا کہ جنرل صاحب صحیح ہیں۔ جب عدالت نے اپنا فیصلہ چیف صاحب کے حق میں دیا تو بھی صدر صاحب صحیح۔ یہ کیا ماجرا ہے؟ اگر عدالتِ عظمٰی نے فیصلہ چیف صاحب کے حق میں دیا تو اس میں جنرل صاحب کی برداشت بیچ میں کہاں سے آ گئی۔ کیا عدالت ان کے باپ کی ہے؟ میڈیا کی جو آپ بات کر رہے ہیں تو جو "جیو ٹی وی" پر پنجاب پولیس کے سپاہیوں نے حملہ کیا تھا وہ کس کے دور میں ہوا اور کیوں ہوا؟ اسی لیے کہ جیو چیف صاحب کی تحریک دکھا رہا تھا؟ اسے آپ میڈیا کی آزادی کہتے ہیں؟ پہلے میاں صاحب تھے جن کی پالیسی تھی تھوڑا خود کھاؤ اور تھوڑا عوام کو دو۔ کم از کم وہ کسی امریکی لیڈر کے آگے جھکے تو نہیں نہ۔ پھر یہ جنرل صاحب سر پہ بیٹھ گئے ہیں، کہ اترنے کا نام ہی نہیں لیتے، اب کہتے ہیں کہ انہیں اسمبلیوں سے پھر منتخب ہونگا۔ میں پوچھتا ہوں کہ کیوں ہوں گے یہ منتخب۔ کیا انہیں کچھ بھی عقل نہیں ہے؟ اب ہم لوگ ان سے اوازار ہو چکے ہیں۔ اگر یہ چاہتے ہیں کہ امریکا کو خوش کرنے کے لیے مساجد کو تباہ کرتے رہیں تو میری یہی رائے ہے کہ اگلے خطاب میں اپنے یہودی یا نصرانی ہونے کا اعلان کر دیں۔ تاکہ کم از کم ہمیں اتنا تو پتا چلے کہ یہ حکمران مسلمان نہیں ہے۔ یہ مشرف کو اب اللہ حافظ کہہ دینا چاہیے یہی اس کے حق میں بہتر ہے۔
 
Top