نوائے وقت
یونیورسٹی کالج برائے آرٹ اور ڈیزائن پنجاب یونیورسٹی لاہور پاکستان کیلی گرافرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے اشتراک سے خطاطی کی بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد علامہ اقبال کیمپس (اولڈ کیمپس) میں ہوا۔ کانفرنس پانچ روز تک جاری رہے گی جس میں ممتاز ملکی و غیر ملکی دانشور، خطاط، مصور شرکت کریں گے۔ افتتاحی تقریب کے سلسلے میں خطاطی کی مصوری کی نمائش کا افتتاح کیا گیا جس میں مصوری کے نادر نمونے رکھے گئے ہیں نمائش کا انعقاد یونیورسٹی کے مرکزی ہال اور اینا مولکا احمد گیلری میں کیا گیا۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز سینٹ ہال سے کیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران، ملکی و غیر ملکی مصور خطاط مایہ ناز سماجی شخصیات، اساتذہ کرام اور طلباءکی بڑی تعداد نے شرکت کی،
کانفرنس کی پہلی تقریب خطاطی کی نمائش جس میں اسلامی اور قرآنی مسوووں کے نمونے رکھے گئے۔
نمائش میں کوفی رسم الخط کا نمونہ جو کہ ہرن کی کھال پر تحریر کیا گیا، انمول تصور کیا جاتا ہے جس کا تعلق پہلی صدی ہجری سے ہے۔
معروف قرآنی رسم الخط خط نسخ، خط نستعلیق، خط ریحان، خط بخار، خط ترکستان اور خط ثلث کے نمونے بھی نمائش کی زینت بنے۔ جن مایہ ناز مصوروں کا کام نمائش کے لئے رکھا گیا ہے ان میں
خواجہ میر علی تبریزی، مظہر الحسینی، احمد بن محمد تبریزی، احمد بن معصوم علی، فقیر عبدالجبار، محمد بن عثمان اور عبدالرشید دہلوی شامل ہیں۔ اس موقع پر کالج کی پرنسپل ڈاکٹر راحت نوید مسعود نے خطاطی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ نمائش کا مقصد اس نادر فن کو نہ صرف زندہ رکھنا ہے بلکہ بھرپور ترویج بھی دینا ہے۔ مایہ ناز ملکی سماجی شخصیت سید بابر علی نے نمائش کا افتتاح کیا نمائش 19 دسمبر تک جاری رہے گی اور اس کے ساتھ خطاطی کی ورکشاپ کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام ٹائمز
پنجاب یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن اور پاکستان کیلیگرافرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام جامعہ کی تاریخ کی پہلی بین الاقوامی کیلی گرافی کانفرنس
”صریر خامہ : قلم کا فن “ کا آغاز ہو گیا ہے۔ جس کی افتتاحی تقریب پنجاب یونیورسٹی کے تاریخی سینیٹ ہال اولڈ کیمپس میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی معروف صنعتکار سید بابر علی تھے۔ جبکہ پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران، کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کی پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر راحت نوید مسعود، ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران لاہور ڈاکٹر عباس فاموری، دنیا کے معروف کیلی گرافر اور بغداد یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر صلاح شہزاد، پاکستان کیلی گرافرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری عرفان قریشی، مختلف ممالک سے معروف ماہرین خطاط اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس کا نفرنس میں مشرق وسطی، ایران اور ترکی سے ماہرین خطاطی کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ماہرین خطاطی شرکت کر رہے ہیں۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے ڈاکٹر راحت نوید کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوششوں کے باعث ہی پنجاب یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی دفعہ کیلی گرافی پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیلی گرافی ہمارا روایتی فن ہے، مگر ہم اپنے اس ورثے سے غافل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کانفرنس کے انعقاد سے ہمیں اپنے اس ورثے کو محفوظ کرنے اور اس فن کے پھیلاو اور نشوونما میں مدد ملے گی۔
معروف صنعتکار سید بابر علی نے کہا کہ کانفرنس کے انعقاد سے فن خطاطی کو فروغ ملے گا۔ کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر انہوں نے کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کی انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا۔ کیلی گرافی میں نئی جہتیں متعارف کرانے والے بین الاقوامی کیلی گرافر پروفیسر ڈاکٹر صلاح شہزاد نے خطاب کرتے ہوئے کہ انہیں امید ہے کہ کانفرنس کا انعقاد انتہائی مفید ثابت ہو گا اور کانفرنس کے شرکاء ایک دوسرے کے تجربات اور مشاہدات سے فائدہ اٹھائیں گے۔
پروفیسر ڈاکٹر راحت نوید مسعود نے کانفرنس کے انعقاد کے سلسلے میں مدد فراہم کرنے پر وائس چانسلر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کے انعقاد نے طلبا و طالبات کو سیکھنے کا ایک بہترین موقع فراہم کیا ہے۔
اس موقع پر پاکستان کیلی گرافرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری عرفان قریشی نے شرکاء کو کانفرنس کے شیڈول سے آگاہ کیا۔ بعدازاں مہمانوں، طلباء و طالبات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے فن خطاطی کے نادر فن پارے دیکھے اور ماہرین کی کارکردگی کو خوب داد دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دی نیشن : کل 11 دسمبر کی کانفرنس کا احوال
LAHORE - The international conference on calligraphy entitled Sarir-e-Khama continued on the second day on Tuesday at the Senate Hall, Old Campus, University of the Punjab Lahore.
There were three sessions on a specific theme under which, speakers presented their papers. Principal of the College, Professor Dr Rahat Naveed Masud presided over all the three sessions while each session had a separate chairperson.
The first session theme was ‘Principles and Philosophy of Islamic Arts’. This session was chaired by Lt Gen (R) Khalid Maqbool while the chief guest was the VC of the University of the Punjab, Dr Mujahid Kamran. Raza Shah Kazmi, a scholar from England talked on ‘Metaphysics, aesthetic beauty and unity in Islam’ and related the aesthetic rules in understanding the concept of Tauheed. Renowned architect and authors of various books, Kamil Khan Mumtaz presented his paper on ‘Traditional Calligraphy & Modern Art’.
Later, the audience put questions to the speakers while the chairperson also shared his views with the audience.
The second session under the theme of ‘Historical Perspective’ under the chair of Gen (R) Humayun Khan Bangash, started after refreshment. Speaker Prof Dr Mazhar Moeen presented his thoughts on ‘Arab Script in the Muslim World’ while the second speaker of this session, Dr M Khusrev Shubasi from Turkey spoke on ‘Calligrapher Ottoman Sultans and their contribution in the aesthetic improvement process in calligraphy’. The third speaker Kazim Khyrasani presented his paper on ‘Calligraphy from beginning to Qajar Period’ after which a question answer session was held, and the chairperson shared his thoughts. This session was followed by a formal lunch.
The third and the last session commenced after lunch chaired by Dr Shaukat Mahmud. The first speaker Khalid Javed Yousafi presented his paper on ‘Journey of Calligraphy to Pakistan’ while Khurshid Gohar Qalam presented his views on ‘The Evolution of Nasta’liq Script from Mir Ali Tabrezi to Abdul Majid Perveen Raqam’ while the third speaker Merajul Islam read his paper entitled ‘Sacred Hands: Quran Written by Muhammad B Fahl of Dewal, and Mehdi Ali Khan of Kashmir’. The audience put on questions session while the chairperson commented on the session. This session was followed by refreshment and then a Fashion Show based on, and related to the theme of Calligraphy Conference, was presented by the textile department of the College at Gosha-e-Behzad-o-Mani.